دانتوں کو چمکانا ہے تو ان آسان طریقوں پر عمل کیجئے
دانتوں پر جما ٹارٹر یا میل کس کو پسند ہوتاہے بلکہ اس کا نظر آنا آپ کو پریشان کردیتا ہے۔یہ پلاک کی بد ترین قسم ہےجب آپ اس ٹارٹر کو دانتوں سے ہٹاتے نہیں تو یہ وقت کے ساتھ ساتھ سخت ہوتا جاتا ہے جبکہ مسوڑوں کے امراض کا باعث بنتا ہے اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ ایسے داغ منہ کھولنے پر شخصیت کو کتنا بدنما بناتے ہیں۔ ہمارے ارگرد موجود چند عام چیزیں آپ کی مسکراہٹ کو دوبارہ اعتماد بخش سکتی ہیں یا یوں کہہ لیں دانتوں چمکا سکتی ہیں۔
امرود
یہ پھل اور اس کے پتے بھی قدرتی طور پر پلاک اور ٹارٹر کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں، ان دونوں میں اینٹی پلاک ایجنٹ موجود ہیں اور یہ مسوڑوں کی سوجن میں بھی کمی لاتے ہیں۔ بس امرود کے صاف پتوں کی کچھ مقدار کو روز چبا کر تھوک دیں، جس سے دانتوں پر میل جمنے کا خطرہ کم ہوتا ہے، جبکہ ایک کچے امرود پر نمک چھڑک کر دن میں ایک یا دو بار چبانا بھی مدد دیتا ہے۔
سفید سرکہ
سفید سرکہ جراثیم کش خصوصیات رکھتا ہے جو کہ دانتوں پر داغ اور ٹارٹر کو ہٹانے کے ساتھ دوبارہ نمودار ہونے سے روکنے میں مدد دیتا ہے۔ سرکے میں موجود تیزابیت دانتوں کی سطح کو نقصان پہنچاسکتی ہے تو اس کے لیے آدھے کپ پانی میں دو چائے کے چمچ سفید سرکہ اور آدھا چائے کا چمچ نمک ملاکر دن میں دو بار اس محلول سے کلیاں کریں۔
نمک اور بیکنگ سوڈا
یہ بہت سادہ مگر ٹارٹر کو ہٹانے کا موثر ٹوٹکا ہے، ایک کھانے کے چمچ بیکنگ سوڈا میں ایک چٹکی نمک کو ملائیں اور اس مکسچر کی کچھ مقدار ٹوتھ برش پر چھڑک دیں یا ٹوتھ پیسٹ میں شامل کردیں۔ اس ٹوٹکے کو ہفتے میں ایک بار سے زیادہ نہ آزمائیں۔
ایلو ویرا جیل
یہ کچھ کڑوا ضرور ہوسکتا ہے مگر ٹارٹر کو ہٹانے کے لیے جادو ئی اثر ثابت ہوسکتا ہے، ایک چائے کا چمچ ایلو ویرا جیل، چار چائے کے چمچ گلیسرین، پانچ کھانے کے چمچ بیکنگ سوڈا، لیموں کا تیل اور ایک کپ پانی لیں، ان سب کو اچھی طرح مکس کریں اور اس محلول سے دانتوں کو صاف کریں۔ یہ عمل روزانہ اس وقت تک دہرائیں جب تک ٹارٹر ختم نہیں ہوجاتا۔ اس کے بعد ہر تین یا چار روز بعد اس عمل کو دہرائیں۔
تل
ایک کھانے کے چمچ تلوں کو منہ میں ڈالیں اور اچھی طرح چبائیں، چبا کر اس کا پیسٹ بنانے کی کوشش کریں اور نگلنے سے گریز کریں۔ اس کے بعد دانتوں پر اس پیسٹ سے برش کرلیں، یہ عمل ہفتے میں دو بار دہرائیں۔
اس بارے میں جانئے : سردیوں میں خشک جلد کی وجوہات،علامات اورعلاج
مالٹے کے چھلکے
ترش پھل عام طور پر پلاک سے بننے والے داغوں کی صفائی کے لیے بہترین ثابت ہوتے ہیں جس کی وجہ ان میں موجود ایسڈ ہے۔ تو مالٹے کے چھلکوں کو اپنے دانتوں پر 2 سے تین منٹ تک رگڑیں یا اس کا پیسٹ بناکر دانتوں پر لگائیں، اس کے بعد نیم گرم پانی سے کلی کریں، یہ عمل ہفتے میں کئی بار دہرائیں۔
لونگ
یہ مصالحہ دانتوں کے درد سے تو نجات دلانے میں مشہور ہےمگر دانتوں کی صفائی کے لیے بھی فائدہ مند ہے، لونگ کو پیس کر پاؤڈر بنالیں، اس میں تھوڑا سا زیتون کا تیل شامل کریں اور اس مکسچر کوٹارٹر سے متاثرہ حصے میں لگائیں۔ اسی طرح لونگوں کو چبانا سانس کی بو سے نجات دلاتا ہے جبکہ بیکٹریا کو مارتا ہے۔
بیکنگ سوڈا اور لیموں کا عرق
چٹکی بھر بیکنگ سوڈا ٹوتھ برش پر چھڑکیں اور اس پر چند قطرے لیموں کا عرق ٹپکا دیں اور پھر برش کرلیں۔ واضح رہیں کہ اس طریقہ کار کو ہفتے میں صرف ایک بار استعمال کریں۔
بیکنگ پاؤڈر اور لیموں کا عرق
ایک چائے کا چمچ بیکنگ پاؤڈر اور ایک چائے کا چمچ لیموں کا عرق دو منٹ میں جادو کرسکتا ہے، اس مکسچر کو دانتوں پر دو منٹ سے زیادہ نہ لگا رہنے دیں، جبکہ اسے بھی ہفتے میں ایک یا دو بار آزمایا جاسکتا ہے۔
اس بارے میں جانئے :پانچ ایسی غذائیں جو آپ کو خوبصورت بنائیں
سمندری نمک، لیموں کا عرق اور ٹوتھ پیسٹ
آدھا چائے کا چمچ سمندری نمک اور کچھ مقدار میں لیموں کے عرق کو ایک باؤل میں تھوڑی سی مقدار میں ٹوتھ پیسٹ میں مکس کریں۔ اس مکسچر کو دانتوں پر لگائیں اور ایک منٹ بعد دھولیں۔ یہ طریقہ کار بھی ہفتے میں ایک سے دو بار آزمانے کے لیے بہترین ہے۔
لیموں کا عرق اور پانی
دونوں کی یکساں مقدار کو مکس کرنا دانتوں کی سفیدی کی بحالی میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، اس مکسچر کا استعمال ہفتے میں ایک بار کرنا ہی مناسب ہے۔
اسٹرابیری
ایک پکی ہوئی اسٹرابیری لیں اور اسے چمچ سے پیس لیں۔ اب اس پیسٹ سے دانتوں کو کچھ منٹ تک برش کریں تاکہ پیلے دھبوں سے نجات پائی جاسکے۔ یہ ٹوٹکا مہینے میں ایک بار آزمانے کے لیے ٹھیک ہے۔
ٹوتھ پیسٹ، نمک، بیکنگ سوڈا اور لیموں کا عرق
ایک چمچ ٹوتھ پیسٹ، چٹکی بھر نمک، تھوڑا سا بیکنگ سوڈا اور چار سے پانچ قطرے لیموں کے عرق کو ایک باؤل میں مکس کریں۔ اس مکسچر سے چار سے پانچ منٹ تک دانتوں پر برش کریں اور آپ صرف ایک استعمال کے بعد ہی فرق محسوس کرسکیں گے۔ اس طریقہ کار کو دو مہینے میں ایک بار ہی استعمال کریں۔