ہیٹ ویو کے دوران روزہ کس طرح گزاریں
اس ماہِ رمضان موسم شدید گرم ہونے کے باعث روزہ رکھ کر گھنٹوں بغیرکچھ کھائے پیئے بغیرگزارنایقیناانتہائی مشکل ہوسکتاہے۔اس سال پاکستان میں درجہ حرارت کافی زیادہ رہنے کاامکان ہے۔اتنی شدید گرمی میں جس وقت ہم سب کاخیال ہوتاہے کہ زیادہ مقدار میں پانی اورٹھنڈے مشروبات پینے چاہئیں لیکن مسلمان ہونے کے ناطے ہم رمضان المبارک کااحترام کرتے ہیں اس مبارک مہینہ میں پورا دن روزہ میں ہوتے ہیں اس وجہ سےہمارے لئے پانی اوردیگرٹھنڈے مشروبات دن کی روشنی میں ممنوع ہیں۔
تواب سوال یہ ہے کہ
ہم بیمارہوئے بغیررمضان المبارک کے روزے کیسے رکھ سکتے ہیں؟
روزہ کے دوران شدید گرمی سے خود کوکیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں؟
روزہ کے دوران خود کوہائیڈریٹ رکھنے کابہترین طریقہ کیاہوسکتاہے ؟
رمضان شروع ہوتے ہی ہمارے ذہنوں میں ابھرنے والے ان تمام سوالوں کے ذیل میں دیئے گئے جوابات جان کرآپ یقین کریں کہ یہ رمضان کریم آپ کے لئے نہایت آسانی والا ،بابرکت اورصحت بخش ثابت ہوسکتاہے۔
جسمانی سرگرمیوں کومحدود کریں
یہ تمام لوگوں کے لئے ممکن نہیں ہوسکتاخصوصاً ان لوگوں کے لئے جوفیلڈ جاب کرتے ہیں ۔پھربھی اگرآپ کرسکتے ہیں توکوشش کریں کہ اپنی جسمانی سرگرمیوں کوجس حد تک ہوسکے محدود کرلیں۔بعض کاموں کوتاخیرسے کرلیںاس وقت جب آپ روزہ کھول کرکچھ کھاپی لیں ۔ اپنی روزمرہ سرگرمیوں کوکم سے کم کرنے کی کوشش کریں۔
مزید جانئے :رمضان ڈائٹ پلان فٹ رہنا بنائے بے حد آسان
باربارنہائیں
دوران رمضان ہائیڈریٹ رہنے کایہ بہترین طریقہ ہے۔اپنے آپ کوتازہ دم اورجسم کادرجہ حرارت نارمل رکھنے کے لئے باربارشاورلیں۔نہانے سے پہلے بالٹی کوپانی سے بھرکررکھ لیں یہ پانی نل سے آنے والے پانی کے مقابلے میں ٹھنڈاہوگا۔اگرآپ باربارشاورنہیں لے سکتے تواس بات کویقینی بنائیں کہ ہرنماز سے پہلے آپ مکمل وضوکریں۔اس عمل سے آپ کوچہرہ ،ہاتھ،گلہ اورپاؤں کئی باردھونے کاموقع مل جاتاہے۔
براہ راست سورج کی روشنی سے بچیں
اس پربھی عمل کرنایقیناسب کے لئے ممکن نہیں لیکن آپ کوشش کریں کہ جہاں تک سورج کی براہ راست روشنی سے بچ سکتے ہیں بچیں۔اگرآپ آؤٹ ڈورکام کرتے ہیں توہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لئے وقفہ لیں۔دھوپ سے بچنے کے لئے ٹوپی،دھوپ کاچشمہ اورچھتری کااستعمال کریں۔
سحری صحت بخش کریں
جب آپ گرمیوں میں روزہ رکھتے ہیں تو بہت زیادہ بھاری اورزیادہ مقدارمیں کھاناآپ کی بڑی غلطی ہوسکتی ہے۔گرمی میں درجہ حرارت بڑھنے کے سبب زیادہ کھانے کے باعث ڈیہائیڈریشن کی شکایت ہوسکتی ہے۔افطاراورسحری میں ہلکی پھلکی غذالیں۔بہت زیادہ اورزبردستی پانی پینے کی کوشش نہ کریں۔سادہ دہی اورکھجوروں کااستعمال کریںاس سے روزہ میں پیاس کااحساس نہیں ہوگا۔افطارمیں پھل اورسبزیاں کھائیںجن میں پانی کی اعلیٰ مقدارہوجیسے خربوزہ ،اسکواش،اسٹرابیری،ٹماٹراورگاجروغیرہ۔
کیفین سے بچیں
یہ ناممکن نہیں ہے۔یہ کام اتنامشکل نہیں جتنالگتاہے۔چائے اورکافی کے استعمال سے آپ کے جسم سے نمکیات کے اخراج میں اضافہ ہوتاہے۔یہ آپ کوتازہ دم اورفعال رکھنے کے بجائے آپکے جسم میں پانی کی کمی کاسبب بنتی ہے۔
حروف آخر
اس رمضان المبارک جنک فوڈ اورتلی ہوئی غذاؤں کااستعما ل ترک کردیں۔ان غذاؤں کے استعمال سے آپ کوپیاس کازیادہ احساس ہوگا۔اپنی غذا کے انتخاب میں بہتری لائیں۔جہاں تک ممکن ہوصحت بخش غذاکاانتخا ب کریں۔پانی اوردیگرمشروبات کے استعمال میں احتیاط برتیں ورنہ افطارکے فوری بعد آپ کوپیٹ میں بہت بھاری پن کااحساس ہوگا۔آخرمیں بس یہی کہناہے کہ اللہ سے دعاکریں کہ اس رمضان اللہ آپ کی مدد کرے اورآپ کوثابت قدم رکھے اورسچے دل کے ساتھ عبادات میں مصروف رہنے کی توفیق عطافرمائے ۔(آمین)
تحریر : ماہا آفریدی
یہ آرٹیکل انگریزی میں پڑھنے کے لئے کلک کریں