کیا آپ افطار میں لال شربت پینے کے فائدہ جانتے ہیں؟
موسم گرما میں زیادہ سے زیادہ پانی پینا جسم کے لیے ضروری ہوتا ہے۔اور کئی برسوں سے رمضان بھی اس موسم میں آرہا ہے اور جب بات روزوں کی ہو تو لال شربت یا گلاب سے بنے شربت کے بغیر افطار ادھورا محسوس ہوتا ہے۔یہ شربت گلاب کے پھولوں کے ساتھ دیگر اجزا سے تیار کیے جاتے ہیں اور انہیں پانی، دودھ یا لسی میں مکس کرکے پیا جاسکتا ہے۔اس کے دیگر مختلف استعمال بھی ہیں جیسے قلفی فالودے، کھیر، آئس کریم اور پڈنگ وغیرہ کا ذائقہ بھی ان سے دوبالا کیا جاسکتا ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ رمضان کے دوران لال شربت پینا کتنا فائدہ مند ہے؟اگر نہیں جانتے تو جان لیں کہ اس طرح کے شربت کا استعمال ماہ رمضان بلخصوص افطارکے دوران کتنا فائدہ مند ہے۔
ڈی ہائیڈریشن سے بچائے :
یہ شربت کئی طرح کے جسم کو ٹھنڈا کرنے والے منرلز جیسے سوڈیم، کیلشیئم، میگنیشم، پوٹاشیم، سلفر اور فاسفورس سے تیار ہوتے ہیں، جو جسم میں پانی کے توازن کو ریگولیٹ کرنے کے ساتھ ڈی ہائیڈریشن سے تحفظ فراہم کرتے ہیں، خصوصاً اس وقت جب 14 سے 15 گھنٹے تک طویل روزے میں کھانے پینے سے دور رہنا ہو۔
جسمانی توانائی بڑھائے :
یہ شربت کاربوہائیڈریٹس اور شکر سے بھی بھرپور ہوتے ہیں جو طویل روزے کے دوران کم ہوجانے والی توانائی کے حصول میں مدد دینے والے عوامل ہیں۔
مزید جانئے : رمضان میں پانی کی کمی کو کیسے پورا کریں ؟
جسمانی وزن میں اضافے میں مددگار:
یہ شربت ایسے اجزاء سے بھی بھرپور ہوتے ہیں جو جسم میں نائٹروجن کے توازن کو بہتر کرتے ہیں، جس سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے، تو ایسے افراد جو جسمانی طور پر کمزور ہوتے ہیں مگر روزہ رکھتے ہیں، وہ اس مشروب سے زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
نظام ہاضمہ بہتر کرے :
دن بھر بھوکے پیاسے رہنے کے بعد شام کو اچانک بہت زیادہ کھانا بدہضمی اور پیٹ میں درد کا خطرہ بڑھاتا ہے، اس شربت میں موجود گلاب کا ایسنس افطار میں کھائی جانے والی غذا کو آسانی سے ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے۔
بخار دور کرے :
گلاب کا ایکسٹریکٹ جسمانی درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد دیتا ہے جو بخار کے شکار افراد کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے جس کے دوران جسمانی درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے۔
نوٹ: قارئین اس مضمون کے حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔