پرُسکون رہنے کے 7 طریقے

3,882

اختلافات ہر جگہ ہوتے ہیں چاہے وہ کوئی بزنس میٹنگ ہی کیوں نہ ہو ۔ بڑے بڑے آفیسرز بھی ایک دوسرے سے بحث کرتے نظر آتے ہیں ۔ لیکن طویل بحث کے بعد ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ میٹنگ کامیاب ہوجاتی ہے اور خوشگوار ماحول میں تمام باتیں طے پا جاتی ہیں ۔
اس کی وجہ دونوں میں سے ایک افسر کا پرسکون مزاج ہے جو بحث کو جھگڑے میں تبدیل کرنے کے بجائے معاملات کو اچھی طرح سنبھال لیتا ہے ۔ اس طرح نا صرف بحث ختم ہوتی ہے بلکہ دونوں ایک دوسرے کی بات کو تسلیم بھی کرلیتے ہیں۔
اس طرح کا سکون ، صلاحیت اور سمجھداری ہم اپنی زندگیوں میں کس طرح لا سکتے ہیں ۔ کن باتوں پر عمل کر کے ہم اپنی برداشت کوبڑھا سکتے ہیں۔
سات طریقوں سے آپ خود کو زیادہ پر سکون بنا کر زندگی میں زیادہ کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں۔

۱۔ اپنی ذات پر دھیان دیں:

بینک بیلنس، تعلقات اور اسٹیٹس کی بنیاد پر اپنا دوسروں سے موازنہ کرنا آسان ہے لیکن آپ کے تمام معاملات کا تعلق صرف آپ کی ذات سے ہے اس لیے اگر آپ اپنے تمام معاملات اچھے رکھنا چاہتے ہیں تو اپنے آپ کو کنٹرول کرنا پڑے گا ۔ ا س طرح کرنے سے آپ کے تمام معاملات اچھے ہونگے۔

۲۔ اپنے بارے میں خوش فہمی اچھی نہیں:

اپنے بارے میں اونچے خیالات رکھنا اور دوسروں کی باتوں ، پیغامات یا مقاصد پر تنقید کرنا یا ان کا مذاق اڑانا اچھی بات نہیں ۔جب آپ اپنی اس عادت کو ترک کردیں گے تو آپ کو احساس ہوگا کہ یہ سب کچھ کرنا وقت ضائع کرنے کے سوا اور کچھ نہ تھا۔

۳۔ خود پر ہنسنا سیکھیں:

زندگی بہت تیزی سے گزر جاتی ہے ۔ اس سے بھرپور لطف اٹھائیں ۔ زندگی کا نام صرف سنجیدگی نہیں اسے ہنس کھیل کر گزاریں ۔ جب خود پر بھی ہنسنے کا موقع ملے تو ضرور ہنسیں۔

۴۔ اپنا پورا کام انجام دیں:

کام کو فوقیت دینا بھی سنجیدگی کی نشانی ہے اپنے کام کو ترجیح دیں اور پورے کام کو انجام دیں ۔ کام کرنے کا بھی مزہ ہے خاص طور پر جب کام اپنی پسند کا ہو جتنی کام میں دلچسپی لیں گے اتنا ہی مزہ آئے گا۔

۵۔ افواہوں پر کان نہ دھریں:

اپنے خلاف کسی بات پر کان نہ دھریں ۔ ایسی باتوں کو نظر انداز کریں ۔ دو لوگ آپس میں کچھ بات کر رہے ہوں تو ہر گز نہ سمجھیں کہ وہ آپ کے خلاف بات کر رہے ہیں۔ اگر ایسا ہو بھی تو اسے نظر انداز کریں۔

۶۔دوسروں کو الزام نہ دیں:

دنیا میں کوئی شخص ایسا نہ ہوگا جو زندگی کی ۰۰۱ فیصد کامیابی کی زمانت دے سکے ۔ آپ کی کسی ناکامی کا ذمہ دار کوئی اور نہیں ہوسکتا ۔ اپنی ناکامی کا ذمہ دار کسی اور کو ٹھہرانے کے بجائے خود کو اپنی ہر چیز کا ذمے دار سمجھیں۔

۷۔ رد عمل سوچ سمجھ کر دکھائیں:

اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں کسی بھی بات پر اپنا رد عمل سوک سمجھ کر سہی وقت پر دکھائیں ۔ جب آپ کے اندر اتنی برداشت پیدا ہوجائے گی تو کوئی چیز آپ کی راہ میں حائل نہیں ہوگی اور جیت آپ کی ہی ہوگی۔


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...