پارکنسنز کی بیماری
مختصرجائزہ
پارکنسنز کی بیماری دراصل بتدریج بڑھنے والے نیورولوجیکل کی خرابی ہے جومریض کی حرکت پراثراندازہوتی ہے۔یہ مرض آہستہ آہستہ شروع ہوتاہے اورآگے جاکرشدت اختیارکرجاتاہے۔یہ بیماری دماغ کے نچلے حصے پرواقع خلیات (بیزل گینگلیا)میں آنے والے مسائل سے منسلک کی جاتی ہے۔اگرچہ یہ بیماری وقت کے ساتھ بڑھتی ہے اوراس کاکوئی علاج نہیںہے لیکن ادویات سے اسے نمایاں طورپرکنٹرول /منظم کیاجاسکتاہے۔
وجوہات
جب انسانی دماغ میں ڈوپامین کی سطح کم ہونے لگتی ہے توپارکنسنزکی بیماری ہوتی ہے۔ڈوپامین کی کمی کی وجہ سے پارکنسنزمیں ازخودتحریک پیداہوتی ہے۔ڈوپامین کی سطح میں اس لئے کمی آتی ہے کیونکہ ڈوپامین کی پیداوارکے لئے اعصابی خلیات (نیورون)ذمہ دارہیں۔دواہم وجوہات ہیں جوڈوپامائن کے خاتمے اورنیورون کی پیداوارکے ذمہ دارہیں:
٭جین
٭ماحولیاتی عوامل
علامات
پارکنسنز کی علامات درج ذیل ہیں:
٭لرزش
٭حرکت میں سستی آنا
٭سپاٹ چہرہ/ چہرہ پرکوئی تاثرنہ ہونا
٭غیرلچکدارپٹھے
٭تقریرمیں تبدیلی (غیرواضح یادھیمی)
٭کمزورپوسچر
٭توازن کی کمزوری
٭چلنے کے دوران بازوہلانے کی دشواری
تشخیص وعلاج
پارکنسنز کی تشخیص مکمل طورپرطبی طریقے کے مطابق کی جاتی ہے۔یہ تشخیص مریض میں پائی جانے والی علامات ،ہسٹری،جسمانی اوراعصابی جانچ کے ذریعے کی جاتی ہے کیونکہ پارکنسنزکی تشخیص کی تصدیق کے لئے کوئی مخصوص ٹیسٹ نہیں ہے۔اس کاکوئی شفاء بخش علاج نہیں ہے لیکن علاج کامقصد علامات کوکم اورمرض کی افزائش میں کمی لاناہے۔یہ علاج مختلف ادویات سے کیاجاتاہے۔جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:
٭کاربائی ڈوپا- لیووڈوپا
٭ڈوپامین ایگنسٹ
٭ایم اے او-بی انہیبیٹرز
٭کیٹی کول-او-میتھل ٹرانسفریز(سی اوایم ٹی)انہیبیٹرز
٭اینٹی کولینرجکس
٭امانٹاڈین