دوران حمل ظاہر ہونے والے چندمسائل
حاملہ خواتین کودوران حمل بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔پورے 9 ماہ تک کسی نہ کسی تکلیف سے دو چار رہتی ہیں ۔ضروری نہیں کہ ایسا ہر عورت کے ساتھ ہو لیکن اگر آپ حاملہ ہیں تو آپ کے لئے یہ جاننا ضروری ہے کہ دوران حمل آپ کو کیا مسائل درپیش آسکتے ہیں۔
حمل کی عام علامات میں ہر وقت تھکن محسوس ہونا،صبح کے وقت سستی طاری ہونا اور بھوک زیادہ لگنا شامل ہیں۔لیکن ان کے علاوہ بھی بہت سی علامات ہیں جو حمل کی وجہ سے جسم میںظاہر ہوتی ہیں اور آپ کے لئے ان سے نمٹنا ضروری ہوتا ہے۔اگر آپ کے جسم میں بھی ایسی علامات ظاہر ہوں تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ۔ہر خاتون کا اپنا مزاج ہوتا ہے اس وجہ سے ان کی علامات بھی ایک دوسرے سے مختلف ہو سکتی ہیں ۔ضروری نہیں کہ جو آپ کے ساتھ ہو وہ کسی دوسرے کے ساتھ بھی ہوگا
یہاں ہم ایسی ہی علامات کا ذکر کر رہے ہیں جو دوران حمل آپ کے جسم میں بھی ظاہر ہوسکتی ہیں ۔
پیلوس (پیڑو) میں شدید درد اٹھنا
بعض اوقات آپ کو پیلوس میں درد اٹھ سکتا ہے ۔یہ درد اتنا شدید ہوتا ہے کہ آپ کے لئے سیدھا کھڑا ہونا بھی دشوار ہو جاتا ہے۔عام طور پر یہ درد حمل کے آخری دنوں میں ہوتا ہے۔یہ درداس وقت ہوتا ہے جب بچے کے وزن کی وجہ سے نیچے کی جانب زور پڑتا ہے۔لیکن اس میں پریشان ہونے یا ڈاکٹر کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ۔
پیشاب نہ روک پانا
عام طور پر حاملہ خواتین کو یہ مسئلہ درپیش ہوتا ہے۔بعض اوقات ہنستے ہوئے یہاں تک کہ چلتے ہوئے بھی پیشاب روکنا مشکل ہوجاتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ بچہ دانی میں موجود بچے کا پورا زور بلیڈر پر پڑ رہا ہوتا ہے ۔یہ بالکل نارمل بات ہے جس میں فکر مندہونے کی ضرورت نہیں ۔لیکن پیلوک فلور یا کیگل ایکسرسائز کے ذریعے ان مسلز کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی اس طرح یہ مسئلہ آسانی سے حل ہو سکتا ہے۔
ویجائنل ڈسچارج
کچھ خواتین کو حمل کے آغازمیں اورپھر آخری دنوں میں بھی بہت زیادہ ڈسچارج کی شکایت ہوتی ہے ۔اس کی وجہ جسم میں ہارمونز کی تبدیلی ہوتی ہے۔جب آپ حاملہ ہوتی ہیں تو آپ کے جسم میں ہارمونز منتشر ہونے لگتے ہیں اس کی وجہ سے سروکس اور ویجائنہ میں انفیکشن کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے ۔یہ ڈسچارج جسم کو انفیکشن سے بچانے کے لئے ہوتا ہے۔
ریاح خارج ہونا
اکثر حاملہ خواتین کو اس کی وجہ سے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔دوران حمل آپ کا جسم ریلیکسن اور پروگیسٹرون ہارمونز خارج کرتا ہے یہ ہارمونز معدے کے مسلز کو سکون بخشتے ہیں جس سے ہاضمے کا عمل سست ہوجاتا ہے اور پیٹ میں گیس بننے لگتی ہے ۔ہلکی ورزش اور واک سے آپ کو اس مسئلے سے نجات مل سکتی ہے۔
بے خوابی
حمل کی علامتوں میں سے ایک علامت بے خوابی بھی ہو سکتی ہے ۔اکثر حاملہ خواتین کو رات بھر نیند نہیں آتی اس کی وجہ بھی ہارمونز میں تبدیلی ہوتی ہے اوریہ مسئلہ بھی ڈلیوری کے بعد ختم ہو جاتا ہے۔لیکن دوران حمل نیند کے لئے سکون بخشنے والی ورزش کریں اور گہری سانسیں لیں ۔سونے سے پہلے گرم پانی سے غسل اور میڈیٹیشن (مراقبہ) سے بھی اچھی نیند آنے میں مدد ملے گی ۔
جسم میں خارش ہونا
دوران حمل جسم میں خارش کبھی بہت تکلیف دہ ثابت ہوتی ہے ۔یہ خارش بہت شدید ہوتی ہے جس کے نتیجے میں جسم پر خراشیں پڑ جاتی ہیں ،کبھی اس میں درد بھی ہوتا ہے اور کبھی یہ تکلیف ڈلیوری کے بعد تک رہتی ہے پھر آہستہ آہستہ یہ ختم ہو جاتی ہے۔اس کے لئے آپ اپنے ڈاکٹر سے کوئی مرہم لکھوا سکتی ہیں ۔اس کے علاوہ خارش کی جگہ پر کھانے کا سوڈا اور ناریل کا تیل ملا کر بھی لگا سکتی ہیں ۔اس سے بھی وقتی طور پر آرام آجائے گا ۔