women health problem – ایچ ٹی وی اردو https://htv.com.pk/ur Wed, 27 Mar 2024 10:44:30 +0000 en-US hourly 1 https://htv.com.pk/ur/wp-content/uploads/2017/10/cropped-logo-2-32x32.png women health problem – ایچ ٹی وی اردو https://htv.com.pk/ur 32 32 خواتین خود کو درپیش امراض قلب کے مسائل سے کیسے بچائیں https://htv.com.pk/ur/health/women-heart-diseases-problems-in-urdu Fri, 31 Aug 2018 09:14:29 +0000 https://htv.com.pk/ur/?p=30054 Women Heart diseases Problems in Urdu

The post خواتین خود کو درپیش امراض قلب کے مسائل سے کیسے بچائیں appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
Women Heart diseases Problems in Urdu

پاکستان میں دن بہ دن دل کی بیماریوں کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ، شرح اموات میں دل کے مریضوں کی تعداد 30سے 40فیصد ہے ان اعداد و شمار کے پیچھے بہت سی وجوہات ہیں، اور اس کی سب سے بڑی وجہ بالغ افراد میں اس کی کم فہمی یا لاعلمی شامل ہے ۔ اس معاملے میں خواتین بھی نشانہ پر ہےاور اس کی وجہ خواتین کا اس بات سے لاعلم ہونا ہے البتہ خطرے کی نشاندہی ہونے کے باجود خواتین اسے مسلسل نظر انداز کررہی ہوتی ہیں کیونکہ وہ اپنے گھریلو کام ، سماجی معاملات اور فیملی میں بہت الجھی ہوئی ہوتی ہے ۔

ھم اپنی مرضی کے تمام موضوعات سے مکمل طور پر آگاہ رہتے ہیں چاہے وہ فیشن سے متعلق ہو یا پھر سیاسی معاملات ، لیکن ان سب سے زیادہ ضروری ھمارے لئے صحت کے اصولوں کو جاننا ہے لیکن ھم ان معاملات سے لاعلم رہتے ہیں اور صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

مزید جانئے :تولیدی نظام سے متعلق ان باتوں کا جاننا نہایت ضروری

سب سے پہلے اپنے آپ کو مکمل طور پر جاننا ضروری ہے اور پھر ان شناخت ہوجانے والے مسائل کو ٹارگٹ کرکے حل کرنا ضروری ہے خواتین اپنے آپ سے یہ چند سوالات کرکے اپنی صحت کے حوالے سے جان سکتے ہیں ۔

۔ کیا آپ کی عمر 55 سال سے زیادہ ہے ؟
۔کیا آپ کے کسی قریبی شخص کو ہارٹ اٹیک یا اسٹروک ہوا ہے ؟
۔کیا آپ کو کسی بھی قسم کی دل کی بیماری ہوئی ہے ؟
۔ کیا آپ کو ذیا بیطس ہوئی ہے ؟َ
۔ کیا آپ کو بلڈ پریشر ہائی رہنے کا مسئلہ ہوا ہے ؟
۔ کیا آپ کو خون میں کولیسٹرول لیول ہائی ہوا ہے ؟
۔کیا آپ سگریٹ پیتی یا سگریٹ پینے والے شخص کے ساتھ رہتی ہے ؟
۔ کیا آپ رواز انہ مشقت سے تھک جاتی ہے تو ؟
۔کیا آپ کا وزن زیادہ ہے ؟

اگر ان سب سوالوں میں ایک سے زیادہ چیزوں کے جواب ہاں میں ہے تو آپ دل کی بیماریوں کے بہت سے خطرات کے قریب .ہیں
اتنے زیادہ عوامل کے باوجود یہ ضروری نہیں کہ دل کا دورہ ناگزیز ہے بلکہ اگر احتیاط کی جائے تو آپ پریشان کن صورتحال پیدا ہونے سے پہلےاس کا توڑ کرلیتا ہے اس کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ آپ روزانی کی بنیاد پر اپنی صحت کی جانچ پڑتال کرتے رہیں ۔
بلڈ ٹیسٹ میں گلوکازاور کولیسٹرول کا ٹیسٹ مختصر دورانیہ میں کرواتے رہیں ۔
بلڈ پریشر ٹیسٹ اور وزن کا ٹیسٹ لازمی کراتے رہیں ۔

heart diseases in womenاس کے ساتھ ساتھ اپنے ساتھ کلینڈر رکھے وہ موبائل فون میں ہو یا پھر ڈائری میں اور اپنے روٹین چیک اپ کو باقاعدگی کے ساتھ درج کرتے رہیں اس سے ایک فائدہ یہ ہوگا کہ فوری طور پر رونما ہونے والی تبدیلی سے آپ باخبر ہوجائی گی اور اپنے ڈاکٹر سے اس معاملہ کو لے کر بات کرسکتی ہیں ۔

جو خواتین یہ سوچتی ہے کہ ان کا گھر کا کام دراصل ان کی ورزش ہے تو دراصل وہ اپنے آپ کو بیوقوف بنارہی ہیں ۔ اپنی صحت کو بہتر رکھنے کے لئے ہفتے میں کم سے کم 5 دن 30 منٹ کی ورزش کرنا ضروری ہے یا پھر کم سے کم ہفتے میں 3دن 25 منٹ ورزش کرنا بہت ضروری ہے.

مزید جانئے :وہ وٹامنز جو خواتین کے لئے نہایت ضروری ہیں
دل کو صحت مند رکھنے کی غذائیں، دل کو بیماریوں سے دور رکھنے کی ورزشیں اور صحت مند رکھنے کی معلومات آسانی سے دستیاب ہیں ۔ تاہم ، اکثر خواتین ڈاکٹر سے اسی  وقترابطہ کرتی ہے کی جب ان کو اپنی صحت کافی خراب محسوس ہوتی ہے اور انھیں فوری طور پر علاج کی ضرورت درپیش آجاتی ہیں ۔

زیادہ تر خواتین اس وقت تک ڈاکٹر کو دکھانے سے انکاری ہوتی ہے جب تک ان کے سینے میں شدید درد کی شکایت نہ ہو، جس کی وجہ سے وہ ناقابل تلافی نقصان اٹھالیتی ہے اکثر اوقات ابتدائی علامات ہی کافی ہوتے ہیں ۔ دل کی بیماری سیڑھی چڑھنے کے وقت سانس پھولنے یا بھاری سوٹ کیس اٹھانے کے بعد سانس کی قلت کی وجہ سے ہوتی ہےتو کوشش کریں کے خطروں کی نشاندہی پر فوری طور پر معالج سے رجوع کریں اس سے پہلے کے یہ علامات آپ کو مزید خطرے کی طرف لے جائے اور اس وقت بہت دیر ہوجائے ۔

انگریزی میں پڑھنے کے لئے کلک کریں 


The post خواتین خود کو درپیش امراض قلب کے مسائل سے کیسے بچائیں appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
ماہواری ۔۔۔۔۔ اس پر بات کرنا ضروری ہے https://htv.com.pk/ur/womens-health/periods Mon, 20 Aug 2018 13:24:17 +0000 https://htv.com.pk/ur/?p=29955 periods

 مہینے کے ان دنوں میں مجھے گھرمیں یہاں وہاں گھومنے کی اجازت نہیں تھی۔ کراچی کی رہائشی تیرہ سالہ بچی ساجدہ نے اپنے چہرہ کوچادرسے ڈھکتے ہوئے کہا۔ساجدہ کوداغ لگ جانے یاشرمندگی کے ڈرسے مہینے کے پانچ دن توضرورچھٹی کرناپڑجاتی تھی جس سے اس کی پڑھائی کا خاصہ حرج ہوتاتھا۔کپڑے پرداغ لگ جاناہی ایک […]

The post ماہواری ۔۔۔۔۔ اس پر بات کرنا ضروری ہے appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
periods
مہینے کے ان دنوں میں مجھے گھرمیں یہاں وہاں گھومنے کی اجازت نہیں تھی۔ کراچی کی رہائشی تیرہ سالہ بچی ساجدہ نے اپنے چہرہ کوچادرسے ڈھکتے ہوئے کہا۔ساجدہ کوداغ لگ جانے یاشرمندگی کے ڈرسے مہینے کے پانچ دن توضرورچھٹی کرناپڑجاتی تھی جس سے اس کی پڑھائی کا خاصہ حرج ہوتاتھا۔کپڑے پرداغ لگ جاناہی ایک وجہ نہیںبلکہ کئی اوروجوہات کی بناء پرمعاشرہ پیریڈز یعنی ماہواری کوشرم کاباعث سمجھتاہے اورلوگ اس بارے میں بات نہیں کرناچاہتے۔

ناپاکی اوردیگرچیزوں کوبہانہ بناکرخواتین کوکمروں میں بندکردیاجاتاہے اوروہ مفلوج ہوکررہ جاتی ہیں۔UNICEFکے ایک ایس ایم ایس پول کے مطابق جب 700لڑکیوں کی آراء لی گئی تو معلوم ہواکہ 29فیصد پاکستانی لڑکیاں اورعورتیںپیریڈز کے دنوں میں داغ کے ڈرسے اپنے اسکول اوردیگرکاموں پرنہیں جاتیں۔
یہاں نہایت کم عمرلڑکیوں کویہ سکھایاجاتاہے کہ وہ اپنے نجی معاملات اپنے تک ہی رکھیں۔خاص طورپرجن معاملات کاتعلق ان کے جسم سے ہوتاہے۔اسی وجہ سے نوجوان لڑکیاں ذاتی طورپرخود سے اپنے پیریڈ کے مسائل کومنظم رکھنے کی کوشش کرتی ہیں اوران دنوںنہایت محتاط رہتی ہیں۔جب کہ حقیقت تو یہ ہے کہ ان میں سے اکثرلڑکیوں کواس مسئلے کے بارے میں مناسب معلومات حاصل نہیں ہوتی۔
جب پاکستانی خواتین سے ان کے پہلے پیریڈ کے بارے میں سوال پوچھاجاتاہے تو خواتین کی بڑی تعدادیہی جواب دیتی ہے کہ انھیں اپنے پہلے پیریڈسے پہلے ماہواری کے بارے میں کچھ معلومات حاصل نہیں تھیں۔کچھ خواتین نے اپنے پہلے پیریڈ کے بارے میں خطرناک اوردھچکہ لگنے والے احساسات کاتذکرہ کیا جوانھوں نے پہلی دفعہ آنے والے خون کو دیکھنے پرمحسوس کیا۔بہت سی کم عمرلڑکیوں نے توبتایاکہ انھیں لگاکہ اب وہ مرنے والی ہیں اورانھیں سمجھ ہی نہیں آیاکہ کیاکریں اورکس سے مددطلب کریں۔

مندرجہ بالاUNICEF سروے کے مطابق یہ بھی پتاچلاہے کہ49 فیصد پاکستانی لڑکیاں اپنے پہلے پیریڈ سے پہلے حیض کے بارے میں کچھ نہیں جانتی تھیں۔

2017 میںریئل میڈیسن فاؤنڈیشن نے بتایاکہ پاکستان میں79 فیصد خواتین اپنی حیض کی مدت کوحفظان صحت کے اصولوں کے مطابق نہیں گزارتی ہیں۔یہ سب تولیدی صحت کی تعلیم،ماہواری سے متعلق مکمل آگاہی اوراس کی صحت وصفائی کے اصولوں پرمنظم طریقے سے عمل کرنے سے متعلق شعوراوررسائی کی کمی کانتیجہ ہے۔پاکستان بھرمیں خواتین کے لئے حیض کاانتظام ایک اہم چیلنج ہے۔خاص طورپرکم آمدنی کے باعث جس کی وجہ سے خواتین کوصاف پانی،واش روم اورصفائی رکھنے والی مصنوعات دستیاب نہیں۔بات چیت کافقدان اورممنوعہ موضوع ہونے کی وجہ سے خواتین اپنے مسائل کااظہارنہیں کرپاتی جسکی وجہ سے حیض کی یہ مدت ان کے لئے مزید مشکلات کاباعث بنتی ہے۔خاص طورپرپاکستان جیسے ملک میں جہاں معاشرتی،ثقافتی اورمذہبی پابندیاں زندگی کی وضاحت کرتی ہیں۔
ہمارے ہاںخریدنے کی سکت نہ ہونابھی ابھی تک ایک اہم مسئلہ ہے۔یہ سبب بھی ماہواری میں حفظان صحت کے اصولوں پراثراندازہوتاہے۔پاکستان میں زیادہ ترلڑکیوں اورعورتوں کوحیض کی اہم مصنوعات اورٹوائیلٹ جیسی بنیادی سہولیات حاصل نہیں ہیں۔اسی وجہ سے داغ کے خوف کے باعث وہ اپنی روزمرہ سرگرمیاں ترک کردیتی ہیںاورباقاعدہ انفیکشن کاشکارہوجاتی ہیں۔لڑکیاں اورخواتین پیریڈ میں آنے والے خون کے بندوبست کے لئے پرانے کپڑے،ٹکڑے،موزے،پتے حتٰی کے راکھ تک کااستعمال کرتی ہیں۔یہ تمام معاملات انفیکشن اوردیگرامراض کاسبب بنتے ہیں جس سے وہ بے خبرہوتی ہیں۔
پاکستان میں حیض کے حفظان صحت کے اصولوں کومانیٹرکرنے والوں کاکہناہے کہ اس سلسلے میں پاکستان کے پسماندہ طبقے کوبڑی مشکلات کاسامناہے۔ہمارا مقصد ہے کہ حیض کے معمولات کوصحت مند عمل کے طورپرلاگوکریں اوراس عمل کوخواتین کی لائف سائیکل کامثبت حصہ بنائیں۔ ہمارا مقصد غریب خواتین کوصرف حیض کی تعلیم دینانہیں بلکہ انھیںصفائی کی بنیادی مصنوعات کی دستیابی بھی ہے۔جس کی مددسے وہ محفوظ اورصحت مندطریقے سے اعتماداوروقارکے ساتھ حیض کی مدت گزاریں۔یہ وقت ہے کہ ہم پاکستان میں پیریڈ کومعمول کاحصہ سمجھیں تاکہ خواتین اورلڑکیاں حیض کی مدت کواعتماد اوروقار کے ساتھ گزارسکیں۔

تحریر : ثناء لوکھنڈوالا

ترجمہ : سائرہ شاہد

اس آرٹیکل کو انگریزی میں پڑھنے کے لئے کلک کریں

The post ماہواری ۔۔۔۔۔ اس پر بات کرنا ضروری ہے appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
بیضہ دانی کے کینسر کی 10علامات ، جن کا جاننا بہت ضروری https://htv.com.pk/ur/womens-health/10-ovarian-cancer-symptoms-in-urdu Thu, 02 Aug 2018 12:10:44 +0000 https://htv.com.pk/ur/?p=29584 10 Ovarian Cancer symtoms in Urdu

گزشتہ چند سالوں میں کینسرجنگل میں آگ کی طرح پھیل رہاہے۔کینسر چھاتی سے پھیپھڑوں تک،پیٹ سے جگرتک،بیضہ دانی سے خصیہ دان تک تیزی سے سامنے آرہاہے۔ کینسرکی یہ تمام اقسام ناقابل یقین ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ ہرانسان کومحتاط رہنے کی ضرورت ہے۔خاص طورپراگرآپ کے خاندان میں پہلے ہی سے کوئی کینسرمیں مبتلاہوتو جسم میں […]

The post بیضہ دانی کے کینسر کی 10علامات ، جن کا جاننا بہت ضروری appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
10 Ovarian Cancer symtoms in Urdu

گزشتہ چند سالوں میں کینسرجنگل میں آگ کی طرح پھیل رہاہے۔کینسر چھاتی سے پھیپھڑوں تک،پیٹ سے جگرتک،بیضہ دانی سے خصیہ دان تک تیزی سے سامنے آرہاہے۔

کینسرکی یہ تمام اقسام ناقابل یقین ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ ہرانسان کومحتاط رہنے کی ضرورت ہے۔خاص طورپراگرآپ کے خاندان میں پہلے ہی سے کوئی کینسرمیں مبتلاہوتو جسم میں ہونے والی تبدیلیوں پرنظررکھیں۔بیضہ دانی کاکینسرایک ایسامرض ہے جس میں روزبروز تیزی سے اضافہ ہورہاہے۔پوری دنیامیں خواتین میں اس مرض کی تیزی سے تشخیص ہورہی ہے ۔یہ خاموش قاتل کی طرح ہے۔اس مرض کی تشخیص اس وقت ہوتی ہے جب یہ پھیل چکاہوتاہے۔اسی وجہ سے آپ کوہروقت محتاط رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

 

 

ذیل میں بیان کی گئی دس علامات ایسی ہیں جوبیضہ دانی میں کچھ خرابی اورکینسرکاسبب ہوسکتی ہیں لہٰذاڈاکٹرسے رجوع کریں۔

1۔پیٹ کادرد

اس کینسرکی پہلی علامت پیٹ کے اطراف میں دردہے۔یہ درد زیادہ ترماہواری کے درد جیساہوتاہے اوردوہفتوں کے بعد ختم ہوسکتاہے۔اس سے پیٹ کے مسائل اورماہواری کاکوئی تعلق نہیں ہوتا۔

2۔کھانے میں دشواری

اگرآپ کوکھانے میں دشواری ہوتی ہے بھوک نہیں لگتی یاتھوڑاساکھاناکھاکرپیٹ بھراہوامحسوس ہوتاہے۔یہ تب ہوتاہے جب ٹیومربڑاہوجاتاہے اوروہ بھوک کااحساس ختم کردیتاہے۔

مزید جانئے :منہ کے کینسر کے بارے میں چند ضروری معلومات

3۔پیشاب کے مسائل

یہ بیضہ دانی کے کینسرکی ایک عام علامت ہے۔اگرپیشاب کی عادت میں تبدیلی،زیادتی یایورین کنٹرول میں مسئلہ ہوتوہوسکتاہے کہ کینسرکامرض پھیل رہاہواس سے زندگی کوخطرہ لاحق ہوسکتاہے اسی لئے ڈاکٹرسے رابطہ کریں۔

4۔بدہضمی اورسینے میں جلن

اگراکثروبیشتربدہضمی اورسینے کی جلن کی شکایت ہوتویامتلی ،گیس اورگیس کے دیگرمسائل حد سے زیادہ بڑھنے لگیں تو وجہ بیضہ دانی کے مسائل یااس کاکینسرہوسکتاہے۔

5۔قبض اورڈائیریا

غیرمعمولی باؤل موومنٹ بیضہ دانی کے کینسرکی علامت ہوسکتی ہے۔اگرقبض اورڈائیریاکے دوران اتارچڑھاؤ اورپیٹ ،مثانے اورباؤل پردباؤ محسوس ہوتوفوری طورپرڈاکٹرسے مشورہ کریں۔

مزید جانئے :کینسر کی علامت اور مریضوں کے لئے احتیاطی تدابیر

6۔اپھارہ

پیٹ اورکمرمیں مستقل اپھارہ محسوس ہوتوبیضہ دانی کاکینسرہوسکتاہے۔اگرغذااورطرززندگی میں تبدیلی کئے بغیرآ پ کے کپڑے تنگ ہونے لگیں تو آپ کوچاہئے کہ فوری طورپرڈاکٹرسے رابطہ کریں۔

7۔کمرکے نچلے حصے کادرد

اگرآپ کوکمرکے نچلے حصے میں مستقل درد رہتاہوجیسے لیبرپین ہوتے ہیںتو یہ بیضہ دانی کے کینسرکی علامت ہوسکتی ہے۔کسی بھی غیرمعمولی تکلیف کونظرانداز نہ کریں ۔

8۔اچانک وزن میں کمی

اپنے معمول کی غذااورطرززندگی میں تبدیلی لائے بغیراگرآپ کاوزن تیزی سے کم ہوجائے تویہ غیرمعمولی وزن کی کمی کسی بھی قسم کے کینسرکی علامت ہوسکتی ہے۔

مزید جانئے : معدے کا کینسر علامات،وجوہات اور علاج

9۔ماہانہ سائیکل میں تبدیلی

بیضہ دانی کے کینسرمیں ماہانہ سائیکل میں تبدیلی جیسے حیض کے بے قاعدگی اورخو ن کازیادہ ڈسچارج(بلیڈنگ )ہوتاہے۔یہ اس کینسرکی واضح علامت ہے۔

10۔مباشرت میں تکلیف

اس کینسرمیں مریضہ اکثراس بات کی شکایت کرتی ہیں۔اس کی وجہ ٹیومربھی ہوسکتی ہے اورکچھ اوربھی۔اگرچہ یہ علامت بہت عام نہیں ہے لیکن خیال رکھیں۔

ایک دوعلامات سے ضروری نہیں کہ کوئی شدید خطرہ لاحق ہولیکن اگرآپ میں ان میں سے ایک دوسے زائد علامات پائی جاتی ہیں تو ڈاکٹرسے رابطہ کریں اور اپنا مکمل طبی معائنہ کروائیں۔

انگریزی میں پڑھنے کے لئے کلک کریں

تحریر : سحرش قاضی 

ترجمہ : سائرہ شاہد

 


نظر ثانی  وتصدیق  : ڈاکٹر ندا 


The post بیضہ دانی کے کینسر کی 10علامات ، جن کا جاننا بہت ضروری appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
خواتین کا اضافی وزن ان کی صحت کا بڑا دشمن https://htv.com.pk/ur/womens-health/overweight Fri, 29 Jun 2018 12:21:51 +0000 https://htv.com.pk/ur/?p=28760

خواتین میں وزن کابڑھناانتہائی حساس مسئلہ سمجھاجاتاہے۔اگرانھیں صرف اتناکہہ دیاجائے کہ آپ دبلی لگ رہی ہیں تو وہ خوش اوراگرانھیں موٹاکہہ دیاجائے تو ان کے ڈپریشن کاآغاز ہوجاتاہے۔درحقیقت خواتین کی اکثریت اس بات سے ناواقف ہوتی ہیں کہ موٹاپاصرف ان کی ظاہری خوبصورتی کوختم نہیں کرتا بلکہ انھیں وہ اندرونی طور پربھی متاثرکرتاہے۔ عموماً موٹاپے […]

The post خواتین کا اضافی وزن ان کی صحت کا بڑا دشمن appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>

خواتین میں وزن کابڑھناانتہائی حساس مسئلہ سمجھاجاتاہے۔اگرانھیں صرف اتناکہہ دیاجائے کہ آپ دبلی لگ رہی ہیں تو وہ خوش اوراگرانھیں موٹاکہہ دیاجائے تو ان کے ڈپریشن کاآغاز ہوجاتاہے۔درحقیقت خواتین کی اکثریت اس بات سے ناواقف ہوتی ہیں کہ موٹاپاصرف ان کی ظاہری خوبصورتی کوختم نہیں کرتا بلکہ انھیں وہ اندرونی طور پربھی متاثرکرتاہے۔

عموماً موٹاپے کے صرف ظاہری نقصانات کوہی مدنظررکھا جاتا ہے جبکہ حقیقت تو یہ ہے کہ اضافی وزن کسی بھی عورت کی صحت کو دیمک کی طرح چاٹ جاتا ہے۔ اضافی وزن سے کوئی ایک بیماری نہیں بلکہ لاتعداد بیماریاں اپنی جگہ بناتی ہیں جن میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں۔

 

گھٹنوں کا درد

اضافی وزن کاسب سے زیادہ بوجھ آپ کے جوڑوں پرپڑتاہے۔ جواپنی سکت سے زیادہ وزن اٹھانے کے سبب دکھنے لگتے ہیں۔جب کسی گدھے پربھی اضافی بوجھ ڈال دیاجاتاہے تو اس سے بھی چلنادوبھرہوجاتاہے توانسانی جوڑجونازک ہڈیوں سے بنے ہوتے ہیں وہ کیسے ہرمنٹ اورہرگزرتے سیکنڈ میں اضافی وزن اٹھاسکتے ہیں۔جوبھی خواتین گھٹنوں کے درد کاشکارہیں انھیں چاہئے کہ اگران کاوزن زیادہ ہے تو ہرطرح کے علاج کے ساتھ اپناوزن بھی کنٹرول کریں۔

مزید جانئے : پانی پئیں وزن گھٹائیں

شوگر

شوگرجوایک دائمی مرض ہے وزن کی زیادتی کی وجہ سے آپ کاہم سفربن سکتاہے۔وزن کم کرنااوراسے کنٹرول کرنااتنامشکل نہیں جتناہم سمجھتے ہیں ۔اگرآپ خوش وخرم زندگی گزارناچاہتی ہیں اوراپنے بچوں اورباقی تمام گھروالو ں کے ساتھ بھرپورزندگی جیناچاہتی ہیں تو اپنے وزن کوکنٹرول کریں۔اس پرچیک اینڈ بیلنس ضروررکھیں۔شوگرایک ایسی بیماری ہے جواگرایک دفعہ ہوجائے تو زندگی بھرآپ کونقصان پہنچاتی ہے۔

ایڑھیوں کادرد

اکثروبیشترخواتین کے ساتھ یہ مسئلہ رہتاہے اورگزرتے وقت کے ساتھ اس کی شدت میں اتنااضافہ ہوتاجاتاہے کہ ان کے لئے صبح بسترسے اٹھ کرچلناپھرنامحال ہوجاتاہے۔ویسے تو ہرمرض کے بہت سی وجوہات ہوتی ہیں لیکن ایڑھیوں کے درد کی ایک وجہ وزن کی زیادتی ہے ۔ایڑھیا ں جودن بھرآپ کے جسم کابوجھ اٹھاتی ہیں آخرکارتھک جاتی ہیں جس کے باعث دکھنے لگتی ہیں۔ڈاکٹرکے پاس ضرورجائیں اورعلاج بھی ضرورکروائیں لیکن نوٹ کریں کہ کہیں آپ کاوزن آپ کے قد اورعمرسے زیادہ تو نہیں۔

دل کے امراض

overweight

مردوں کے ساتھ خواتین بھی اب دل کے امراض کازیادہ شکارنظرآتی ہیں۔دل کی بیماری کے بہت سے رسک فیکٹرز ہیں جن میں سے موٹاپاایک ہے۔سانس کاپھولنا،دل کی دھڑکن تیز ہونا،پسینے چھوٹنایہ سب وزن کی زیادتی کے باعث ہوتاہے۔ایسی صورت میں متوازن غذائیں اورورزش دل کی صحت کی بحالی کے لئے ضروری ہیں۔

مزید جانئے :50 سال کی عمر کے بعد وزن کیسے کم کریں؟

حمل کانہ ٹھہرنا

بچوں کی پیدائش یعنی حمل ٹھہرنے کے معاملے میں موٹاپابھی اہم کرداراداکرتاہے۔ اگرخواتین کاوزن زیادہ ہوتاہے تو انھیں حمل ٹھہرنے میں وقت لگتاہے۔موٹاپے کی صورت میں ماہواری کانظام بھی متاثرہوتاہے۔فیٹ جمع ہونے کی صورت میں یہ تمام معاملات مشکلات کھڑی کرتے ہیں۔لہٰذاکوشش کریں کہ وزن کوکنٹرول کریں۔

ڈپریشن

جس عورت کابھی وزن زیادہ ہوتو اسے ڈپریشن کاشکارہونے کے لئے کسی دوسری پریشانی کی ضرورت نہیں پڑتی۔جب وزن بڑھتاہے تو ساتھ رہنے والے افراد آپ کویہ بات بارباربتاکرخود ہی ڈپریشن میں مبتلاکردیتے ہیں۔ڈپریشن کی صورت میں مزید خوراک بڑھ جاتی ہے جوصحت کی خرابی اورجسمانی بدحالی کاسبب بنتی ہے۔ذہنی اورجسمانی صحت کے لئے جوبھی کھائیں صحت بخش کھائیں اورہمیشہ چاک وچوبندرہیں ۔

اعتماد کی کمی

کوئی بھی خاتون جوموٹاپے میں مبتلاہو توان کااعتماد ڈگمگاجاناکوئی بڑی بات نہیں ہے۔ایسی صورت میں لوگوں کوفیس کرناانھیں مشکل لگتاہے۔ڈریس کی سلیکشن میں انھیں پریشانی کاسامناتوکرناہی پڑتاہے ساتھ ساتھ لوگوں کی باتیں بھی برداشت کرنی پڑتی ہیں۔یہ تمام صورتحال ان کوذہنی پریشانی میں مبتلاکردیتی ہے۔آگے جاکریہ خواتین دوسروں سے دوررہنے کی کوشش میں معاشرہ سے کٹ کررہ جاتی ہیں۔اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے کہ وزن کم کرنے کی کوشش کریں نہ کہ اپنی زندگی کومحدود کرلیں۔

بڑھتی عمر

وزن زیادہ ہونے کی صورت میں خواتین اپنی عمرسے کئی سال بڑی نظرآتی ہیں یایوں کہہ لیں توغلط نہ ہوگاکہ وزن عمرمیں کئی سال کااضافہ خود بخود کردیتاہے۔وزن کے بڑھتے ہی کئی بیماریاں گھیراتنگ کرلیتی ہیں۔اٹھنابیٹھنا،چلناپھرناسب محال ہوجاتاہے۔اگربڑھے ہوئے وزن کوکم کرلیاجائے تب ہی کوئی بھی خاتون نمایاں نظرآتی ہیں اورزندگی کوبھرپورطریقے سے جی پاتی ہیں۔وزن کاعمراورقد کے حساب سے ہونابے حد ضروری ہے تاکہ صحت مندزندگی گزاری جاسکے۔

 اس آرٹیکل کو انگریزی میں پڑھنے کے لئے کلک کریں

تحریر : سحرش قاض 

ترجمہ : سائرہ شاہد


The post خواتین کا اضافی وزن ان کی صحت کا بڑا دشمن appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
دوران حمل کیا کھانا چاہیے اور کیا نہیں؟ https://htv.com.pk/ur/moms/pregnancy-and-food Sun, 31 Dec 2017 14:22:22 +0000 http://htv.com.pk/ur/?p=24692 pregnancy and food choices

حمل کا دورانیہ ہرعورت کے لئے ایک کڑا امتحان ہوتا ہے۔حمل (pregnancy)کے اس نو ماہ کے دورانیہ میں عورت کومختلف باتوں کادھیان رکھناپڑتاہے ۔ ڈاکٹراورتجربہ کارلوگوں کے مشورے اوران کی ہدایات پرعمل کرکے اپنااورہونے والے بچے کی صحت کاخیال رکھنا اس کی پہلی ترجیح ہوتی ہے۔لیکن بعض اوقات آپ کوایسے مشورے دے دیئے جاتے ہیں […]

The post دوران حمل کیا کھانا چاہیے اور کیا نہیں؟ appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
pregnancy and food choices

حمل کا دورانیہ ہرعورت کے لئے ایک کڑا امتحان ہوتا ہے۔حمل (pregnancy)کے اس نو ماہ کے دورانیہ میں عورت کومختلف باتوں کادھیان رکھناپڑتاہے ۔

ڈاکٹراورتجربہ کارلوگوں کے مشورے اوران کی ہدایات پرعمل کرکے اپنااورہونے والے بچے کی صحت کاخیال رکھنا اس کی پہلی ترجیح ہوتی ہے۔لیکن بعض اوقات آپ کوایسے مشورے دے دیئے جاتے ہیں جوآگے جاکرآپ کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔اسی لئے آپ کا حمل سے متعلق اس ضروری باتوں کا معلوم ہونا انتہائی ضروری ہے۔
دوران حمل (pregnancy)ماں اوربچہ کی صحت کادارومدارسب سے زیادہ غذاپرہوتاہے۔

پورے نوماہ آپ کی لی جانے والی خوراک اس بات کی ضمانت ہے کہ آپ اورآپ کابچہ صحت مندہیںیاصرف ظاہری طورپرآپ اپنے وزن میں اضافہ دیکھ رہی ہیں۔اس دوران ماں کواضافی خوراک کی ضرورت بلکل ہوتی ہے لیکن اس خوراک کاغذائیت سے بھرپورہونا،چکنائی سے پاک اورمتواز ن ہونا بھی بے حد ضروری ہے ۔

مزید جانئے :حاملہ خواتین جوسز کا استعمال بڑھائیں

پھل کون سے کھائیں؟

پھل قدرت کی بڑی نعمت ہے لیکن اس کے انتخاب میں بھی احتیاط لازم ہے۔کم از کم شروع کے تین ماہ پپیتہ اورانناس کھانے سے گریز کریں۔موسمی پھل کھائیں لیکن صحیح مقداراوروقت کے حساب سے۔

پھل کھانے کامطلب یہ ہرگز نہ سمجھیں کہ آپ ایک ہی وقت میں بہت سارے پھل کافی مقدارمیں کھاسکتی ہیں کیونکہ آپ کواسکی ضرورت ہے ۔اپنی اوربچہ کی ضرورت سے زیادہ مقدارمیں کھانے کے باعث یہ آپ کے وزن اورخون میں شکرکے اضافہ کاسبب بنیں گے۔

سبزیاں کھائیں

گہرے رنگ جیسے بروکلی،گاجر،چقندر،جامنی بندگوبھی ،لال مولی وغیرہ اورہرے پتوں والی سبزیاںجیسے پتوں والے شلجم،پالک،میتھی،ساگ وغیرہ ضرورکھائیں۔پھلیاں اپنی خوراک میں چاہے سوپ میں یاسالن میں ضرورشامل کریں۔

بروکلی ابال کرکھانے کے بجائے اسیٹم کرکے کھائیں اسمیں موجود غذائیت حاملہ کے لئے نہایت مفید ہے۔بے وقت کی بھوک میں سبزیوں کی سلاد یااسٹیم کی ہوئی سبزیاں آپ کیلئے نہایت فائدہ مند ہیں۔

مزید جانئے :7غلطیاں جوسبزیاں پکاتے وقت کی جاتی ہیں

چکنی اورمرغن غذاؤں میں اعتدال

زیادہ ڈیپ فرائی اورمرغن غذائیں آپ کے وزن میں تیزی سے اضافہ اورمعدے پراضافی بوجھ کاباعث ہوتی ہیں۔دوران حمل ویسے ہی طبیعت میں بھاری پن محسوس ہوتاہے اوریہ غذائیں سونے پرسہاگہ کاکام کرتی ہیں۔ان غذاؤں کوترک کرنااگرآپ کے لئے ممکن نہ ہوتو ان کے استعمال میں اعتدالبہت ضروری ہے۔

صرف یہ سو چ کرہی سہی کہ یہ آپ کے ہونے والے بچے کے لئے خطرے کاباعث ہیں۔اگرآپ ڈلیوری کے بعد بھی اپنے وزن کومتوازن رکھناچاہتی ہیں تو ان غذاؤں کااستعمال کم سے کم کریںاور ممکن ہو تو ان سے اس عرصے کے دوران کنارہ کشی اختیار کرلیں۔

غذاموسم کے مطابق

حاملہ خاتون کوچاہیے کہ وہ اپنی غذاکے انتخاب میں موسم کوضرورمدنظررکھے۔اگرسردی کاموسم ہوتوایسی غذاؤ ں کاانتخاب کرے کہ ٹھنڈ سے بچ سکے۔

یخنی اورسوپ،خشک میوہ جات ،دیسی انڈے،نیم گرم دودھ،شہد اوردلیہ توازن کے ساتھ اپنی روزمرہ خوراک کاحصہ لاذمی بنائیں۔عموماً بچے پیدائشی ٹھنڈ اورنمونیاکاشکارہوجاتے ہیں اوراس کاسبب یہی ہوتاہے کہ دوران حمل لی جانے والی خوراک بچے پراثرانداز ہوجاتی ہے۔

مزید جانئے :وزن کم کرنے میں کارآمد کھانے پینے کے 12اصول

ٹھنڈے پانی اورمشروبات سے پرہیز

ٹھنڈا پانی توہرایک کے لئے نقصان دہ ہے لیکن پھربھی اگرآپ اسکی عادی ہیں توکوشش کریں کہ چاہے سردی ہویاگرمی دوران حمل بالکل ٹھنڈاپانی نہ پیجئے۔اگرآپ سادہ پانی نہیں پی سکتی تو مٹکہ کوآزماکردیکھیں ۔

مٹکہ کاپانی آپ کوفرج سے زیادہ اچھالگے گا ۔مٹکہ کوباہرکھلی ہوامیں رکھیں اس سے اس کاپانی بہت ٹھنڈاہوجاتاہے۔کولڈ ڈرنک اوردیگربازاری اوراشتہاری مشروبات کی جگہ فریش جوس،ناریل پانی اورچکنائی سے پاک لسی کااستعمال آپ کی اوربچہ کی صحت کی ضمانت ہے۔

گاجراورچقندرکارس

دوران حمل خون کی کمی کی شکایت دورکرنے کیلئے گاجراورچقندرکاجوس ضرورپیئیں۔اس کے ذائقہ (Taste) کوبڑھانے کے لئے آپ اسمیں ایک سیب بھی شامل کریں لیکن ایک بات کاخیال رکھیں کہ یہ جوس شروع کے تین ماہ ہرگزاستعمال نہ کریں۔

یہ نہایت آزمودہ ہے اس سے خون کی کمی فوری طورپردورہوجاتی ہے جوبعض اوقات دواؤںسے بھی پوری نہیں ہوپاتی۔اگرآپ چاہیں تو خالی گاجرکے رس میں دودھ ملاکربھی پی سکتی ہیں،بس رات کے وقت اس جوس کااستعمال نہ کریں۔

مزید جانئے :وزن کم کرنا ہے تو کریلے کا جوس پئیں

ادویات کے استعمال میں احتیاط

دوران حمل (pregnancy)ادویات کے استعمال میں نہایت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔حمل ٹھہرنے سے پہلے اگرآپ کسی بھی قسم کی ادویات استعمال کرتی ہیں تو اسے جاری رکھنے کے لئے اپنی ڈاکٹرسے مشورہ ضرورکریں کہ آیا آپ وہ ادویات جاری رکھ سکتی ہیں یانہیں۔

ٹوٹکے وغیرہ کااستعمال دوران حمل ترک کردیں کیونکہ ان میںبعض چیزیں گرم اورخشک ہوتی ہیں جونقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں جیسے کچے انڈے اورایلوویرا وغیرہ۔

The post دوران حمل کیا کھانا چاہیے اور کیا نہیں؟ appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>