پریگننسی کے بعد پہلے پیریڈز کیا عام پیریڈز سے مختلف ہوتے ہیں؟

73,455

 حیض کا خون ہارمونل تبدیلیوں کے سبب رحم کی جھلی کے ٹوٹنے کے نتیجے میں آتا ہے۔ جب عورت حاملہ نہیں ہوتی تو رحم کے استرکو موٹا ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی اسی لئے اضافی رحم کی جھلی کے ٹوٹنے کے نتیجے میں ماہانہ بلیڈنگ ہوتی ہے

دوسری صورت میں جب عورت حاملہ ہوتی ہے تو رحم کی جھلی موٹی ہوجاتی ہے تاکہ بچہ دانی میں بچے کی افزائش اورحفاظت بہترطریقے سے ہوسکے۔اسی وجہ سے جھلی ٹوٹتی نہیں ہے اور دوران حمل بلیڈنگ نہیں ہوتی۔

نو ماہ بعد جب بچے کی پیدائش ہوجاتی ہے تو ہارمون واپس معمول کے مطابق کام کرنے لگتے ہیں۔ رحم بھی اپنے اصلی سائز اورشیپ میں واپس آجاتا ہے۔ جس کے نتیجے میں بہت زیادہ اضافی ٹشوز خارج ہوتے ہیں یہ عمل حمل کے بعد پہلے حیض کے موقع پردیکھنے میں آتا ہے۔

اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ڈلیوری نارمل ہوئی ہو یا آپریشن کے ذریعے، بچے کی پیدائش کے بعد ہونے والی بلیڈنگ ایک نارمل اور قدرتی طورپرظہور ہونے والی جسمانی صورتحال ہے۔ یہ بلیڈنگ نفاس کہلاتی ہے جو بچہ کی پیدائش کے بعد 2-6 ہفتوں تک جاری رہتی ہے۔پہلے 3-10 دنوں میں خون کا بہاؤ زیادہ ہوتا ہے پھرآہستہ آہستہ کم ہوتا جاتا ہے۔

پہلی ماہواری کا ڈر

نئی ماؤں کے لئے بچہ کی پیدائش کے بعد پہلی بارہونے والاحیض اکثرمشکل وقت ہوتاہے۔خون کابہاؤتیز ہوتاہے اوراکثرخون کے ٹکڑے بھی ساتھ آتے ہیں۔جوگہرے رنگ اورجیلی کی مانند ہوتے ہیں۔جب رحم سے خون اورٹشوز کا اخراج ہوتا ہے تو اکثرخواتین کو شدید درد ہوتا ہے۔ جسمانی مشقت کے سبب بلیڈنگ میں اضافہ ہوسکتا ہے۔اسی لئے مائیں بچے کی پیدائش کے بعد جب اپنے روزمرہ معمولات کے کام شروع کریں توانھیں اضافی بلیڈنگ کاسامنا ہوسکتا ہے۔ان تمام علامات کے سبب اکثرخواتین بچے کی پیدائش کے بعد ڈپریشن کا شکار ہوجاتی ہیں۔

نئی ماؤں کے لئے ضروری معلومات

اچھے ڈاکٹرز پہلی دفعہ ماں بننے والی خواتین کوپہلے سے ہی ان تمام علامات کے بارے میں آگاہ کردیتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ انھیں معلوم ہوتاہے کہ بچہ کی پیدائش کے بعد انھیں کن حالات کا سامنا ہوگا۔ تاہم اس کے باوجود انفیکشن جیسے منفی واقعات ہوسکتے ہیں۔لہٰذانئی ماؤں کوہدایت دی جاتی ہے کہ اگروہ ایسی کوئی بھی علامت جیسے کپکپی طاری ہونا یا شدید پیٹ درد کی شکایت محسوس کریں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

حیض کی مدت ہرخاتون میں الگ ہوسکتی ہے لیکن اس میں ماہانہ حیض کی طرح ہی دیکھ بھال کرنی چاہئے۔یہ بات یاد رکھیں کہ پیدائش کے چھ ہفتوں تک ٹیمپنس کا استعمال نہ کریں اس سے انفیکشن کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔

حمل کی طرح بچہ کی پیدائش کے بعد بلیڈنگ کا ہونا بالکل عام جسمانی عمل ہے۔ اگرچہ پہلی مرتبہ ماں بننے والی خواتین اکثران علامات سے پریشان ہوجاتی ہیں۔ وقت کے ساتھ تمام حالات بہتر ہوجاتے ہیں۔عام طور سے خواتین ویسے بھی بچے کی پیدائش کے بعد معاملات کوبہتر طور پرسنبھالنے کے قابل ہوجاتی ہیں۔

ترجمہ:سائرہ شاہد

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...