جسم میں پانی کا وزن کم کرنے کے قدرتی طریقے

51,427

انسانی جسم کے وزن کا ۵۰ سے ۶۰ فیصد حصہ جسم میں پانی کا وزن ہوتا ہے۔جسم میں اس سے زیادہ پانی کی موجودگی ایڈیما کہلاتی ہے جس کی وجہ سے پیٹ ، ٹانگیں اور ہاتھ سوجھ جاتے ہیں ۔پانی کی یہ مقدار کم زیادہ ہوتی رہتی ہے جس سے ایک دن میں ۲ سے ۴ پائونڈ کا فرق پڑ سکتا ہے۔جسم میں بہت زیادہ پانی جمع ہونے کی وجہ دل یا گردوں کی بیماری بھی ہوسکتی ہے۔لیکن زیادہ تر یہ وقتی ہوتی ہے اور طرز زندگی میں تبدیلی لانے سے خود ہی ختم ہو جاتی ہے۔

جسم سے پانی کے وزن کو کم کرنے کے طریقے:

نمک کا استعمال کم کریں:

جسم سے زائد پانی کم کرنے کے لئے نمک کا استعمال کم کریںکیونکہ زیادہ نمک کھانے سے جسم میں پانی بھی زیادہ،مقدار میں جمع ہوتا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے جسم کو صحیح طرح کام کرنے کے لئے نمک اور پانی کا توازن بحال رکھنا پڑتا ہے اس لئے جسم میں جتنا نمک جاتا ہے اتنا ہی پانی جمع ہوتا جاتا ہے۔
یوں تو عام نمک میں سوڈیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے لیکن اس کے علاوہ ۷۰ فیصد سوڈیم بنی بنائی چیزوں جیسے پنیر ،ڈبل روٹی ،فروزن کھانوں ،گوشت ،سوپ مکس اور اسنیکس سے حاصل ہوتا ہے۔
قدرتی غذائوں جیسے سبزیاں ،میووں اور بیجوں میں سوڈیم کی مقداربہت کم ہوتی ہے ۔اسکے علاوہ کیلا ،اواکاڈو اور پتوں والی سبزیاں جسم میں سوڈیم کی مقدار کو کم کرتی ہیں ۔


مزید جانیں: جم کی مشینوں پر موجود جراثیم اور ان سے بچاؤ

زیادہ پانی پیئیں :

زیادہ پانی پینے سے بھی جسم میں پانی کا وزن کم ہوتا ہے۔کیونکہ ڈی ہائڈریشن کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی کو دور کرنے کے لئے جسم اپنے اندر پانی کو روکے رکھتا ہے۔پانی پینے سے گردوں کی کار کردگی بہتر ہوتی ہے اور جسم کا زائد پانی اور سوڈیم خارج ہونے میں مدد ملتی ہے۔بڑوں کو روزانہ دو لیٹر پانی پینا چاہئے۔میٹھے مشروبات کی جگہ سادے پانی کا استعمال پانی کی کمی کو پورا کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔

کاربوہائڈریٹس کا استعمال کم کریں:

کاربوہائڈریٹ بھی جسم میں زائد پانی جمع ہونے کی وجہ بنتے ہیں ۔کیونکہ جب جسم کاربس سے حاصل ہونے والی انرجی کو پوری طرح استعمال نہیں کرتا تو یہ انرجی گلائیکوجن مالیکیول کے طور پر جمع ہو جاتی ہے اور ہر ایک گرام گلائیکوجن کے ساتھ ۳ گرام پانی شامل ہوتا ہے۔
کاربوہائڈریٹ کو کم کرنے سے گلائی کوجن بھی کم ہوگا اور اس طرح جسم سے پانی کا وزن بھی کم ہوجائے گا ۔روٹی ،چاول اور پاستا میں کاربوہائڈریٹس ہوتے ہیں اگر ان غذائوں کی جگہ پروٹین والی غذائیں جیسے کم چکنائی والا گوشت،انڈے اور سویابین سے بنی چیزیں جسم سے پانی کے وزن کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں ۔


مزید جانیں: قدرتی جراثیم کش محلول کو گھر میں بنائیں

سپلیمنٹس:

وٹامن بی ۶ اور میگنیشیئم اوکسائڈ جسم میں زائد پانی جمع ہونے سے روک سکتی ہیں ۔یہ سپلیمنٹس گردوں کی کارکردگی کو بڑھا کر جسم سے زائد پانی اور سوڈیم کو خارج کرنے میں مدد دیتے ہیں ۔اس کے علاوہ پیٹ کو پھولنے ،ٹانگوں کی سوجن اور بریسٹ میں درد کو بھی کم کرتے ہیں ۔لیکن ضروری ہے کہ یہ سپلیمنٹس ڈاکٹر سے پوچھ کر لئے جائیں کیونکہ دوسری دوائوں کے ساتھ ان کا استعمال مضر صحت بھی ہو سکتا ہے۔

ورزش:

ورزش جسم سے زائد پانی کو پسینے کے زریعے خارج کرتی ہے۔اس طرح ورزش کے بعد جسم سے پانی کا وزن فوری طور پر کم ہوتا ہے۔
ورزش دوران خون کو بڑھاتی ہے جس سے پورے جسم خاص طور پر پیروں اور ٹانگوںمیںجمع ہونے فلوئڈ کو بننے سے روکتا ہے۔اس کے علاوہ ورزش جسم میں گلائیکوجن کو بھی جلاتی ہے جس سے پانی کا وزن کم ہوتا ہے۔ڈی ہائڈریشن سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ ورزش کرنے کے بعد پانی ضرورپیا جائے۔

پیشاب آور گولیاں:

ڈاکٹر کی تجویز کردہ پیشاب آوردوائیں جسم سے زائد پانی کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہیں ۔یہ دوائیں کھانے سے پیشاب بار بار آتا ہے اور اس طرح جسم کا زائد پانی اور سوڈیم خارج ہو جاتا ہے۔
پیشاب آور دوائیں لمبے عرصے کے لئے استعمال نہیں کی جاتیں۔یہ دوائیں ہمیشہ ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کرنی چاہیئیں تاکہ جسم میں پانی اور معدنیات کی کمی سے بچا جا سکے۔


اس بارے میں جانئے : گردوں کو نقصان پہنچانے والی 8 غذائیں


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...