مڈل ایسٹ جانے والے صحت کے حوالے سے یہ باتیں جان لیں

912

مڈل ایسٹ(Middle East) کے اکثر ممالک میں انفیکشن والی بیماریاں عام ہیں جن کی وجہ ناقص طرز زندگی اور غربت ہے۔وہاں کئی طرح کی بیماریاں عام ہیں ،جن سے بچنے کے لئے ان سے متعلق معلومات اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہیں۔وہاں کے بڑے شہروں میں تو طبی سہولیات بہت اچھی ہیں لیکن دیہاتی علاقوں میں یہ سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں ۔

انفیکشن والی بیماریاں

ملیریا:

ملیریا کی بیماری پورے مڈل ایسٹ میں عام ہے اکثر علاقوں کو ملیریا فری قرار دیا گیا ہے لیکن بعض علاقوں میں اب بھی موسم کی وجہ سے یہ خطرات بڑھ جاتے ہیں ۔ شہروں میں تو ملیریا کا اتنا خطرہ نہیں ہوتا لیکن اگر آپ مڈل ایسٹ کے کسی دیہی علاقے میں جارہے ہیں اور وہاں ملیریے کا خطرہ بھی موجود ہے تو اپنے ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق اینٹی ملیریل ٹیبلٹ لے سکتے ہیں ۔

ٹی بی:

ٹی بی کی بیماری مریض کے ذیادہ قریب رہنے سے یا مضر صحت دودھ یا اس سے بنی اشیاء کے استعمال سے پھیلتی ہے۔اس لئے ان لوگوں کے لئے جنھیں مقامی آبادی کے درمیان رہنا ہوٹی بی ویکسین لگوانی چاہئے۔خاص طور وہ لوگ جنھیں لمبے عرصے تک وہاں رہنا ہو جیسے ٹیچر یا ہیلتھ ورکر وغیرہ۔

ہیپا ٹائٹس اے:

ہیپا ٹائٹس اے آلودہ پانی اور غذا کے ذریعے پھیلتا ہے۔اس میں مریض کو یرقان ہو جاتا ہے اور طبیعت گری ہوئی رہتی ہے اور کافی عرصے میں ٹھیک ہوتی ہے۔اس کی علامات میں گہرے رنگ کا پیشاب آنا ،پیٹ میں درد ،بخاراور آنکھوں کے سفید حصے میں پیلاہٹ ہونا شامل ہے۔ ہیپا ٹائٹس اے کی ویکسین انجیکشن کے ذریعے دی جاتی ہے جو ایک سال کے لئے اس بیماری سے حفاظت کرتی ہے۔

پولیو:

عام طور پر آلودہ پانی اور ناقص غذا سے پھیلتا ہے۔پورے مڈل ایسٹ (Middle East)میں پولیو کا خطرہ کافی کم ہوا ہے کیونکہ بچپن میں چھوٹے بچوں کو اس کے قطرے یا انجیکشن لگایا جاتا ہے۔اس میں بخار آتا ہے اور کبھی مسلز کمزور اورمفلوج بھی ہو جاتے ہیں ۔

ٹائیفائڈ:

ٹائیفائڈ آلودہ پانی (جس میں انسانی فضلہ شامل ہوا ہو)کے استعمال سے ہوتا ہے۔اس کی علامات میں تیز بخار اورپیٹ پر گلابی دانے نمودار ہونا شامل ہیں ۔ٹائفائڈ کی ویکسین لینے سے ۳ سال کے لئے ٹائفائڈ سے حفاظت ہو جاتی ہے۔کچھ ممالک میں اس کی پینے والی ویکسین بھی دستیاب ہوتی ہے۔

ڈپ تھیریا:

اس میں تیزبخار اور گلے میں شدید خراش ہوتی ہے۔یہ بھی لگنے والی بیماری ہے۔ایسے علاقے جہاں (مقامی لوگوں میں یہ انفیکشن عام ہو)مٰیں جانے کے لئے ڈپ تھیریا کی ویکسین الگ یا ٹیٹنس کے ساتھ لگائی جاتی ہے جو ۱۰ سال کے لئے کافی ہوتی ہے۔

ہیپا ٹائٹس بی:

خون میں انفیکشن،آلودہ سوئی یا اوزارکا استعمال اور جنسی تعلق سے ہیپی ٹائٹس بی ایک دوسرے میں منتقل ہو سکتا ہے۔اس میں یرقان ہوتا ہے اور جگرپر اثر ہوتا ہے اور اکثر جگر فیل بھی ہوجاتا ہے۔تمام مسافرں کو ہیپی ٹائٹس بی کی ویکسین لینا بہت ضروری ہے۔

سانس کی بیماری:

مڈل ایسٹ (Middle East)میں یہ بیماری عام ہے جس میں سانس کی نالی کے مسائل پیدا ہوتے ہیں یہ بیماری بیمار جانوروں خاص طور پر اونٹوں سے پھیلتی ہے۔جس سے بچے ذیادہ متاثرہوتے ہیں جب بھی اونٹوں کے پاس جائیں توبعد میں اپنے ہاتھ اچھی طرح دھوئیں ۔اس میں بخار ،کھانسی،سانس پھولنا اور کبھی نمونیا ہونا بھی شامل ہے۔اس کے علاوہ ڈائریا ،الٹی،متلی اور جسم میں دردبھی ہوتا ہے۔

ڈائریا:

ڈائریا سے بچنے کے لئے نل کا پانی بغیر ابالے اور چھانے استعمال نہ کریں ۔تازہ پھلوں اورسبزیوں کا استعمال کریں اور ڈیری پروڈکٹس جن کے صاف ہونے کا یقین نہ ہو استعمال نہ کریںصرف ایسے ریسٹورنٹ میں کھانا کھائیں جہاں کھانا صاف اور تازہ ہونے کا یقین ہو۔

ضروری ویکسینیشن:

ڈبلیو ایچ او کے مطابق کسی بھی ملک کا سفر کرنے سے پہلے ہر مسافر کو ڈپ تھیریا،ممپس،میزلس،پولیو اور ہیپی ٹائیٹس بی سے بچائو کی ویکسین لینا ضروری ہے۔

مزید جانئے: سفر کے دوران میک اپ کس طرح کریں؟

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...