پیدائشی نقص

636

مختصرجائزہ

یہ پیدائشی بے ضابطگیاں یا نقص ایسی خرابیاں ہوتی ہیں جوپیدائش کے وقت سے موجود ہوتی ہیں۔کچھ بیماریاں ابتدائی طورپر پیدائش کے وقت ظاہرہوجاتی ہیں اورکچھ بچپن میں یانوجوانی میں سامنے آتی ہیں۔چند پیدائشی بے ضابطگیاں مندرجہ ذیل ہیں:
٭کلیفٹ لپ
٭دل کی خرابی جیسے ایٹریل سیپٹل ڈیفیکٹ،وینٹریکیولر سیپٹل ڈیفیکٹ،ٹیٹرالوجی آف فلوٹ
٭ڈاؤن سنڈروم
٭سیکل سیل اینیمیا
٭کلب فوٹ
٭سپائنابیفائڈا

وجوہات

پیدائشی نقص کی کئی ممکنہ وجوہات ہوتی ہیں۔جویہ ہیں:
٭جینیاتی عوامل
٭ماحولیاتی عوامل (دوران حمل کیمیکل ،الکحل اورتمباکونوشی کااستعمال)
٭حاملہ (زچہ )میں غذائیت کی کمی
٭زچہ میں انفیکشن

علامات

پیدائشی نقائص کی چند مشترکہ علامات درج ذیل ہیں:
٭کلیفٹ لپس(یہ نقص اوپری ہونٹ یاتالومیں نظرآتاہے۔اس سے بات کرنے میں دشواری کاسامنارہتاہے)
٭دل کے نقائص(سانس لینے میں دشواری ،دل کی دھڑکن کے بے ترتیبی،سرمئی یانیلے رنگ کی جلد،فیڈنگ میں دشواری)
٭ڈاؤن سنڈروم(آنکھوں کاترچھاہونا،کان چھوٹے ہونا،منہ چھوٹاہونا،چھوٹی گردن،ذہنی نشوونمامیں تاخیر)
٭سیکل سیل اینیمیا(اینیمیا،درد کادورہ جس سے اعضاء کونقصان پہنچ سکتاہے)
٭کلب فوٹ(پاؤں کی غلط پوزیشن)
٭سپائنابیفائڈا(پاؤں سے معذور،مثانہ اورباؤل موومنٹ کے مسائل)

تشخیص وعلاج

بچہ جب ماں کے پیٹ میں ہوتاہے تب ہی پیدائشی نقص کی تشخیص کی جاسکتی ہے۔کچھ مخصوص ٹیسٹ اورتکنیک نے یہ عمل ممکن بنایاہے۔وہ یہ ہیں:
٭امینوسینٹیسس
٭جنین کی بیرونی جھلی کے روئیں کے نمونے
٭الٹراساؤنڈ
٭زچہ کے خون میں فیٹل مارکر
بنیادی طورپراس کاعلاج مخصوص خرابی پرمنحصرہوتاہے۔زیادہ ترپیدائشی نقائص کاعلاج سرجری کے ذریعے کیاجاتاہے۔


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...