سانس کی نالی کو متاثر کرنے والے انفیکشن
آر ٹی آئیز:
ناک، حلق ، پھیپھڑوں کا انفیکشن سانس کی نالی کو متاثر کرتے ہیں۔
عام طور پر یہ وائرل انفیکشن ہوتے ہیں لیکن بعض اوقات بیکٹیریا بھی ان کی وجہ بن سکتے ہیں ۔ زیادہ تر ان انفیکشن کی وجہ سے ڈاکٹر کے پاس جانا پڑتا ہے ۔ اس کی وجہ سے سب سے زیادہ پھیلنے والا انفیکشن عام نزلہ ہے۔
ماہرین سانس کی نالی کے انفیکشن کو دو حصوں میں تقسیم کرتے ہیں۔
۔ سانس کی نالی کے اوپری حصے کے انفیکشن ۔جس میں ناک اور اسکا اندرونی حصہ اور حلق شامل ہے۔
۔ سانس کی نالی کے نچلے حصے کا انفیکشن ۔جس میں پھیپھڑے متاثر ہوتے ہیں ۔
بڑوں کے مقابلے میں بچے ان انفیکشن کا شکار ہوتے ہیں کیونکہ ان کی قوت مدافعت کم ہوتی ہے اور وہ جلد ہی وائرس سے متاثر ہوجاتے ہیں۔
سانس کی نالی کے اوپری حصے کے انفیکشن:
۔ عام نزلہ
۔ ٹانسلز ۔حلق کے پچھلے حصے میں ٹانسلز میں ہونے والاانفیکشن ہے۔
۔ سائی نس انفیکشن
۔فلو
اوپری حصے کے انفیکشن کی سب سے عام علامت کھانسی ہے ، اس کے علاوہ سر درد ناک بہنا یا بند ہونا ، گلے میں خراش ، چھینکیں اور جسم میں درد ہونا شامل ہے ۔
سانس کی نالی کے نچلے حصے کا انفیکشن:
۔فلو۔ اوپری اور نچلے دونوں حصوں کو متاثر کرسکتا ہے۔
۔برونکائٹس۔ پھیپھڑوں میں داخل ہونے والی ہوا کی نالیوں کا انفیکشن
۔نمونیا۔پھیپھڑوں کا انفیکشن
۔برونکیولائٹس۔ چھوٹے بچوں میں ہونے والا انفیکشن جو دو سال سے کم عمر بچوں میں ہوتا ہے ۔
۔ٹی بی۔ پھیپھڑوں میں ہونے والا بیکٹیریل انفیکشن۔
سانس کی نالی کے اوپری حصے کے انفیکشن کی طرح نچلے حصے کے انفیکشن کی علامت بھی کھانسی ہے لیکن اس سے ہونے والی کھانسی زیادہ شدید ہوتی ہے اور اس میں بلغم بنتا ہے ۔ اس کے علاوہ سینے میں گھٹن ، سانس پھولنا ، سانس لینے میں دشواری ہونا یا سانس لیتے ہوئے سیٹی کی آواز آناشامل ہیں۔
ان علامات سے گھر پر کیسے نمٹا جائے:
بہت سے RTIs انفیکشن میں ڈاکٹر کو دکھانے اور علاج کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ اس لیے جیسے ہی اس کی علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر پیراسٹامول یا بروفن لے کر اور بہت زیادہ لکوڈ اور آرام کے ذریعے قابو پایا جاسکتا ہے۔
بعض اوقات اینٹی بائیوٹکس اس لیے بھی نہیں دی جاتیں جب انفیکشن کی وجہ بیکٹیریا ہو۔
RTI عام طور پر ایک سے دو ہفتے میں ختم ہوجاتے ہیں۔
ڈاکٹر کو دکھانا کب ضروری ہے:
۔ اگر آپ کو نمونیا کی علامات نظر آئیں۔ اگر کھانسی میں بلغم یا تھوک سے خون بھی آئے ۔
۔ اگر آپ کواس سے پہلے دل ، پھیپھڑوں یا گردوں میں مسئلہ درپیش ہوا ہو۔
۔ اگر زیادہ عرصے سے پھیپھڑوں کا مسئلہ یعنی استھما وغیرہ کی شکایت ہو۔
۔اگر آپ میں قوت مدافعت کم ہو۔
۔اگر آپ کی کھانسی کو ۳ ہفتے سے زیادہ ہوگئے ہیں ۔ وزن کم ہورہا ہے ، سینے میں درد ہو یا گردن میں کوئی گلٹی ہو سانس کے نالیوں کی بیماری کی وجہ۔