سحر و افطار کے لئے چند مفید مشورے اور غذائیں
ماہِ رمضان شروع ہونے سے پہلے ہی سودے کی لسٹ میں کئی چیزوں کا اضافہ ہو جاتا ہے ۔ماہِ رمضان میں گھروں کے اندر کھانے پینے کی اشیا ء میں خوب برکت رہتی ہے۔ سحر وافطار کے وقت دسترخوان پکوڑوں ،سموسوں ، جلیبیوں، پھینی، اور کھجلوں سے بھر جاتا ہے ۔البتہ تلی ہوئی چیزوں کا غیر معتدل استعمال صحت کے کئی طرح کے مسائل پیدا کر دیتا ہے ۔
رمضان میں متوازن غذا کا استعمال کیوں ضروری ہے؟
اگر ہم اپنی غذا میں توازن برقرار رکھیں گے تو بہت سی بیماریوں مثلاً تیزابیت، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول وغیرہ سے بچے رہیں گے ۔ رمضان میں تیزابیت کا مسئلہ پیش آنے کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ دن بھر خالی پیٹ رہنے کے بعد تلی ہوئی اور چٹ پٹی چیزیں کھانے سے معدہ تیزاب بنانے لگتا ہے۔
چند مفید مشورے
*کھجور سے روزہ کھولیں:
کھجور توانائی کا ذریعہ ہیں ۔ روزہ کھولنے کے بعد اس سے فوری توانائی حاصل ہوتی ہے ۔ اس کے علاوہ سحری میں کھجور کھانے سے دن کے وقت بھی کمزوری محسوس نہیں ہوتی ۔
*آلو چھلکے سمیت :
چھلکوں سمیت ابلے ہوئے یا بیک کیئے ہوئے آلو کا استعمال کریں ۔ یہ آلو تلے ہوئے آلوؤں کے مقابلے بہت زیادہ صحت بخش ہیں ۔ اگر آپ انھیں سحری میں کھائیں تو کولیسٹرول کم کرنے میں بھی مدد ملے گی ۔ بیک کیے ہوئے آلو کھانے سے دن میں بھوک کا احساس بھی نہیں ہوگا۔ چکنے اور تلے ہوئے کھانوں کے بجائے یہ کھانا صحت کے لیے نہایت مفید ثابت ہوگا۔
*کھانوں میں ورائٹی:
تلے ہوئے اور چکنے کھانے طبیعت میں بھاری پن پیدا کرتے ہیں جس سے طبیعت میں سستی آتی ہے ۔ اس لیے اپنی غذا میں ہر طرح کے کھانوں کو شامل کریں ۔ جن میں گوشت ،پھل ، سبزیاں،دودھ ،دہی اور میٹھا بھی شامل ہے۔
*اعتدال میں سب کھائیں:
ماہ رمضان میں آپ اپنی پسند کی ہر چیز کھاسکتے ہیں لیکن اس میں اعتدال ضروری ہے کوئی بھی چیز حد سے زیادہ کھانا نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔دن بھر بھوکا رہنے کے بعد افطار کے وقت سب کچھ کھانے کا دل چاہتا ہے اگر اس وقت ہم اپنی پلیٹ کو تلی ہوئی اور چکنی چیزوں سے بھر لیں گے تو یہ چیزیں سب سے پہلے پیٹ میں جاکر معدے کو نقصان پہنچائیں گی۔
اگر اس کے بجائے ہم کھجور کے ساتھ توانائی بخشنے والی مشروب لیں گے اور اس کے ساتھ پھل ، سبزیاں اور کم مقدار میں تلی ہوئی چیزیں بھی کھالیں گے تو یہ ہمیں نقصان نہیں پہنچائیں گی۔
*فائبر کا استعمال:
پیٹ کے درد ،بد ہضمی اور پانی کی کمی سے بچنے کے لیے اپنی غذا میں فائبر والی چیزوں اور زیادہ پانی کا استعمال کریں۔
*چائے کم پئیں:
سحری میں زیادہ چائے نہ پئیں کیونکہ اس سے زیادہ پیشاب آتا ہے جوجسم میں نمکیات اور منرلز کی کمی کا باعث بنتا ہے ۔
*ورزش کریں :
چکنائی اور تلی ہوئی چیزوں سے پہنچنے والے نقصان سے بچنے کے لیے صرف غذا میں کمی ہی نہیں بلکہ ورزش کرنا بھی ضروی ہے ۔
*سحری نہ چھوڑیں:
اکثر لوگ افطاری میں خوب سیر ہوکر کھاتے ہیں اور پھر اس کے نقصان سے بچنے کے لیے سحری چھوڑدیتے ہیں جس کی وجہ سے سارا دن سستی اور کمزوری محسوس ہوتی ہے اور جب روزہ کھلتا ہے تو پہلے سے زیادہ کھایا جاتا ہے ۔ اس لیے ضروری ہے کہ سحری کی جائے
سحر و افطار کے لئے مفید غذائیں:
سحری
سحری میں ایسی غذا کھائی جائے جو دن بھر آپ کو توانا رکھے ان چیزوں میں روٹی، دودھ، دہی ، کھجور ، پھل ، پنیر اور ابلے ہوئے انڈے شامل ہیں۔
افطار
افطار میں چاول ، چکن کا سالن ، سبزیاں، پھل ، روسٹ کی ہوئی چکن یا آلو ، مچھلی ، کھجور اور توانائی بخش مشروب کا استعمال کریں۔
مزید جانئے :رمضان میں پیٹ کے امراض کی وجوہات اور آسان علاج