6باتیں جن کے لیے نئی ماؤں کو بلکل فکر مند نہیں ہونا چاہیے

14,203

ماں بننا آسان نہیں ہوتا۔‘یہ جملہ اکثر آپ نے اپنی ماں کے منہ سے سنا ہوگا ۔ یہ بلکل درست بات ہے ۔ ماں بننے کا مطب صرف بچہ پیدا کرنا اور اس کی اچھی پرورش کرنا ہی نہیں ہوتا بلکہ یہ عورت کی اپنی شخصیت میں بھی بڑی تبدیلی لاتا ہے جس کو سمجھنے اس کے لیے بے حد ضروری ہوتا ہے۔وہ خواتین جو پہلی بار ماں بنتی ہیں اکثر چھوٹی چھوٹی باتوں پر پریشان ہو جاتی ہیں۔ آئیے ہم آپ کو چند ایسی ہی باتیں بتاتے ہیں جن کو لے کر آپ کو فکر مند ہونے کی بلکل ضرورت نہیں ہے :

1۔ بچوں کا رونا

بچے کا مستقل رونا پریشان ضرور کردیتا ہے لیکن اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے بچے کو بھوک لگنا، نیند آنا ، نیند پوری نہ ہونا یا ڈائپر تبدیل کرنے کا وقت ہو جانا۔ آہستہ آہستہ جب آپ وقت کے مطابق بچے کی ضرورت کو سمجھنے لگیں گے تو بچے کا رونا خود بخود کنٹرول میں آجائے گا ۔

2۔ چھینکیں آنا

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ہسپتال سے چھٹی ہونے کے بعد جب بچے کو گھر لایا جاتا ہے تو اسے چھینکیں آنے لگتی ہیں اور آپ کو یہ ڈر لگ جاتا ہے کہ کہیں بچے کو فلو تو نہیں ہوگیا۔ فیڈنگ کے دوران بچے کی ناک اکثر بند ہو جاتی ہے ۔ اکثر چھینکیں ناک کھولنے کے لیے بھی آرہی ہوتی ہیں جو کچھ دیر میں خود ہی ٹھیک بھی ہو جاتی ہیں ۔اگر چھینکوں کے ساتھ بخار بھی محسوس ہو اور ناک بہنے لگے تو ضرور ڈاکٹر سے معائنہ کرا لیں ۔

3۔ بچے کے ساتھ تعلق

نو مہینے کے ساتھ کے باوجود جب بچہ ماں کی گود میں آتا ہے تو دونوں کو ایک دوسرے سے تعلق بنانے میں کچھ وقت لگتا ہے ۔ جب ماں بچے کو دودھ پلاتی ہے یا سینے سے لگاتی ہے تو وہ تعلق مضبوط ہونا شروع ہوتا ہے ۔ اس کے لیے وقت درکار ہوتا ہے ۔

4۔ کاموں کا روٹین میں آنا

یوں تو بچے کے کھانے اور سونے کا وقت مقرر ہونا ضروری ہے لیکن یہ ممکن نہیں کہ شروع کے ہفتوں میں ہی آپ ہر چیز وقت کے مطابق کرنے میں کامیا ہو جائیں۔ آپ کے ساتھ ساتھ بچے کو بھی اپنے نئے شیڈول کو سمجھنے میں وقت لگتا ہے ۔ رات اور دن کو فرق سمجھنا بھی بچوں کے لیے مشکل ہو تا ہے۔ لہذا بچے کے ساتھ زبردستی کرنے کے بچائے اسے اپنے حساب سے سونے اور بھوک لگنے دیں ۔

5۔ بہترین ماں بننا

انسان اپنی غلطیوں سے ہی سیکھتا ہے ۔ اکثر نئی مائیں اس بات سے بے حد فکر مند رہتی ہیں کہ اگر ان سے کوئی بھی غلطی ہو گئی تو وہ اچھی ماں نہیں کہلائیں گی ۔ خود کا دوسروں سے موازنہ مت کریں۔ بچے کی طرح ہر ماں بھی دوسرے سے مختلف ہو تی ہے ۔ کسی سے مدد لینے میں بھی کوئی برائی نہیں ۔ سب کام خود کرنا ضروری نہیں ہے ۔

6۔وزن کم کرنا

زچگی کے فوراًبعد ہی بعض ماؤں کو اپنے بڑھے ہوئے وزن کی فکر ستانے لگتی ہے ۔ حمل کے دوران بڑھنے والے وزن کو گھٹنے میں وقت لگتا ہے اور اگر غذا کا خیال اور ورزش کی جائے تو جلد ہی آپ وزن کنترول مین کر سکتی ہیں ۔پریگنینسی میں بڑھنے والا وزن کم کرنے کا بہترین طریقہ چہل قدمی ہے ۔

مزید جانئے : بچوں کے لیے صفائی کے 8 اہم اصول


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...