دائمی گردوں کی بیماری
مختصرجائزہ
دائمی گردے کے امراض گردوں کے نظام کوآہستہ آہستہ پہنچنے والے نقصان سے متعلق تصورکئے جاتے ہیں۔جب گردوں کے نظام میں آہستہ آہستہ خرابی پیداہونے لگتی ہے تواضافی سیال اورفضلہ عام طورسے گردے کی طرف سے خارج ہونے لگتے ہیں۔یہ تمام مادہ جسم میں جمع ہوکردائمی گردوں کے امراض کی علامات کے طورپرظاہرہوتے ہیں۔
وجوہات
دائمی گردوں کی بیماری عام طورسے گردوں یاجسم کے دیگرنظام میں کچھ بنیادی بیماریوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔ان میں سے چند بنیادی بیماریاں درج ذیل ہیں:
٭ذیابیطس شکری
٭دائمی بڑھاہوابلڈ پریشر
٭پولی سسٹک گردوںکی بیماری
٭Glomerulonephritis
٭گردہ میں ورم
٭پیشاب کے راستے میں رکاوٹ(پروسٹیٹ بڑھ جانے کی صورت میں،گردے کی پتھری اورکینسرجیسے حالات کے سبب)
٭متواتر گرد ے میں انفیکشن
علامات
جب تک گردوں کوناقابل تلافی نقصان نہ پہنچ جائے تب تک گردوں کے امراض کی علامات ظاہرنہیں ہوتیں۔دائمی گردے کی بیماری کی عام علامات یہ ہیں:
٭متلی ،قے اوربھوک کی کمی
٭تھکاوٹ
٭نیند کے مسائل
٭پیشاب کے نظام میں تبدیلی
٭ذہنی کارکردگی میں کمی
٭پٹھوں میں جھٹکااوراینٹھن
٭پیروں اورٹخنوں کی سوجن
٭مستقل خارش
٭سینے میں درد(اگرسیال دل کی پرت کے اردگرد جمع ہو)
٭سانس کی تنگی(اگرسیال پھیپھڑوںمیں جمع ہو)
٭ہائی بلڈ پریشر
تشخیص وعلاج
گردے کی بیماری کی تشخیص کے لئے تفصیلی ہسٹری اورجانچ پہلامرحلہ ہوتاہے۔اس کے بعد مندرجہ ذیل ٹیسٹ تشخیص کی تصدیق میں مدد کرسکتے ہیں:
٭یوریا،کریئیٹینین،الیکٹرولائٹس (یوسی ای)
٭پیشاب کے نمونہ کی براہ راست رپورٹ
٭گردے کاالٹراساؤنڈ
٭گردے کاسی ٹی اسکین
٭گردے کی بائیوپسی
اگرچہ گردوں کے دائمی امراض کاکوئی علاج نہیں ہے۔ بعض اوقات بنیادی وجہ کاعلاج کرتے ہوئے گردوں کے نظام کوبہتربنایاجاسکتاہے۔علاج کامقصد ان پیچیدگیوں کاعلاج کرناہے جودائمی گردوں کے امراض کی وجہ سے ہوتی ہیں۔