بچوں کے لیے صفائی کے 8 اہم اصول

2,514

اپنے بچوں کو شروع ہی سے صفائی کی عادت ڈالیں ۔ بچپن سے ڈالی گئی عادت ساری زندگی ان کے ساتھ رہتی ہے۔ اپنے بچے کو سر سے لے کر پیر تک صفائی کی عادت ڈالیں۔بچوں کو خصوصی طور پر ان صفائی کے اصولوں کو اپنانے کی ضرورت ہے:

بال دھونا

بچوں کا سر ہفتے میں دو یا تین مرتبہ دھویا جاسکتا ہے ۔ بالوں کو زیادہ دھونا سر کی جلد کو خشک کردیتا ہے ۔ جس سے خشکی پیدا ہوجاتی ہے۔
بڑھتے ہوئے بچوں میں ہارمونز کے اثرات کی وجہ سے بعض اوقات بال چکنے ہو جاتے ہیں جن کی وجہ سے انھیں ہر دوسرے دن دھونا پڑتا ہے۔

نہانا

کچھ بچوں کو نہانے میں بہت مزہ آتا ہے اور کچھ کو نہانا بہت برا لگتا ہے ۔ جس دن شیمپو نہ کرنا ہو بچوں کو کھیل ہی کھیل میں نہلائیں۔ بچے کو باتھ ٹب میں بٹھا کر ہاتھ میں نہانے والا کپڑا دے دیں ایک باول میں صابن والا نیم گرم پانی اور دوسرے میں صاف پانی رکھیں۔ پھر بچے کو بتائیں کہ پہلے کپڑا صابن والے پانی میں ڈال کر ملنا ہے اور پھر صاف پانی میں ڈال کر صاف کرنا ہے۔

جلد کی حفاظت

چھوٹے اور اسکول جانے والے بچوں کو بھی جلد کی حفاظت کے لیے والدین کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ کیونکہ اس عمر میں بچے بھی جلد کے مسائل سے دو چار ہوجاتے ہیں۔ جیسے:
۔ریشز
۔دانے
۔خارش
اپنے بچوں کو سکھائیں کہ نہانے کے بعد کپڑے پہننے سے پہلے اپنے جسم کا سر سے پاؤں تک جائزہ لیں کہ کہیں جسم پر کوئی دانہ یا نشان تو نہیں جس کی انھیں دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہو۔

بغلوں کی صفائی

بغلوں کی حفاظت کے لیے ان کی صفائی اور ڈیوڈرنٹ کا استعمال کرنا چاہیئے ۔ بعض بچے اسے نظر انداز کردیتے ہیں ۔ عمر کے مختلف حصوں میں پسینے میں بدبو آنا شروع ہوجاتی ہے لیکن عام طور پر نو دس سال کی عمر سے ایسا ہوتا ہے ۔ بچوں کو بغل کی صفائی کی اہمیت سے آگاہ کریں خاص طور پر کھیل کے بعد انھیں صفائی کی تاکید کریں۔ جن بچوں کو بہت زیادہ پسینہ آتا ہے ان کے لیے خالی ڈیوڈرنٹ نہیں بلکہ اینٹی پرسپائرنٹ کا انتخاب کریں ۔

ہاتھ دھونا

ہاتھ دھونا بھی اچھی صحت کا اہم حصہ ہے۔ ہر کھانے کے بعد ، دھول میں کھیلنے کے بعد ، جانوروں کو ہاتھ لگانے کے بعد اور کسی مریض کو ہاتھ لگانے کے بعدبھی ہاتھوں کو اچھی طرح دھویا جائے۔اپنے بچوں کو دس پندرہ سیکنڈ تک ہاتھ اچھی طرح مل کر دھونے کی عادت ڈالیں۔

ناخن

بڑے ناخن بیکٹیریا کی آماجگاہ ہیں۔ بچوں کے ناخنوں کے نیچے نشونما پائے جانے والے بیکٹیریا آسانی سے ناک، منہ اور آنکھ میں جاسکتے ہیں۔ ایک اچھے نیل برش سے روزانہ سونے سے پہلے ناخنوں کی صفائی کروائیں ہر ہفتے ناخن تراشنے کی عادت ڈالیں تاکہ ناخنوں میں میل جمع نہ ہونے پائے۔

ٹوائلٹ کا استعمال اور صفائی

جب بچہ خود ٹوائلٹ جانے لگے تو اس کی صفائی کے انداز پر ضرور دھیان دیں ۔ رفع حاجت کے بعد اچھی طرح طہارت کرنے اور پھر ہاتھوں کو اچھی طرح دھونے کی ہدایت کریں۔ یہ عادات آپ کے بچے کو تکلیف اور انفیکشن سے دور رکھیں گی ۔

ماہواری میں صفائی کا خیال

لڑکیوں کے بالغ ہونے کے بعد ان کے لیے صفائی کی کچھ عادات اپنانا نہایت ضروری ہوتی ہیں اپنی بیٹی کو اپنی تاریخ یاد رکھنے کا عادی بنائیں تاکہ اس کو پتہ ہو کہ اسے کس وقت پیریڈز آئیں گے ۔ شروع کے دو سالوں میں تاریخیں تبدیل ہوسکتی ہیں ۔ اس چیز کے بارے میں بھی اسے آگاہ کریں۔ تاکہ وہ اس کے لیے تیار رہے۔

مزید جانئے :بچوں کا رونا کیسے کم کیا جا سکتا ہے ؟


تبصرے
Loading...