کیا آپ جانتے ہیں کہ حاملہ خواتین کو زیادہ چاکلیٹ کی کیوں ضرورت ہوتی ہے؟
دوران حمل بار بار بھوک لگنا اور مزے مزے کی چیزیں کھانے کا دل چاہنا عام بات ہے ۔اس کے لئے کوئی وقت مقرر نہیں ہوتا یہ بھوک دن یا رات کے کسی بھی حصے میں لگ سکتی ہے۔اور ایسے میں کھانا غلط بھی نہیں کیونکہ یہ صرف آپ کی ہی نہیں بلکہ آپ کے ہونے والے بچے کی بھی ضرورت ہے۔بہت سی حاملہ خواتین چاکلیٹ کھانابھی پسند کرتی ہیں ،اگر آپ بھی ان خواتین میں شامل ہیں اوریہ سمجھتی ہیں کہ زیادہ چاکلیٹ آپ کے لئے نقصان دہ ہو سکتی ہے تو ایسا ہرگز نہیں ہے۔تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ چاکلیٹ کی طلب آپ اور آپ کے بچے کی صحت کے لئے مفید ہے۔
دوران حمل چاکلیٹ کا استعمال :
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ چاکلیٹ کا استعمال ماں اور بچے دونوں کی صحت کے لئے مفید ہے ،یہی نہیں بلکہ اور بھی کئی وجوہات ہیں جن کی بناء پر آپ حمل میںبغیر کسی ہچکچاہٹ کے زیادہ چاکلیٹ کھا سکتی ہیں ۔
خوش اور توانا بچہ :
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جو خواتین دوران حمل زیادہ چاکلیٹ کھاتی ہیں ان کا بچہ پیدائش کے بعد خوش اور توانا رہتا ہے۔
حمل ٹھہرنے کی علامات یہ ہیں
پریشانی پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے:
دوران حمل جسم میں ہارمونز کی پیداور موڈ پر اثر انداز ہوتی ہے اورخواتین کو مختلف پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔چاکلیٹ کا استعمال اسٹریس کو کم کرتاہے ۔ماہرین کا کہنا ہے ڈارک چاکلیٹ کا استعمال جسم میں اسٹریس کے لیول کو کم کرتا ہے۔
حمل گرنے کے امکانات کو کم کرتا ہے:
حمل ضائع ہونے سے بچانے کا صرف یہی ایک طریقہ نہیںبلکہ اس کے ساتھ اور بھی بہت سی احتیاطیں ہوتی ہیں۔لیکن تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ چاکلیٹ کھانے والی حاملہ خواتین میںابتدائی 3 ماہ میںحمل ضائع ہونے کے امکانات 20% تک کم ہو جاتے ہیں ۔
وزن کو مناسب رکھتا ہے:
چاکلیٹ کا استعمال زائد کیلوریز حاصل کرنے سے بچاتا ہے۔ڈارک چاکلیٹ کا استعمال وزن میں صحت بخش اضافہ کرتا ہے اور جسم میںکولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔
وقت سے پہلے پیدائش کے امکانات کو کم کرتا ہے :
حالیہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ چاکلیٹ کا روزانہ استعمال پری کلیمپسیا(ہائی بلڈ پریشر)کے خطرات کو کم کرتا ہے جو وقت سے پہلے پیدائش،خون جم جانے حتیٰ کہ موت کا بھی باعث بن سکتا ہے ۔چاکلیٹ کا روزانہ استعمال پری کلیمپسیاء کا خطرہ 50% تک کم کرتا ہے۔
بچے کی اچھی نشونماء ہوتی ہے:
جو خواتین دوران حمل روزانہ چاکلیٹ کھاتی ہیں ان کے بچے کی اچھی نشونماء ہوتی ہے اور صحت مند بچہ پیدا ہوتا ہے۔
(یہ معلومات قارئین کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کیا جارہا ہے ، اس بارے میں اپنے معالج سے ضرور مشورہ لیجئے)