اسٹریس والے کام کے صحت پر اثرات

3,561

ملازمت اور کیرئیر ہماری زندگی کا اہم حصہ ہیں ۔ ہماری آمدنی کا ذریعہ ہونے کے ساتھ ہماری زندگی کے مقاصد میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ ان چیزوں کے ساتھ دوران ملازمت ناخوشگوار ماحول سے بھی واسطہ پڑ تا رہتا ہے اس کے علاوہ زیادہ کام بھی ذہنی دباؤ کا باعث بن سکتا ہے ۔

کام کی وجہ سے ہونے والا ذہنی دباؤ:

آپ کی من پسند ملازمت بھی آپ کی کارکردگی ، ذمہ داریوں اور وقت پر کام نمٹانے کی وجہ سے اسٹریس کا باعث بن سکتی ہے۔ کچھ لوگوں کے لیے اسٹریس کام کو وقت پر مکمل کرنے پر بھی آمادہ کرتی ہے۔ بہر حال کام کی وجہ سے ہونے والا ذہنی دباؤ آپ کی زندگی پر پوری طرح اثر انداز ہوتا ہے ۔ اس وجہ سے آپ ہر وقت اپنے پروجیکٹ کے لیے پریشان ہوتے ہیں ، اپنے پروموشن کے چکر میں اپنے سپروائزر اور کولیگز کی باتوں کو برداشت کرتے ہیں ۔ ہر چیز پر نوکری اور کام کو فوقیت دینا بھی آپ کے ذاتی تعلقات پر بھی اثر انداز ہوتا ہے اس کے علاوہ آفس میں مختلف پابندیوں کی وجہ سے بھی آپ اینزائٹی کا شکار ہو سکتے ہیں اور آپ کو اپنی نوکری کی فکر ہوتی ہے۔

اسٹریس کی وجہ سے جسم کا رد عمل :

کام یا ملازمت سے متعلق اسٹریس آپ کی صحت پر اثر انداز ہوتی ہے۔ مستقل کام اور اس کی ذمہ داریوں کی وجہ سے بے وقت اور الٹا سیدھا کھانا کھانے کی عادت پڑجاتی ہے جس کا نتیجہ موٹاپا، ہائی بلڈپریشراور کولیسٹرول کو بڑھانے کی صورت میں نکلتا ہے ۔
ملازمت میں کارکردگی پر صحیح صلہ نہ ملنا ، ہر وقت مخالفت کا ماحول ہونا یا دیر تک کام دل کی بیماریوں کا بھی باعث بن سکتا ہے۔ ایسا زیادہ تر مزدور طبقے یا چھوٹے ملازمین کے ساتھ ہوتا ہے اس کے علاوہ زیادہ عمر والے ملازمین کا بلڈپریشر بھی زیادہ رہتا ہے۔ تحقیق کے مطابق ۶۰ سال کی عمر سے زیادہ کے افراد کام کے دباؤ سے پریشان تو نہیں ہوتے لیکن ان کا بلڈ پریشر بڑھادیتا ہے۔

ذہنی توانائی میں کمی:

کام کے دباؤ کی وجہ سے غصہ اپنے اور دوسروں کے بارے میں منفی سوچ پیدا ہوجاتی ہے جو ڈپریشن کا باعث بھی بنتی ہے۔ اس کے علاوہ دوسری بیماریوں مثلاً دل کی بیماری اور اسٹروک ، موٹاپا اور کھانا کھانے کے مسائل ذیابیطس اور مختلف طرح کے کینسر کا بھی باعث بن سکتی ہے۔
بہت زیادہ ڈپریشن بیماریوں سے جسم کی قوت مدافعت کم کردیتا ہے اور بعض اوقات موت کا بھی باعث بن جاتا ہے۔

اسٹریس کا مقابلہ کیسے کریں؟

کام کی وجہ سے ہونے والے اسٹریس سے نمٹنے کے بہت سے طریقے ہیں۔ جن میں پرسکون رہنے کی تکنیک ، غذا اور ورزش شامل ہیں ۔ ایک اچھا ماہر نفسیات آپ کے اس مسئلے کو اچھی طرح حل کرسکتا ہے۔

اسٹریس سے نمٹنے کے طریقے:

کام کے درمیان وقفہ لیں :

چاہے ۱۰ منٹ کا ہی وقفہ کیوں نہ ہو یہ آپ کو تازہ دم کردے گا ۔ اس میں مختصر واک کریں یا کولیگز سے گپ شپ کریں ی کچھ دیر آنکھیں بند کر کے گہرے سانس لیں۔

اگر غصہ آئے تو باہر نکل جائیں:

اگر غصہ آئے تو ذہن کو پرسکون رکھنے کی کوشش کریں اس کے لیے اس جگہ سے ہٹ جائیں یا کسی اور کام میں لگ جائیں۔

اپنے اور دوسروں کے لیے مناسب معیار قائم کریں:

اپنی کارکردگی کو بہترین سمجھنے کے بجائے اپنے ارے میں رائے لیں اور اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اپنے افسران کی رائے لیں ۔ مل جل کر کام کرنے سے ناصرف آپ کی صحت کو فائدہ پہنچے گا بلکہ آپ کی آرگنائزیشن کی ترقی کے لیے بھی معاون ثابت ہوگا ۔

مزید جانئے :خون کا عطیہ صحت کے لئے مفید کیسے؟


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...