بلڈ پریشر سے زندگی بھر کے لئے نجات پانا ہے تو ؟

61,226

بلڈ پریشر وہ قوت ہے جس سے خون ہماری شریانوں کی دیواروں سے ٹکراتاہے ۔جب ہم بیٹھے یالیٹے ہوتے ہیں تو ہمارادل ایک منٹ میں ساٹھ سے ستر باردھڑکتاہے اوراتنی ہی مرتبہ خون ہماری شریانوں میں دھکیلاجاتاہے۔جب دل دھڑکتاہے اورخون کوشریانوں میں دھکیلتاہے اس وقت بلڈ پریشر بلند ترین سطح پرہوتاہے اسے سسٹولک پریشر کہتے ہیں۔دھڑکنوں کے درمیانی وقفہ میں جب دل ساکن ہوتاہے تو بلڈ پریشر کی سطح کم ہوجاتی ہے۔اس کوڈایاسٹولک پریشر کہتے ہیں۔
بلڈ پریشر کم ہویازیادہ دونوں ہی صورتوں میں نقصان دہ ہوتاہے لیکن اس کا بڑھ جانا کئی دیگر بیماریوں کی وجہ بن سکتا ہے۔اس سے نجات کے لئے اگر چند اقدامات فوری طورپرکرلئے جائیں تویہ نہ صرف کنٹرول ہوسکتاہے بلکہ مستقل عمل سے نارمل بھی رہ سکتاہے

مزید جانئے :سوئمنگ سے بلڈ پریشر کا علاج کریں

۱۔صحت بخش غذا کااستعمال

اپنی کھانے پینے کی عادات میں تبدیلی لاکربلڈ پریشر میں اس قدر نمایاں کمی کی جاسکتی ہے جتنی کہ بلڈ پریشر کی ادویات سے کی جاسکتی ہے۔تحقیق سے ثابت ہواہے کہ بہت زیادہ پھل اورسبزیوں کے استعمال ، بغیر چھنے آٹے کی روٹی اوردلیہ کھانے سے بھی پائپرٹینشن میں نمایاں کمی آتی ہے۔ساتھ ساتھ گوشت ،مرغی اورمچھلی کی مناسب مقدار اپنی خوراک میں شامل رکھناضروری ہے۔کم چکنائی والادودھ اوراس سے تیارکردہ مصنوعات بھی مفید ہیں


۲۔جسمانی سرگرمی

صحت مند زندگی گزارنے کے لئے جسمانی سرگرمی ناگزیر ہے۔جسمانی سرگرمی سے مراد صرف ورزش،جاگنگ اوردیگر مشقیں نہیں ہوتی جنھیں کرناعموماً لوگوں کے لئے مشکل ہوجاتاہے بلکہ روزانہ صرف تیس منٹ تیز تیز چلنے ،باغبانی اورکوئی دوسری سرگرمی کے ذریعے سے بھی آپ اپنامقصد حاصل کرسکتے ہیں۔ یہ ہدف آپ دن میں تین مرتبہ دس دس منٹ کی چہل قدمی سے یاپھر سیڑھیاں چڑھنے سے بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

مزید جانئے : 10 طریقوں سے ہائی بلڈ پریشر کا علاج

۳۔نمک کااستعمال

بلاشبہ بہت زیادہ نمک کااستعمال بلڈ پریشر میں اضافہ کرسکتاہے لیکن نمک کاانتہائی پرہیز بھی درست نہیں کیونکی اس سے بلڈ پریشر میں بہت زیادہ کمی واقع ہوسکتی ہے۔نمک کے استعمال کے سلسلے میں میانہ روی اختیار کرنی چاہئے۔اس بات کوبھی نظرانداز نہیں کرناچاہئے کہ تیارشدہ اورڈبہ بند غذاؤں میں نمک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اسی لئے گھرمیں تیارکردہ تازہ کھاناصحت (health) کے لئے زیادہ بہترہے۔سوڈیم کی مقدارکودیگر معدنی الیکٹرولائٹس ،کیلشیم،میگنیشیم اورخصوصاً پوٹاشیم کے اضافی استعمال کے ذریعے متوازن کیاجاسکتاہے۔


۴۔ڈیپریشن

ٓڈپریشن ،کسی بھی قسم کاتناؤ اورغصہ دل کی دھڑکن اوربلڈ پریشر میں اضافہ کرتاہے اورگزرتے وقت کے ساتھ یہ اضافہ مستقل ہوجاتاہے۔یہ کہناکہ اس سے دوررہنے کی کوشش کریں تو آج کے دورمیں یہ ممکن نہیں اسی لئے اس سے نجات کے لئے کوئی دوسراطریقہ اختیار کرناچاہئے۔جب بھی آپ تناؤ محسوس کریں یا غصہ میں ہوں تو آنکھیں بند کرکے لیٹ کرجائیں اورآہستہ آہستہ لمبے لمبے سانس لیں اورآہستہ آہستہ سانس کوخارج کریں۔یہ عمل دن میں تین مرتبہ ضرور دہرائیں۔

مزید جانئے :ذیا بیطس کی طرح بلڈ پریشر کے مریضوں کو بھی شکر سے خطرہ!

۵۔کولیسٹرول پرکنٹرول

تحقیق کے مطابق جیسے جیسے کولیسٹرول کم ہوتاہے بلڈ پریشر بھی کم ہوتاجاتاہے۔کچھ لوگوں میں جینیاتی طورپرہی بہت زیادہ کولیسٹرول پیداکرنے کارجحان ہوتاہے۔خون میں شامل کولیسٹرول کااسی فیصد جگر میں بنتاہے۔ساتھ ہی کولیسٹرول کوادویات سے کنٹرول کرنے کے بجائے نیاسین وٹامن کااستعمال مفید رہتاہے۔یہ برے کولیسٹرول یعنی ایل ڈی ایل کوکم اوراچھے کولیسٹرول ایچ ڈی ایل کوبڑھاتاہے۔ساتھ ہی مچھلی زیادہ کھائیں کیونکہ اس میں دل کی حفاظت کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...