ملیریا کی علامات اور علاج کے آسان ٹوٹکے
ملیریا ایک بخار ہے جو کہ خاص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے ایک اندازے کے مطابق دنیا میں ہر سال بے لاکھ افراد ملیریا سے ہلاک ہو جاہتے ہیں۔ ۲۵ اپریل کو ہر سال یام ملیریا منایا جاتا ہے اس دن کو منانے کا مقصد ملیریا کے حوالے سے یہ شعور پیدا کرنا ہے کہ ملیریا سے بچاؤ اور علاج ممکن ہے اگر چند احتیا ط برتی جائیں ۔
ملیریا کا جرثومہ مادہ اینوفلی میں پایا جاتا ہے یہ مچھر عام طور پر رات کو کاٹتا ہے یہ کسی انسان کو کاٹنے کے دوران اس کے خون میں جراثیم منتقل کر دیتی ہے جہاں یہ جراثیم ۱۴ دنوں میں افزائش پاکر خون کے سرخ خلیوں کو تباہ کر دیتے ہیں ۔اس مرض کا علاج ممکن ہے مگر یہ بگڑ جائے تو جان لیوا بھی ہو سکتا ہے ۔
ملیریا کا بخار سردی دے کر آتا ہے ۔اور پسینہ دے کر جاتا ہے ۔ جب بخار چڑھتا ہے تو کپکپی آتی ہے اور جب اترتا ہے تو پسینہ آتا ہے ۔ شروع میں کمزوری ،سردی کا احساس اور بخار ہوتا ہے۔ چند روز تک بخار آ تا جاتا رہتا ہے ۔ پھر ہر دوسرے اور تیسرے روز بخار چند گھنٹوں کے لئے آتا ہے اور باقی دنوں میں مریض کم وبیش ٹھیک رہتا ہے ۔
حاملہ عورتوں اور بچوں میں اس مرض کا حملہ سخت ہوتا ہے ۔جن بچوں کی قوت مدافعت کم ہوتی ہے ان بچوں پر اس مرض کے جراثیم جلد اثر انداز ہوتے ہیں ۔یہ مرض دنیا کے ہر حصے میں پایا جاتا ہے ،خاص طور پر مشرقی وسطیٰ کے ممالک میں ۔مگر ایشیا اور افریقہ کے لوگ اسکا زیادہ شکار ہوتے ہیں ۔
واضح علامات
۱ْ ۔اس بخار میں منہ کا ذائقہ کڑوا ہو جاتا ہے اور جسمانی کمزوری ہو جاتی ہے۔
۲۔جسم میں درد اور پٹھوں میں کھنچاؤ ہوتا ہے ۔
۳۔ مریض کا ہاضمہ خراب ہوجاتا ہے ۔
۴۔ متلی آتی ہے اور قے ہوتی ہے
علاج
ملیریا کے جراثیم ایک انسان سے دوسرے تک منتقل ہوتے ہیں ،لہذا ہسپتالوں میں گندی سرنج اور اوزار استعمال کرنے سے بچنا چاہئیے۔
مچھروں کی افزائش چونکہ ٹہرے ہوئے پانی میں ہوتی ہے چنانچہ جہاں پانی کھڑا ہو وہاں جراثیم کش ادویات (ڈی ڈی ٹی یا مٹی کا تیل ) اس پانی میں ڈال دینا چاہئے
مچھروں سے بچنے کے لئے گھر کے دروازے اور کھڑکیوں میں باریک جالی ہونی چاہئے ۔
گھر میں باقاعدگی سے مچھر مار اسپرے ہونا چاہئے ۔
پانی کی نکاسی کے نظام کو درست بنانا چاہئے۔
مریض کو زیادہ سے زیادہ آرام کرنا چاہئے ۔
الٹی ہونے کی صورت میں دوا اور گلوکوز انجیکشن کے ذریعے دیتے رہنا چاہئے تاکہ پانی کی کمی نہ ہو۔
اس مرض کا علاج دو سے تین ہفتوں پر مشتمل ہوتا ہے ۔
اس مرض کا علاج کونین کلورو کوئین سے کیا جاتا ہے ۔
لیموں
پانی میں لیموں نچوڑ کر حسب ذائقہ چینی ملا کر پینے سے چار دن میں ملیریا کے بخار کا آنا بند ہو جاتا ہے ۔
تلسی
تلسی کے استعمال سے ہر قسم کے بخارمیں فائدہ ہوتا ہے ۔روزانہ تلسی کے پتے کھانے سے ملیریا نہیں ہوتا ۔اگر ملیریا ہوجائے تو بخار آنے پر بائس تلسی کے پتے او ر بیس پسی ہوئی سیاہ مرچ کو دو کپ پانی میں چائے کی طرح ابال لیں۔ چوتھائی پانی رہنے پر مصری ملا کر ٹھنڈا کر کے پلائیں ۔اگر یہ ممکن نہ ہو تو تلسی کے پتے اور سیاہ مرچ چبا سکتے ہیں۔
امرود
ملیریا میں امرود فائدہ پہنچاتا ہے ۔
دھنیا
دھنیا اور سونٹھ دونوں ہم وزن پیس کر روزانہ تین بار پانی سے پھانکیں ۔اس سے بخار ٹھیک ہو جاتا ہے ۔
زیرہ
ایک چمچ زیرہ پیس لیں ۔اس سے تین گنا گڑ اس میں ملا کر اس کی تین گو لیاں بنا لیں ۔مقررہ وقت پر سردی لگ کر آنے والے ملیریا بخار کے آنے سے پہلے ایک ایک گھنٹے میں ایک ایک گولی کھالیں ۔
دار چینی
دار چینی ملیریا میں بہت موئثر ثابت ہوتی ہے ۔ایک چمچ دارچینی کا پاؤڈر ایک چمچ شہد اور چٹکی بھر کالی مرچ کو گرم پانی میں گھول کر روزانہ پینے سے ملیریا کا بخار اتر جاتا ہے ۔
پھٹکری
آدھا چمچ پھٹکری ،ایک چمچ چینی میں ملا کر ملیریا آنے سے پہلے دے دیں ۔ملیریا نہیں آئے گا ۔اگر آئے گا تو کم آئے گا ۔
غذا لینے کا طریقہ
ملیریا میں غذا لینے کا طریقہ تین مراحل میں ہو تا ہے:
۱۔ملیریا کی تشخیص ہونے کے بعد پہلے ہفتے میں زیادہ سے زیادہ کینو کا جوس پینا چاہئے۔
۲۔ ایک ہفتے کے بعد تین دن تک گریپ فروٹ ،پپیتا ،سیب اور انناس کھانے چاہئیں۔
۳۔ تین دن بعد مکمل ٹھوس غذا نرم کر کے کھانی چاہئیں ۔(پھل،سبزیاں ،اناج)
۴۔ملیریا کے کچھ دن بعد تک چاول نہیں کھانے چاہئیں ۔