نوزائیدہ بچوں میں یرقان : اسباب و علاج
انسان کی پیدائش قدرت کی طرف سے ایک قدرتی عمل ہے اور یہ عمل تا قیامت جاری و ساری رہے گا۔آج سے 500 ،600 سال پہلے جب میڈیکل سائنس نے اتنی ترقی نہیں کی تھی تو اس وقت بھی بچے بنا کسی مسائل کے پیدا ہوتے تھے کیونکہ یہ کوئی بیماری نہیں بلکہ ایک فطری عمل ہے ۔
موجودہ دور کا اگر گزشتہ ادوار سے موازنہ کریں تو اس دور میں علمی معیار گزشتہ دور سے کافی بلند ہے لیکن اس کے باوجود کہ جب کوئی عورت حاملہ ہوجاتی ہے تو میڈیا اور مافیا کی گئی برین واشنگ کے نتیجے میں خاندان اور گھر والے ایسا ظاہر کرتے ہیں کہ جیسے عورت کا کوئی خطرناک مرض لاحق ہوگیا ہے اور ایک منٹ بھی ضائع کیے بغیر لیڈی ڈاکٹر کی طرف دوڑ لگائی جاتی ہے میاں بیوی بھی اس معاملے کو لے کر کافی حساس ہوجاتے ہیں کہ جیسے یہ کوئی موذی بیماری ہو۔
اسباب :
جب حاملہ عورت کا کیس کسی ڈاکٹر کے پاس جاتا ہے تو وہ سب سے پہلے اس کا رجسٹریشن کرلیتی ہے۔ پھر اس کے الٹرا ساونڈ اور بلڈ ٹیسٹ کرائے جاتے ہیں اور ڈیلیوری ہونے تک کئی بار الٹرا ساونڈ کرایا جاتا ہے جس سے ماں اور بچے کی صحت پر برُے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ بغیر کسی جسمانی ضرورت کے حاملہ کو زبردستی ملٹی وٹامن اور طاقت کی ادویات کھلائی جاتی ہیں اور یہ ادویات مسلسل وہ 9 ماہ تک کھاتی رہتی ہے۔ اکثر حاملہ عورتوں کو ان ادویات کی ضرورت نہیں ہوتی ہے لہذا ان ادویات کے مضر اثرات شکم میں موجود بچے کے جگر پر آنا شروع ہوجاتے ہیں ۔ حاملہ عورت بھی ان ادویات کے بھاری اور گرم اثرات کا شکار ہوجاتی ہے۔ پھر جب بچےکی پیدائش ہوتی ہے تو پیدائشی طور پر یرقان میں مبتلا ہوجاتا ہے۔
پھر یرقان کے نام سےنومولود بچے کا علاج شروع ہوجاتا ہے اور بچے کی صحت دواوٌں سے مزید خراب ہوجاتی ہے جو مستقبل میں کسی کمزوری یا بیماری کی شکل میں سامنے آتی ہےجب کہ اسباب پر کوئی غور نہیں کرتااور یہ عمل ھمارے معاشرے میں رواج پاچکا ہے ۔ گزشتہ سالوں میں کئی واقعات ایسے پیش آئے ہیں جن میں ٹریفک جام کی وجہ سے ماں نے اپنے بچے کو ایک سڑک پر جنم دیا اور بچہ اور ماں دونوں کو کوئی نقصان نہ پہنچا اسی طرح پرانے زمانے میں بھی بچے گھروں پر ہی پیدا ہوتے تھے اور اس طرح کے کوئی جدید آلات نہیں ہوتے تھے کیونکہ یہ ایک فطری عمل ہے ۔
علاج :
china-6: اس دوا کا ایک قطرہ آب مقطر میں ملا کر چند قطرے بچے کے منہ میں ٹپکائیں ۔ اس دوا کا استعمال ایک دن میں تین بار کیا جائے اور کم از کم ایک ماہ تک بچے کو پلائے۔
chelidonium: جب بچے کی آنکھیں اور ناخن پیلے ذرد ہوجائیں ، دودھ پلانے پر متلی ہوتی ہو تو اس دوا کو بھی درج بالا طریقے سے استعمال کریں ۔
bryonia: بچے کو ہلکا بخار، بے چینی ،دودھ ہضم کرنے کی صلاحیت میں مشکلات ،پیٹ درد کی شکایت ہو تو یہ دوا بھی درج بالا طریقے سے استعمال کریں ۔
lycopodium: پیدائشی یرقان کے لئے یہ دوا بہت فائدہ مند ہے اگر بچہ ماں کا دود ھ پی رہا ہے تو یہ دوا صرف ماں کوبھی پلائی جاسکتی ہے اور بچہ استعمال نہ بھی کریں تو فائدہ پہنچے گا۔