خواتین میں پولی سسٹک اووری سنڈروم سے متعلق اہم معلومات
دنیا میں خواتین کو ( PCOS ) کی مختلف علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ،ضروری نہیں کہ تمام خواتین میں ایک جیسی علامات واضح ہوں البتہ تمام خواتین میں ( PCOS) کی علامات اس وقت سے ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں ۔
جب لڑکی کو پہلی بار ماہواری آئے ،چونکہ اس بیماری کا تعلق خواتین میں تولیدی ہارمون کی کمی سے ہے۔ لہٰذا اس بیماری کی سب سے عام علامت بانجھ پن ہے ۔ اس کے علاوہ ( PCOS)کی تمام علامات میں ماہواری میں توازن نہ ہونا ،ماہواری کم آنا ، زیادہ آنا، درد سے آنا ،زائد بالوں کی نشونما ،بالوں کا گرنا ،ایکنی ،وزن کا بڑھنا ،جسم کے حساس جگہ پر تکلیف ہونا ،آواز کا بھاری ہونا ، سینہ میں ابھار نہ آنا اور ڈپریشن شامل ہے ۔
عام علامات
۱۔ماہواری میں عدم توازن
(PCOS) کی عام علامت حیض کی کمی ہے ۔اگر کسی عورت کو سال میں آٹھ یا آٹھ دفعہ سے کم حیض آئے اور حیض کا بہاؤ تیز یا کم ہو اور اگر یہ شکایات مستقل موجود رہیں تو والدہ کی ذمہ داری ہے کہ بچی کے ان مسائل کو فوری طور پر ڈاکٹر کو بتائیں تاکہ وہ الٹراساؤنڈ کے ذریعے (پی۔سی۔او۔ایس)کی تشخیص کر سکے اور بر وقت علاج نہ کیا جائے تو بعد میں خواتین میں بانجھ پن جیسا مسئلہ شدت اختیار کر جاتا ہے
۲۔ جسم پر رواں بڑھ جانا
اینڈروجن ہارمون لیول میں اضافہ کے باعث خواتین کے چہرے اور جسم پر رواں بڑھ جاتا ہے ۔ یہ زائد بال موٹے اور گہرے رنگ کے ہوتے ہیں یہ بال جسم کے ان حصوں پر زیادہ نشونما پاتے ہیں جن سے مردوں کی مماثلت پیدا ہو۔ جیسے ٹھوڑی،گالوں ،ہونٹوں کے اوپر سینہ اور رانوں پر ۔
ایک اندازے کے مطابق (PCOS)کی شکار خواتین میں زائد بالوں کی نشونما کی شکایت ۶۰ فیصد پیدا ہوتی ہے ،دنیا می سری لنکا اور انڈیا میں اس مسئلہ کی شکایت زیادہ ہوتی ہے ۔
۳۔ بالوں کا گرنا
اینڈروجن لیول ہائی ہونے کی وجہ سے قدرتی بال تیزی سے گرتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے خواتین مردوں کی طرح سر کے دونوں جانب سے گنج پن کا شکار ہو جاتی ہیں جس سے ان کا ماتھا چوڑا ہونے لگتا ہے۔
۴۔ ایکنی
اگر آپ (PCOS)کا شکار ہیں تو آپ کا چہرہ مستقل چکنا رہے گا جس کی وجہ سے ایکنی کی شکایت شدت اختیار کر جائے گی ۔یوں تو عہد بلوغت میں نوجوانوں کو ایکنی کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے لیکن (PCOS) کی وجہ سے پیدا ہونے والی ایکنی کا علاج طویل عرصہ پر محیط ہو سکتا ہے
۵۔ تولیدی صلاحیت میں کمی
(پی۔سی ۔او۔ایس)کی عام علامت تولیدی صلاحیت میں کمی واقع ہونا ہے ،اس بیماری کی وجہ سے خواتین کا ماہواری کا نظام متاثر ہوتا ہے جس کے باعث انڈہ بیضہ دانی سے خارج نہیں ہو پاتا ۔ اگرچہ اس مسئلہ کے حل کے لئے ڈاکٹر مختلف علاج تجویز کرتے ہیں لیکن حمل ٹھہرنے کے بعد حمل میں پیچیدگی میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے ۔
البتہ بانجھ پن کے علاج کے ساتھ ورزش ،وزن پر کنٹرول کرنا ،چکنی اور میٹھی چیزوں سے پرہیز کیا جائے تو ماں بننے کے امکانات قوی ہو جاتے ہیں
۶۔ ڈپریشن
ڈپریشن اور (PCOS)کا براہ راست تعلق ہے ایک تحقیق کے مطابق وہ خواتین جو (PCOS)کا شکار ہوں ان کے مزاج میں سختی ،غصہ ،گھبراہٹ ،بے چینی اور افسردگی طاری رہتی ہے ،چونکہ خواتین ایکنی ،وزن میں زیادتی ،بانجھ پن کا شکار رہتی ہیں جس کے باعث عدم اطمینان کی کیفیت میں رہتی ہیں۔
عام طور پر خواتین (PCOS)کی عام علامات پر توجہ نہیں دیتیں اوروقت گزر نے کے بعد اس وقت ڈاکٹر سے رجوع کرتی ہیں جب ڈاکٹر علاج کے ساتھ ساتھ پیچیدگیوں سے بھی آگاہ کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے خواتین مایوسی اور اولاد سے محرومی کے باعث ڈپریشن کا شکار ہو جاتی ہیں
۷۔ نیند میں خلل واقع ہونا
پی۔سی۔او۔ایس کی مریضہ کو سوتے میں سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے جس سے نیند میں خلل پیدا ہوتا ہے ۔نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے جسمانی اور ذہنی تکان ،چڑ چڑاہٹ پیدا ہونے لگتی ہے
علاج سے متعلق چند ضروری معلومات
۱۔(PCOS)کی علامات واضح ہونے کے بعد ڈاکٹر کے مشورے سے گلوکوز ٹیسٹ ،لپڈ لیول ٹیسٹ اور الٹراساؤنڈ کرائیں تاکہ بر وقت علاج کر کے تولیدی مسائل کی پیچیدگی کو بڑھنے سے روکا جا سکے
۲۔ غذا کے ذریعے پی۔سی۔او۔ایس کا علاج ممکن ہے بشرط یہ کہ مریضہ وزن پر قابو رکھے ،ورزش کرے اور نیند پوری کرے ۔
۳۔پی ۔سی۔او۔ایس کے لئے حمل ضائع کرنے والی دوائیں بھی تجویز کی جاتی ہیں لیکن مستند ڈاکٹر کے مشورے سے ہی ان دواؤں کا استعمالل کرنا چاہئے ان دواؤں کے تین ،چھہ یا آٹھ مہینہ کورس کے ذریعے اینڈروجن لیول کم کیا جاتا ہے
۴۔پی۔سی۔او۔ایس میں توارث کا اہم عمل دخل ہے اگر والدہ کو یہ بیماری ہو بچی میں بھی اس بیماری کے منتقل ہونے کے امکانات ہوتے ہیں
۵۔ پی۔سی۔او۔ایس دیگر پیچیدگیوں (دل کے امراض ،فالج ،کولیسٹرول )کے مسئلہ میں اضافہ کا باعث بنتا ہے لہذا اس بیماری کی کسی ایک علامت واضح ہونے کے بعد فوری طور پر علاج کرنا چاہئے ۔