غلط طریقے سے بیٹھنے کے منفی اثرات

1,218

ہم اکثر اس بات کا خیال نہیں رکھتے کہ ہماری گردن کتنی دیر سے جھکی ہوئی ہے یا ہم کب سے کمر موڑ کر بیٹھے ہوئے ہیں ۔عام طور پر غلط طریقے سے بیٹھنے کے صحت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات سے ہم نا واقف ہوتے ہیں لیکن اگر آپ کی نشست کا طریقہ مناسب نہیں تو یاد رکھیں کہ آپ خود کو بیمار کر رہے ہیں ۔ دنیا میں کئی تحقیقات یہ بات ثابت کر چکی ہیں کہ اگر ہم بہتر انداز میں بیٹھیں تو نہ صرف ذہنی تناؤ اور تکان سے بچ سکتے ہیں بلکہ اپنی توانائی بھی بڑھا سکتے ہیں ۔

کمر کا درد

غلط طریقے سے بیٹھنے سے سب سے پہلے ہماری ریڑھ کی ہڈی متاثر ہوتی ہے ۔ہماری ریڑھ کی ہڈی میں موجود قدری خم جب متاثر ہوتا ہے تو کمر پر پریشر بڑھتا ہے اور ہمارے ڈھانچہ کا قدرتی توازن بھی بگڑنا شروع ہو جاتا ہے نتیجے میں جوڑوں خاص طور پر گھٹنوں کے درد میں اضافہ ہوتا ہے ۔لہذا آج ہی اپنے بیٹھنے کے انداز پر غور کریں اگر آپ زیادہ جھک کر یا ٹیڑھے بیٹھ کر کام کرنے کے عادی ہیں تو اپنی اس عادت کو تبدیل کریں ۔
بعض دفعہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ غلط پوسچر سے بیٹھنے کی وجہ سے کمزور ہڈی والے افرادکی ڈسک اپنی جگہ سے کھسک جاتی ہے ۔،ستقل جھک کر یا اکڑو بیٹھ کر کام کرنے والوں کو ٹھوڑی دیر کا وقفہ لے کر اپنی پوزیشن تبدیل کرنی چاہئے یا چہل قدمی کرنی چاہئے۔

ہاضمہ کی خرابی

ہاضمہ کا تعلق صرف ہماری غذا سے نہیں بلکہہماری نشست کے انداز سے بھی ہوتا ہے ۔غلط طریقے سے بیٹھنے سے وہ اعضاء جو نظام ہاضمہ کے افعال انجام دیتے ہیں ان اعضااء پر دباؤ بڑھتا ہے جس سے کھانا ہضم ہونے میں دیر لگتی ہے یا پھر بعض لوگوں کو عمر بھر کے لئے قبض کی شکایت لاحق ہو جاتی ہے ۔

دل کے امراض

آسٹریلیا میں ہونے والی ٹھقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ غلط بیٹھنے کے انداز سے دل کے امراض بڑھنے اور عمر کم ہونے کے امکانات میں اضافہ ہوتا ہے

بلڈ پریشر

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہم سفر کے دوران یا کام کے دوران غلط انداز میں بیٹھتے ہیں تو اس کی وجہ سے ہمارا بلڈ پریشر متاثر ہو سکتا ہے ؟جی ہاں ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غلط پوسچر سے پورے دن بیٹھے رہنے سے ہمارے جسم میں خون کا بہاؤ(گردش ) متاثر ہوتی ہے جس سے بلڈ پریشر ہونے کے امکانات میں اضافہ ہوتا ہے ۔یونیورسٹی آف لیڈز کے مطابق ،غلط انداز سے بیٹھنے کے طریقے سے نہ صرف بلڈ پریشر ہائی ہوتا ہے بلکہ جسم کو آکسیجن کی سپلائی بھی متاثر ہوتی ہے جس کی وجہ سے سانس پھولنا اور توجہ اور یکسوئی سے کام نہ کئے جانے کی شکایات پیداہوتی ہیں

سر درد

غلط انداز میں بیٹھنے سے نہ صرف کمر درد بلکہ سر کے درد میں بھی اضافہ ہوتا ہے ۔اگر آپ غور کریں تو آپ کو انڈازہ ہو گا بہت دیر تک جھک کر کام کرنے سے یا گردن گھما کر باتیں کرتے رہنے سے کندھوں کے درمیان کی ہڈی اور مغز تک پائے جانے والے پٹھوں میں کھنچاؤ محسوس ہو گا جس کے باعث مستقل سر درد کی شکایت پیدا ہو جاتی ہے

رویوں میں تبدیلی

ہم کیسے کھڑے ہوتے ہیں اور کیسے بیٹھتے ہیں اس کا براہ راست تعلق ہمارے موڈ سے ہوتا ہے ،جرنل آف ہیلتھ سائکولوجی کے مطابق جو لوگ زیادہ سکڑ کر ،پھیل کر یا ٹیڑھے بیٹھ کر کام کرتے ہیں وہ لوگ زیادہ تر ذہنی اور جذباتی مسائل جیسے عدم اعتماد ،خوف ،گھبراہٹ اور افسردگی میں مبتلا ہو جاتے ہیں ،شاید یہ ہی وجہ ہے کہ جو لوگ زیادہ پر اعتماد ،پر سکون ہوتے ہیں ان کے بیٹھنے کے انداز سے ہی ان کا ظمینان جھلکتا ہے ۔

پیروں کا درد

ہمارے پورے جسم کی تھکن کا احساس سب سے پہلے ہمارے پیروں کو ہوتا ہے اگر ہم تکلیف دینے والے جوتے پہن کر دیر تک غلط انداز میں بیٹھ کر کام کرتے رہیں تو پیروں پر سوجن آنے اور نسوں کے گچھے بننے کی تکلیف لاحق ہو جاتی ہے ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...