یادداشت کی کمزوری سے اگر نجات چاہئے تو

احتیاط اور خوراک علاج سے بھی زیادہ ضروری

22,147

صحت کے حوالے سے یادداشت کی کمزوری میں آ س پاس کے ماحول کا ایک اہم کردار ہوتا ہے ۔ یادداشت کے مسائل عمر کے کسی بھی حصے میں واقع ہو سکتے ہیں ۔عام طور پر اس مسئلہ کی واضح علامات ۳۰ سال کے بعدظاہر ہوتی ہیں ۔خوراک اور عادات میں تبدیلی کر کے اور ورزش سے اس بیماری کا علاج ممکن ہے ۔

قوت یادداشت کی کمزوری کی وجوہات

۱۔قوت یادداشت کمزور ہونے کی وجوہات میں سے ایک بنیادی وجہ کوئی بڑا حادثہ یا موروثی طور پرواقع ہونے والی ذہنی کمزوری ہے ۔
۲۔ ماہرین کے مطابق نو جوانی کی منفی اور مضرِصحت عادات ( دیر تک سونا اور جاگنا ، زیادہ شوخی ،مباشرت ،چکنی اور غلیظ غذاؤں کا استعمال )بڑھاپے اور یادداشت کی کمزوری کی وجہ بنتی ہیں۔
۳۔ بے خوابی کی شکایت ، صبح اٹھ کر سر میں درد ہونا ،دن بھر جسم بوجھل رہنا ، سوتے میں سانس پھولنا ، خراٹے لینا ، قوت یاد داشت کی کمزوری کی واضح علامات اور وجوہات ہو سکتی ہیں ۴۔جو افراد ۔نیند کی گولیاں ،اینٹی ڈپریشن ،درد دور کرنے والی دوا ،کولیسٹرول کم کرنے والی دوا یا ذیا بطیس کی دوا کھاتے ہیں انھیں ذہنی کمزوری یا بھولنے کی شکایت ہو سکتی ہے
۵۔دماغ کی سرجری ،کیمو تھراپی اور ریڈی ایشن تھراپی سے بھی قوت یاد داشت کمزور ہوتی ہے ۔
۶۔ مستقل افسردگی ،مایوسی ،تنہائی اور ذہنی تناؤ کا شکار افراد کی قوت یاد داشت جلد متاثر ہوتی ہے ۔
۷۔ مستقل بلڈ پریشر ہائی رہنے کے باعث دماغ کی رگوں میں خون جم جاتا ہے جس کے باعث دماغ اپنے کام بھر پور طریقے سے انجام نہیں دے پاتا اور قوت یاد داشت کمزور ہو جاتی ہے ۔
۸۔ دماغ کی رسولی یا سر پر گہری چوٹ لگنے سے بھی قوت یاد داشت کمزور ہو جاتی ہے ۔
۹۔ خون میں گلوکوز کی مقدار کم ہونے کی وجہ سے بھی قوت یاد داشت کمزور ہو جاتی ہے ۔

مزید جانئے :پرُسکون رہنے کے 7 طریقے


احتیاط اورعلاج

ٌ*۔جن لوگوں کا دماغ اور اعصاب کمزور ہو گئے ہوں انھیں نہار منہ دیر تک سیب چبا کر کھانا چاہئے ۔
*۔سر پر گرم گھی کی مالش کرنے سے بھی قوت یاد داشت میں اضافہ ہوتا ہے ۔
؂*۔گلاب کا گلقند کھانے سے بھی قوت یاد داشت میں اضافہ ہوتا ہے ۔
*۔ جس طرح جسم کے پٹھوں کو مضبوط اور توانا رکھنے کے لئے ورزش کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح دماغ کو چاق و چوبند رکھنے کے لئے بھی ورزش کی ضرورت ہوتی ہے ۔نئی اور بتدریج مشکل ذہنی مشقیں کرنے سے حافظہ اور یاد داشت مستقل بنیادپر تیز ہوتی ہے

*۔جسمانی ورزش بھی دماغ کو تقویت دیتی ہے ۔ایسی ورزش جس میں آنکھوں اور ہاتھوں کا بیک وقت ربط ہو اور ایروبکس کرنے سے دماغ کے خلیے مضبوط ہوتے ہیں ۔
*۔ماہرین کے مطابق آٹھ گھنٹے سے زیادہ سونے والے افراد اپنی قوت یادداشت کمزور کر لیتے ہیں اور جلد بوڑھے ھو جاتے ہیں ۔ روزانہ سونے کے اوقات میں پابندی کریں ۔ اور چھٹی کے دن بھی جاگنے اور سونے کے مقررہ معمول کی پابندی کریں ۔
*۔سونے سے پہلے ٹی وی ، کمپیوٹر اور موبائل کا استعمال نہ کریں ۔ان سے نکلنے والی نیلی شعائیں نیند میں خلل پیدا کرتی ہیں جس سے دماغ بوجھل ہو جاتا ہے ۔
*۔افسردگی اور مایوسی انسان پر پر بڑھاپاطاری کر دیتی ہے اور چونکہ ہنسنا اور قہقہ لگانا بھی ایک ورزش ہے اسلئے دن کے زیادہ اوقات ہنس کر اور خوش ہو کر گزاریں ۔ اپنی غلطیوں پر خود مسکرانا سیکھیں ۔
* ۔قوت یاد داشت بڑھانے کیلئے ذہن کو متحرک رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے ۔ پیچیدہ پہلیاں ، حساب کے سوالات حل کرنے اور مائنڈ گیمز ( سوڈوکو اور کراس ورڈز ) کھیلنے سے بھی دماغ تیز ہوتا ہے ۔ نئے راستے ،زبانیں سیکھیں ۔یاد داشت کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے لئے یاکچھ نیا یاد رکھنے کے لئے اسے بار بار دہرائیں یا اسکی پہچان رکھیں ۔
*۔چکنی غذائیں ،چربی والا گوشت کھانے سے پرہیزکریں ۔اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور پھل کھائیں(اسٹرابیری اور بلوبیری ) ۔

* وٹامن بی اور وٹامن ای سے بھرپور غذائیں جن میں ہری سبزیاں ، میوے اور ٹماٹر شامل ہیں کھانے سے یاد داشت میں اضافہ ہوتا ہے ۔
*۔اومیگا ۳ کا استعمال کریں،سویابین ،کدو کے بیج ،بروکلی ،پالک اور لوبیا کا استعمال بھی قوت یاد داشت میں اضافہ کرتا ہے۔

مزید جانئے :ذہنی دباﺅ کم کرنے کے لیے 6 چیزیں کھائیں


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...