وہ عادتیں جو مردوں کو بانجھ پن سے محفوظ رکھیں

8,444

شادی کے بعد بچے نہ ہونا ازدواجی تعلقات میں دوری لانے کا باعث بنتا ہے اور آج کے دور میں بانجھ پن کا مرض بہت تیزی سے پھیل رہا ہے، اور عورتوں کے ساتھ ساتھ مردوں میں یہ بھی یہ مرض بڑھتا جارہا ہے۔مردوں میں بانجھ پن کا خطرہ بڑھنے کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں اور ان میں اکثر عام سی عادتوں کا ہاتھ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔تاہم آپ اس سے بچنے کے لیے چند عادتوں کو اپنا سکتے ہیں جو اس موذی عارضے کو دور رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔

سبزیاں زیادہ کھائیں:

پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذا کا زیادہ استعمال جسم کو مناسب مقدار میں وٹامنز اور منرلز ہی فراہم نہیں کرتا بلکہ بانجھ پن کے خطرے سے بھی تحفظ دیتا ہے۔ اسپین میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ پھلوں اور سبزیوں میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس مردوں کو بانجھ پن کے خطرے سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

سگریٹ نوشی ترک کیجئے:

یہ عادت صرف پھیپھڑوں کو ہی متاثر نہیں کرتی بلکہ بانجھ پن کا خطرہ بھی بڑھاتی ہے۔ کلیولینڈ کلینک کی ایک تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی اسپرم کاؤنٹ اور صحت کو متاثر کرتی ہے، تاہم اس لت کو ترک کرکے بہت جلد اس نقصان کی تلافی ممکن ہوتی ہے۔

بڑھتے وزن پر قابوپائیں:

صحت مند جسمانی وزن بانجھ پن کا خطرہ کم کرتا ہے، ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ زیادہ جسمانی وزن کے حامل مردوں میں اسپرم کاؤنٹ صحت مند افراد کے مقابلے میں 11 سے 42 فیصد تک کم ہوتا ہے، جس سے بانجھ پن کا خطرہ بڑھتا ہے۔

مناسب نیند لیجئے:

بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جو مرد 6 گھنٹے سے کم یا 9 گھنٹے سے زیادہ سونے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں بانجھ پن کا امکان بھی 42 فیصد ان افراد سے زیادہ ہوتا ہے جو ہر رات 7 سے 8 گھنٹے کی نیند لیتے ہیں۔ محققین کا ماننا تھا کہ ہارمونز اس حوالے سے اہم کردار ادا کرتے ہیں جن کے لیے نیند ضروری ہوتی ہے۔



 

کیفین کا کم استعمال کیجئے:

ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جو مرد 300 ملی گرام کیفین (سوڈا، انرجی ڈرنکس یا گرم مشروبات) کی شکل میں استعمال کرتے ہیں، ان میں بانجھ پن کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے، تاہم محققین نے اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

دودھ یا اس سے بنی مصنوعات کازیادہ استعمال:

کم چربی والی دودھ سے بنی مصنوعات اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔ ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ایک رپورٹ میں دریافت کیا گیا کہ جو مرد کم چربی والی ڈیری مصنوعات کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، ان میں بانجھ پن کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

پرسکون رہنے کی کوشش کیجئے:

ذہنی تناؤ بھی بانجھ پن کا باعث بنتا ہے جس کی ممکنہ وجہ کورٹیسول نامی ہارمون کی مقدار کا بڑھنا ہے، تاہم سائنسدان اس حوالے سے یہ کہنے سے قاصر ہیں کہ اس کی وجہ کیا ہے۔ کولمبیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جن مردوں کو ذہنی تناؤ کا سامنا زیادہ ہوتا ہے، ان میں بانجھ پن کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

بلڈپریشر اور کولیسٹرول پر نظر رکھئے:

ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول بھی بانجھ پن کا باعث بن سکتے ہیں، بفالو یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ہائی کولیسٹرول کے شکار افراد کے لیے والدین بننا کافی مشکل ہوتا ہے۔



شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...