پیلوک ایگزام؛تمام سوالوں کا جواب

1,910

پیلوک ایگزام کیا ہے؟

پیلوک ایگزام Pelvic-exams عورت کے تولیدی نظام کا طبی معائنہ ہے۔عورت کی صحت کے بارے میں جاننے کے لئے تولیدی نظام کا جائزہ لینا نہایت ضروری ہے۔اس کے ذریعے ابتداء میں ہی بہت سی نسوانی بیماریوں کی تشخیص اور ان کا علاج ممکن ہو جاتا ہے ان میں سے ایک کینسر کی بیماری بھی ہے۔

پیلوک ایگزام میں ڈاکٹر کیا کرتا ہے؟

عام طور پر پیلوک ایگزام تربیت یافتہ گائنی کولوجسٹ کرتا ہے۔وہ یہ ٹیسٹ چار مراحل میں کرتا ہے۔

بیرونی جائزہ:

بیرونی جائزے میں ڈاکٹر اعضاء تناسل کا جائزہ لیتے ہیں کہ اس پر کسی قسم کی خراش،سوجن یا سرخی تو نہیں۔

اندرونی جائزہ:

یہ جائزہ پلاسٹک یا دھات سے بنے آلے کی مدد سے کیا جاتا ہے۔یہ آلہ اسپیکیولم کہلاتا ہے جو بطخ کی چونچ جیسا ہوتا ہے۔اسپیکیولم کو وجائنہ کے راستے رحم میں داخل کیا جاتا ہے تاکہ اس کی اندرونی دیواروں کا جائزہ لیا جاسکے۔اور کسی قسم کے نقص کی نشان دہی ہوسکے۔

پیپ اسمیئر:

اندرونی جائزہ لیتے وقت ہی ڈاکٹررحم کی دیوار سے کچھ سیلز کھرچ لیتاہے تاکہ ان کا معائنہ کیا جاسکے۔یہ طریقہ کار پیپ اسمیئر کہلاتا ہے جس میں سیلز کا مائکرواسکوپ کے ذریعے جائزہ لیا جاتا ہے۔

فزیکل ایگزام:

کیونکہ یوٹرس اور اووریز پیٹ میں کافی اندر ہوتے ہیں اس لئے ان کا جائزہ ہاتھوں سے لیا جاتا ہے۔ویجائنہ کے راستے دو انگلیاں رحم میں داخل کی جاتی ہیں اور دوسرے پاتھ سے پیٹ پر دبائو ڈالا جاتا ہے۔اس طریقے سے ڈاکٹر یوٹرس اور اووریز کو محسوس کر پاتا ہے اوران کی جسامت میں کسی قسم کی تبدیلی یا نقص کا پتہ لگا لیتا ہے ۔
کچھ کیسز میں ڈاکٹر فزیکل ایگزام میں ریکٹل( سیدھی آنت)کو بھی شامل کر لیتا ہے تاکہ معلوم کرسکے کہ آنت میں کسی قسم کی سوجن یا نرمی تو نہیں ہے۔

پیلوک ایگزام کی کب ضرورت ہوتی ہے؟

امریکن کالج آف گائنی کولوجسٹ کے مطابق ۲۱ سال کی عمر کے بعد ہر عورت کو اپنے سالانہ چیک اپ کے ساتھ پیلوک ایگزام بھی کروانا چاہیئے۔پیلوک ایگزام اس وقت بھی ضروری ہو جاتا ہے جب کسی بیماری کے آثار ظاہر ہو ں جیسے بہت ذیادہ بلیڈنگ ،ڈسچارج یا پیٹ کے نچلے حصے میں درد ہو۔

کیا پیلوک ایگزام میں تکلیف ہوتی ہے؟

پیلوک ایگزام تکلیف دہ تو نہیں ہوتا لیکن تھوڑی بے چینی کا باعث بنتا ہے ،خاص طور پر اسپیکیولم داخل کرتے ہوئے۔عام طور پر پیلوک ایگزام میں ۱۰ منٹ لگتے ہیں ۔یہ ٹیسٹ کتنی آسانی سے ہوتا ہے اس کا انحصار ڈاکٹر کی صلاحیت پر ہوتا ہے۔

پیلوک ایگزام کی رپورٹ کب معلوم ہوتی ہے؟

پیلوک ایگزام کے دوران حاصل ہونے والی معلومات کو ساتھ ساتھ تحریر بھی کیا جاتا رہتا ہے۔اس کے علاوہ ڈاکٹرمرض سے متعلق مریض سے بات چیت بھی کرسکتا ہے۔
پیپ سمیئر یا سائٹولوجیکل ایگزام کی رپورٹ تیار ہونے میں ۳سے۵ دن لگتے ہیں ۔کیونکہ رحم سے نکالے گئے سیلز کو مائیکرو اسکوپ میں دیکھنے کے لئے لیبارٹری بھیجا جاتا ہے۔جسے سائٹولوجسٹ دیکھ کر رپورٹ پر سائن کرتا ہے۔

کیا پیلوک ایگزام پابندی کے ساتھ کرانا ضروری ہے:

پیلوک ایگزام میں پورے تولیدی نظام کا جائزہ لیا جاتا ہے اس طرح بہت سے بیماریوں کا ابتداء میں ہی پتہ چل جاتا ہے۔یوٹرس، ولوا،سروکس،فیلوپین ٹیوبس،اووریز اور بلیڈر کے کینسر کو اس ٹیسٹ کے ذریعے ابتدا ء میں ہی تشخیص کرلیا جاتا ہے۔خاص طور پر پیپ اسمیئر سروائیکل کینسر کی تشخیص کے لئے نہایت ضروری ہے۔جنسی تعلق سے منتقل ہونے والے انفیکشنزکی تشخیص بھی پیلوک ایگزام کے ذریعے ہوتی ہے۔فزیکل ایگزام کے علاوہ ڈاکٹر مریضہ کی ماہواری اور جنسی صحت سے متعلق سوالات کے جوابات بھی دے سکتا ہے۔

پیلوک ایگزام کے لئے مجھے کیا کرنا ہوگا؟

پیلوک ایگزام عام طور پر گائنی کولوجسٹ لیتاہے اس لئے ٹیسٹ سے پہلے کسی اچھے گائنی کولوجسٹ سے رابطہ ضروری ہے۔

انگریزی میں پڑھنے کے لئے کلک کریں

تحریر : ڈاکٹر ثناء انصاری 

ترجمہ : سعدیہ اویس


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...