خون کا عطیہ صحت کے لئے مفید کیسے؟
دنیا بھر میں خون کا عطیہ کرنے کا عالمی دن 14 جون کو منایا جاتا ہے اس دن کو منانے کا اصل مقصد عوام میں مقصد خون کے عطیہ کرنے کا شعور اجاگر کرنا ہے ۔
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت نے انیس سو ستانوے میں خون کی فروخت روک کے خون رضاکارانہ طورپرعطیہ کرنے کے عمل پر زور دیا تاہم دوہزارسات میں اڑسٹھ ممالک میں کیے جانے والے ایک سروے کے مطابق امریکا سمیت کسی بھی ملک میں اس سلسلے میں قابل ذکر پیش رفت نہیں ہو سکی ۔
کیا آپ کو معلوم ہے کہ خون کا عطیہ جسم کے لیے بے حد فائدہ مند بھی ہے؟
دوران خون
ایک تحقیق کے مطابق خون کا عطیہ کرنے سے دوران خون یعنی خون کی رفتار کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے جس وجہ سے شریانوں میں خون نہیں جمتا جو کے مختلف امراض جیسے ہارٹ اٹیک فالج اور کینسر جیسی بیماریوں کے خطرات میں اسی فیصد تک کمی کر دیتا ہے۔
مفت طبی چیک اپ
خون عطیہ کرنے سے قبل ہر فرد کا طبی چیک اپ لازمی ہوتا ہے جس میں جسمانی درجہ حرارت، دل کی دھڑکن، بلڈ پریشر اور ہیموگلوبن کی سطح کی جانچ پڑتال کی جاتی ہے، اسی طرح خون اکھٹا کیے جانے کے بعد خون کے مختلف ٹیسٹ کیے جاتے ہیں تاکہ جانا جاسکے کہ وہ خطرناک مرض سے آلودہ تو نہیں، جس سے لوگوں کو بھی آگاہ کیا جاتا ہے۔
آئرن کی سطح متوازن رہتی ہے
صحت مند بالغ افراد کے جسم میں پانچ گرام آئرن کی موجودگی ضروری ہوتی ہے جن میں سے بیشتر خون کے سرخ خلیات میں ہوتی ہے۔ جب خون عطیہ کیا جاتا ہے تو جسم میں آئرن کی کمی ہوتی ہے، جو کہ عطیہ کیے جانے کے بعد خوراک سے دوبارہ بن جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق آئرن کی سطح میں اس طرح کی تبدیلی صحت کے لیے بہتر ہوتی ہے کیونکہ اس جز کی بہت زیادہ مقدار خون کی شریانوں کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے۔
لمبی زندگی
ایک تحقیق کے مطابق رضاکارانہ طور پر خون کا عطیہ کرنے والی افراد میں مختلف امراض سے موت کا خطرہ کم ہو جاتا ہے اور اوسط عمر میں چار سال تک کا اضافہ ہوتا ہے ۔
مزید جانئے :آنکھوں کو روشن اور چمک دار بنانے کے مفید ٹوٹکے