آپ کا بچہ اسکول جانے سے خوفزدہ کیوں ہوتا ہے ؟ جانئے

1,337

بلیئنگ یعنی ڈانٹ ڈپٹ اوربد معاشی صرف جسمانی تکلیف دینے تک ہی محدود نہیں بلکہ یہ کئی طرح کی ہو سکتی ہے ۔یہ ذہنی اور جسمانی دونوں طرح کی ہوسکتی ہے۔اس کے ذریعے کسی کو جسمانی تکلیف بھی پہنچائی جاسکتی ہے ،جذبات کو ٹھیس پہنچائی جاتی ہے یا زبردستی وہ کام کرائے جاتے ہیں جو وہ نہیں کرنا چاہتے۔۲۰۱۷ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں بلئیگ تیزی سے بڑھتی جارہی ہے اور ۲۵ میں سے ۲۲ ممالک میں سب سے زیادہ سائبر بلیئنگ ہوتی ہے۔
اسکول میں ہونے والی اس قسم کی بدمعاشیوں کو اکثر نظر انداز کردیاجاتا ہے اورکبھی اس کی علامات بھی پتہ نہیں چل پاتیں ۔اکثر بچے اپنے ساتھ پیش آنے مسائل کو بیا ن کرنے سے بھی کتراتے ہیں ۔یہاں کچھ علامات بیان کی جارہی ہیں جن کی مدد سے آپ جان سکتے ہیں کہ آپ کے بچے کو اسکول میں دھمکایا جا رہا ہے۔

بلا وجہ سر میں یا پیٹ میں درد یا دوسری شکایات ہونا:

بچے کا روزانہ کسی تکلیف کی شکایت کرتے ہوئے اٹھنا خطرے کی گھنٹی ثابت ہو سکتا ہے۔اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ بچہ اپنی طرف سے بیماریاں بنا رہا ہے بلکہ اس کی پریشانی مختلف صورتوں میں ظاہر ہورہی ہے۔بچوں میں پیٹ کے درد کی اصل وجہ ان کی پریشانی ہوتی ہے جسے وہ بیان نہیں کر پاتے۔

اسکول نہ جانے کی ضد کرنا:

وہ بچہ جو پہلے خوشی خوشی اسکول جاتا تھا اوراب جاتے ہوئے گھبرا رہا ہے توآپ اس کی وجہ جاننے کی کوشش کیجئے ،اس کی ٹیچر سے پوچھئے کہ اسکول میں اس کا رویہ کیسا ہے ِ؟اگر اس کا رویہ اس کے مزاج سے مختلف ہے تو ہو سکتا ہے کہ اس کی وجہ اسکول میں ہونے والی بلئینگ ہو۔


بچوں کی جنسی نشوونما سے متعلق ضروری معلومات


کسی سوال کا معقول جواب نہ دینا یا جواب دینے سے کترانا:

اگر آپ کا بچہ کسی بات کا صحیح جواب نہ دے رہا ہو یا عام سوالوں’’ جیسے آج اسکول میں مزہ آیا؟‘‘کا جواب غیر دلچسپی سے دے تو اس جگہ مسئلہ کی بات لگتی ہے۔بہت سے لوگ سوالوں کا جواب نہیں دینا چاہتے اور ضروری نہیں کہ اس کی وجہ بلیئنگ ہی ہو۔لیکن بے ربط باتیں کرنا اور کہانیاں بنانا بھی خطرے کی علامت ہیں۔

غیر ںصابی سرگرمیوں میں عدم دلچسی یا کم دوست بنانا:

آپ کا بچہ اچانک ہی سالگرہ کی تقریبات میں جانا چھوڑ دے یا اسے منعقد ہونے والے کھیلوں کی تاریخ سے کوئی دلچسپی نہ رہے ۔وہ پہلے کی طرح غیرنصابی سر گرمیوں میں حصہ نہ لے رہا ہو اور زیادہ دوست بھی نہ بنا رہا ہو۔اگر وہ زیادہ وقت کھیلنے کے بجائے گھر میں رہ کر انٹر نیٹ کے ساتھ مصروف نظر آئے تواسے بلئینگ کی اہم نشانی بتایا جاتا ہے۔

خوفزدہ نظر آنا اور زیادہ ترگھر والوں کے ساتھ رہنا:

عام طور پر بچے سکون اور حمایت کے لئے اپنے گھر والوں کی پناہ لیتے ہیں ۔اگر آپ کا بچہ آپ یا گھر کے کسی اور فرد کے زیادہ قریب ہورہا ہے تو یہ علامت اس کے خوف کو ظاہر کرتی ہے۔خود ہی اسکول جانے کے بجائے ضد کرنا کہ میں کلاس تک امی کے ساتھ جائوں گا یا’’ جب تک میں کھیلوں آپ یہیں رکے رہیں‘‘۔یہ باتیں بھی تشویش کا باعث ہیں ۔

بلئینگ کو روکنے کے لئے اسکول اور والدین کی فوری مداخلت ضروری ہے۔اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے بچے کو ڈرایا ،دھمکایا جارہا ہے تو بلاکسی ہچکچاہٹ کے ٹیچر سے اس بارے میں بات کریں تاکہ وہ آپ کے بچے اور اس کے روئیے پر نظر رکھے اور اس کا خاص خیال رکھے۔


گرمیوں میں شیر خواربچوں کا خیال کیسے رکھا جائے؟


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...