بے خوابی کا علاج کیجئے ان گھریلو ٹوٹکوں کی مدد سے
کیا آپ کی اکثر راتیں جاگتے ہوئے گز ر جاتی ہیں ؟مستقل بے خوابی کی وجہ سے آپ پریشان ہو چکے ہیں ؟
اکثر لوگ بے خوابی کے لئے نیند کی دوا لینے کو ترجیح دیتے ہیں ۔بہر حال ہمارے پاس اس مسئلے کا ذیادہ بہتر علاج ہے۔اب ذیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ۔ریڈرز ڈائجسٹ کی طرف سے پرسکون نیند کے لئے کچھ گھریلو علاج تجویز کئے جارہے ہیں
ماحول کو پرسکون بنائیں :
بے خوابی کی بڑی وجوہات میں سے ایک وجہ نیند کے لئے پر سکون ماحول کا نہ ہونا ہے۔کمرے کی اس طرح ترتیب رکھی جائے کہ باہر سے کوئی روشنی یا آواز نہ آئے۔مزید یہ کہ موبائل اور دوسرے آلات کی آواز بالکل ہلکی کردی جائے۔اچھی نیند کے لئے پرسکون ماحول کا ہونا نہایت ضروری ہے۔
چائےکا استعمال کیجئے:
اکثر جڑی بوٹیوں سے بنی چائے بھی بے خوابی ختم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے۔خاص طور پر جب فلیونائڈکی کمی کی وجہ سے نیند نہ آتی ہو۔یہ چائے دوائوں کی دکان سے بہ آسانی مل جاتی ہے۔ان میں سے ایک ویلیرین ٹی ہے جو ادھیڑ عمر کی خواتین میں پیریڈز بند ہونے کی وجہ سے نیند نہ آنے کی شکایت کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
سی بی ٹی :
یہ ڈپریشن کانفسیاتی طریقہ علاج ہے جس کا مقصد ڈپریشن کی اصل وجوہات کو جان کر ان پر قابو پانا اور منفی سوچ کو مثبت سوچ میں تبدیل کرنا ہے۔یہ تھیراپی پرسکون اور اچھی نیند لانے میں مدد گا ثابت ہوتی ہے۔ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک ریسرچ کے مطابق سی بی ٹی کا طریقہ علاج نیند کی دوا سے ذیادہ مفید ہے۔اور نیند کی کوالٹی میں ۱۷فیصد ذیادہ بہتری لاتا ہے۔
ورزش کے ذریعے ذہنی دباؤپر قابو پائیں:
خود کو پر سکون کرنے والی ورزش اسٹریس میں کمی لاتی ہے۔یہ مشقیں یوگا کی بھی ہو سکتی ہیں اور میڈی ٹیشن کی بھی۔اس لئے بے چینی پرقابو پانے کے لئے ان مشقوں کو اپنے روٹین میں شامل کریں ۔اس طرح آپ کو بے سکون راتوں سے نجات مل سکتی ہے۔
مزید جانئے :پر سکون نیند پانے کے 9آسان نسخے
دواؤں اور میلاٹونن کا استعمال:
بہت سی دوائیں جیسے بیٹا بلوکر اوراینٹی ڈپریزنٹ بے خوابی کی وجہ بن سکتی ہیں ۔اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ آپ کون سی دوا لیتے ہیں اور وہ آپ کی نیند پر کیسا اثر ڈالتی ہے۔
مزید یہ کہ میلاٹونن ایک ہارمون ہے ۔جب یہ سپلیمنٹ کے طور پر لیا جاتا ہے تو فوری اور اچھی نیند لانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔لیکن پھر بھی اسے اپنی دوا میں شامل کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔
سونے کے لئے مقررہ وقت :
سونے کا صحیح روٹین بنانا بھی کافی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔جتنا زیادہ آپ کا ذہن اور بدن اس چیز کی طرف راغب ہوگا اتنی ہی اچھی نیند آئے گی ۔اس لئے روزانہ ایک ہی وقت پر سونے اور اٹھنے کو اپنے روٹین میں شامل کریں تاکہ آپ کے آرام میں کوئی خلل نہ پڑے۔اگر آپ کو نیند نہ بھی آرہی ہو پھر بھی وقت پر بستر پر چلے جائیں یا پھر کتاب کا مطالعہ کرلیں یا میوزک سن لیں تاکہ آپ کو اس وقت ہی بستر پر لیٹنے کی عادت ہوجائے۔
دودھ اور شہد:
ٹرپٹوفن ایک امائنو ایسڈ ہے جو دودھ میں پایا جاتا ہے اور یہ ہمارے جسم میں سرٹونین کی پیداوار کو بڑھاتا ہے۔سرٹونین ایک ہارمون ہے جو ذہن کو سکون پہنچاتا ہے اور سونے میں مدد دیتا ہے۔
مزید یہ کہ شہد میں کاربوہائیڈریٹ ہے جوسرٹونین کو دماغ تک پہنچانے میں مدد دیتا ہے ۔لہٰذا رات کو شہد اور دودھ ملا کر پینے سے بے خوابی پر قابو پانے میں خاص مدد ملتی ہے۔
گرم پانی سے نہائیں :
گرم پانی سے نہانے کے بعد بھی پرسکون نیند آتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق یہ طریقہ بے خوابی کا شکار خواتین میں بہتر نیند لانے کا باعث بنتا ہے اور سونے سے پہلے گرم پانی سے نہانے والی خواتین کو نہ نہانے والی خواتین کے مقابلے میں زیادہ اچھی نیند آتی ہے۔تو ایک گہرا سانس لیں پرسکون ہو جائیں اور گرم پانی کو اپنی پریشانیاں بہا لے جانے دیں۔
اس آرٹیکل کو انگریزی میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں