مختصرجائزہ
دمہ ایک دائمی مرض ہے ۔سانس کی نالیوں میں خرابی یاپھیپھڑوں کی نالیوں کے باریک ہونے کے سبب سانس لینے میں تکلیف کے مرض کودمہ کہتے ہیں۔دمہ کے دورہ کے وقت سانس لینے میں تنگی اورمشکل پیداہوتی ہے۔اس مرض میں دورہ کی تعداد اورشدت مختلف ہوتی ہے۔دمہ قابل علاج مرض ہے اسے بڑھنے سے روکاجاسکتاہے۔اگراس کاباقاعدہ علاج نہ کروایاجائے تویہ جان لیوا ثابت ہوتاہے ۔
وجوہات
دمہ کاحملہ عام طورپرجینیاتی اورماحولیاتی عوامل کامجموعہ ہوتاہے۔کچھ عام وجوہات اس حالت کاسبب بنتی ہیں جیسے:
۱۔دھول
۲۔پولن
۳۔اسپارز
۴۔سرد ہوا
۵۔کچھ سینٹ
۶۔سانس کے انفیکشن
۷۔فضائی آلودگی
۸۔ادویات
۹۔ایسڈ ریفلکس
۱۰۔فوڈ پریزرویٹوز
مندرجہ بالاعوامل کے مستقل اثرات،دمہ سے متعلق فیملی ہسٹری ،اندرونی اوربیرونی الرجی کی صورتحال دمہ ہونے کے امکانات میں اضافہ کرتی ہے۔
علامات
دمہ کی علامات مندرجہ ذیل ہیں:
۱۔سانس لینے میں دشواری
۲۔سانس لیتے وقت سیٹی کی آواز آنا
۳۔سینے میں درد یاتنگی
۴۔کھانسی
۵۔سانس پھولنا
موسم کی تبدیلی اورعام سردی یافلودمہ کے شدید اٹیک کاسبب بن سکتا ہے ۔جواس مرض میں مزید پیچیدگی پیداکرنے کاسبب بنتاہے۔لہٰذافوری طورپرڈاکٹرسے رابطہ کریں اورمکمل علاج کروائیں۔
تشخیص وعلاج
مریض کی ہسٹری اورکلینیکل تشخیص کے لئے مندرجہ ذیل ٹیسٹ کروائے جاسکتے ہیں:
پھیپھڑوں کی حرکت کی جانچ(اسپائرومیٹری،پیک فلو)
Methacholine چیلنج
نائیٹرک آکسائڈ ٹیسٹ
سینے کاایکسرے اورسی ٹی وغیرہ
الرجی ٹیسٹ
بلغم کاتجزیہ
مختلف محرکات کے ٹیسٹ(ورزش،ٹھنڈ وغیرہ)
دمہ سے بچاؤ اوراسے کنٹرول کرنے کے لئے اس کی روک تھام اورعلاج بے حد ضروری ہے۔دمہ کی روک تھام دوطریقوں سے کی جاسکتی ہے ایک احتیاط اوردوسراعلاج۔دمہ کے دورہ کے وقت بھی احتیاط سے کام لیناچاہئے اورڈاکٹرکی ہدایات پرعمل کرناچاہئے۔اس کے لئے دوطرح کی ادویات استعمال کی جاتی ہیں۔
مختصرمدت کے لئے آرام
دمہ کے اٹیک کے دوران فوری آرام کیلئے bronchodilators ،beta-agonists،ipratropium اوراسٹیرائڈکااستعمال کیاجاسکتاہے۔
طویل مدتی علاج
Corticosteroids، Leukotriene modifiers،تھیوفائیلین،لانگ ایکٹنگ بیٹاآگنسٹ وغیرہ کااستعمال دمہ کے مستقل علاج کے لئے کیاجاسکتا ہے۔