چھوٹے بچے کی آمد پر بڑے بچے کو نظر انداز نہ کریں
بچہ چھوٹا ہو یا بڑا جب اس کا چھوٹا بھائی یا بہن پیدا ہوتے ہیں تو ماں باپ خاص طور پر ماں کی زیادہ توجہ چھوٹے بچے پر ہو جاتی ہے ۔یہ چیز چھوٹے بچے کے لئے کافی تکلیف دہ ثا بت ہوجاتی ہے ۔اس سے بچہ چڑچڑا ہو جاتا ہے اور اپنے چھوٹے بھائی یا بہن کو پسند نہیں کرتا یا اگر وہ اسے پیار کرنا بھی چاہتا ہے تو اسے روک دیا جاتا ہے یہ روک ٹوک اسے اچھی نہیں لگتی اور وہ پریشان ہو جاتا ہے ۔لہٰذااپنے بڑے بچے سے ایسا رویہ رکھیں کہ وہ آسانی سے اپنے چھوٹے بھائی یا بہن کے ساتھ ایڈجسٹ ہو جائے۔
اپنے بڑے بچے کو سکھائیں :
بڑا بچہ بھی اگر دو سال کی عمر سے کم ہے تو پہلے تو اس سے چھوٹے بچے کی حفاظت کرنی ہوتی ہے دوسرے اسے یہ سکھانا ہوتا ہے کہ وہ اپنے بھائی سے کس طرح پیش آئے۔بچے کو آرام سے اس کی گود میں لٹائیں تھوڑی دیر بعد اٹھا لیں ،دونوں بچوں کو ایک ساتھ اکیلا نہ چھوڑیں کیونکہ ایسا کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔
ان کے آس پاس رہیں :
جب دونوں بچے ساتھ ہو ں تو ان کے قریب ہی رہیں ۔جب آپ دیکھیں کہ آ پ کا بچہ چھوٹے بچے کو دبوچ رہا ہے یا جھنجھوڑ رہا ہے تو اس کا دھیان کسی کھلونے ،اسنیکس یا کسی اور بات کی طرف لگا دیں ۔کیونکہ اگر آپ بچے کوایسا کرنے سے منع کریں گے تو وہ اسے اور زیادہ کرے گا ۔
چھوٹے بچے کو چھونے کا طریقہ بتائیں :
بچے کو بتائیں کہ کس طرح چھوٹے بچے کی کمر کو سہلانا ہے۔اسے بتائیں کہ اسے نرمی سے چھونا ہے اور ایسا کرنے پر اس کی تعریف کریں ۔اس طرح اسے معلوم ہوگا کہ اسے بچے کے ساتھ کیسے پیش آنا ہے۔
بچے سے محبت کا اظہار کریں:
چھوٹے بچے سے زیادہ بڑے بچے سے محبت کا اظہار کریں ۔اسے بار بار پیار کریں ،اسے بتائیں کہ وہ آپ کو بہت اچھا لگتا ہے۔اسے بار بار گلے لگائیں ۔ اسے زیادہ وقت اور توجہ دیں ،اس طرح بچہ کسی قسم کے احساس کمتری میں مبتلا نہیں ہوگا ۔
اس کو اپنے کاموں میں شریک کریں :
چھوٹے بچے کے کاموں میںاپنے بڑے بچے کو شریک کریں ۔اس سے چھوٹے چھوٹے کام کروائیں ،اسے بچے کے کھلونے اور تحائف دیکھنے دیں بچے کو تیار کرنے میں اس کی مدد لیں ۔اور اس کی تعریف کریں ۔
ہر بات کو چھوٹے بچے پر نہ رکھیں :
اپنی ہر بات کو چھوٹے بچے پر نہ رکھیں کہ ابھی بے بی سورہا ہے تو ہم باہر گھومنے نہیں جاسکتے ،بے بی سورہا ہے تم شور نہ کرو ،ابھی میں اس کے کپڑے بدل دوں تو پھر تمہارا کام کروں گی ۔ایسا کہنے کے بجائے اسے بتائیں کہ ابھی آپ مصروف ہیں اور تھوڑی دیر میں اس کا کام کردیں گی یا تھوری دیر میں اسے باہرگھمانے لے جائیں گی۔
اسے کسی بات کا احساس نہ دلائیں:
دونوں بچوں کا موازنہ نہ کریں ،کہ پیدائش کے وقت کس کا وزن زیادہ تھا ،کون زیادہ گورا ہے ،کس کے بال زیادہ اچھے ہیں ۔ایسی باتوں کو بچے تنقید سمجھتے ہیں اور خاموش ہو جاتے ہیں۔
گھر میں چھوٹے بچے کے آنے کے بعد باہر کی سرگرمیاں کم کریں ،سارا دھیان گھر اور بچوں کو دیں
تاکہ گھر کا ہر فرد نئے مہمان کے ساتھ ایڈجسٹ ہو سکے۔