کیا بچوں کو بھی سپلیمنٹ کی ضرورت ہوتی ہے؟

3,524

بہت سے والدین اپنے بچوں کو ملٹی وٹامنزایم وی ایم سپلیمنٹ استعمال کراتے ہیں تاکہ انھیں وہ تمام ضروری اجزاء حاصل ہو ں جو ان کی صحت کو بڑھانے کے ساتھ ،توانائی حاصل کرنے اور بیماریوں سے بچنے کی صلاحیت میں بھی اضافہ کریں ۔
تقریبا چار میں سے ایک بچہ ایم وی ایم یا توانائی کا سپلیمنٹ لیتا ہے۔ وہ بچے جو توانائی کی کمی کے خطرات سے دو چار ہوتے ہیں ان میں توانائی کو استعمال کرنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے۔ جبکہ وہ بچے جو متوازن غذا کھاتے ہیں ا ور جن کی صحت کا خاص خیال رکھا جاتا ہے وہ زیادہ ایکٹو اور صحت مند ہوتے ہیں ۔
وٹامنز کا استعمال4سے6 سال کی عمر کے بچوں میںسب سے زیادہ اور12سے17سال کی عمر کے بچوں میں سب سے کم ہوتا ہے۔
زیادہ تر بچوں کو غذا کے ذریعے تمام ضروری اجزاء نہیں مل پاتے۔امریکن اکیڈمی آف پیڈایاٹرکس(AAP)اور امریکن ڈائٹنگ ایسوسی ایشن کے مطابق ضروری توانائی حاصل کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ متوازن اور توانائی سے بھرپور غذا ہے۔
اے اے پی ایک سال سے زیادہ عمر کے صحت مند بچوں کو سپلیمنٹ دینے کا مشورہ نہیں دیتی۔پھر بھی ماہرِ اطفال اور غذا کے ماہرین کمزور بچوں یا مخصوص اور پرہیزی غذا کھانے والے بچوں کو سپلیمنٹ دینے کا مشورہ دے سکتے ہیں ۔
مثال کے طور پرجو بچے دودھ سے بنی چیزیں نہیں کھاتے انھیں کیلشیئم سپلیمنٹ کی،جبکہ سبزیاں کھانے والے بچوں کو آئرن سپلیمنٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔
بچوں اوربڑوں میں وٹامن ڈی کی کمی کا مسئلہ بھی زور پکڑ گیا ہے۔حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے 70 فیصد بچوں کووٹامن ڈی کی مناسب مقدار نہیں مل پاتی جبکہ تقریبانوفیصد بچوں میں وٹامن ڈی کی کمی ہے۔
زیادہ وزن رکھنے والے یا موٹے بچوں میںوٹامن ڈی کی کمی پہلے سے ہی موجود ہوتی ہے۔غذاکے ماہرین کے مطابق پیدائش کے پہلے سال میں روزانہ400آئی یو ( انٹرنیشنل یونٹس) جبکہ ایک سال کی عمر کے بعد روزانہ 600آئی یو وٹامن ڈی لیناچاہئیے۔
بچوں کو وٹامن ڈی کی صحیح مقدار فراہم کرنے کے لئے والدین یا ان کی پرورش کرنے والے لوگوں کو ماہر اطفال اور غذا کے ماہرین سے رابطہ کرنا چاہئے۔
بچوں میں وٹامن ڈی کی کمی کی بناء پر گزشتہ چند سالوں سے غذائی سپلیمنٹ میں وٹامن ڈی کی مقدار کو بڑھا دیا گیا ہے۔
بہت سے لڑکے(9سے 13 سال کی عمر کے دوران)اور لڑکیاں (9سے18سال کی عمرکے دوران) اپنی غذا سے مناسب کیلشیئم حاصل نہیں کر پاتے۔

غذائیت سے بھرپور سپلیمنٹ:

بچوں کے لئے تیار کردہ ایم وی ایم سپلیمنٹ آسانی سے چب جانے والے ،لیسدار یا لکوئڈ کی شکل میں بھی ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ صرف ایک چیز کے بھی الگ سپلیمنٹ دستیاب ہیں جو ان بچوں کے لئے مفیدہیں جن میں کسی ایک چیز کی جیسے وٹامن ڈی یا کیلشیئم کی کمی ہو ۔
بچوں کی بہترین نشونماء اور وزن میں اضافے کے لئے ایسے بھی لکوئڈ سپلیمنٹ ہیںجن میںپروٹین،فیٹ،فائبر،وٹامنز اور منرلز شامل ہیں۔ لکوئڈ سپلیمنٹ کے استعمال کے بارے میں والدین کو ماہر اطفال اور غذا کے ماہرین سے مشورہ کرنا چاہئے۔
بچوں کے لئے بنائے گئے ایم وی ایم سپلیمنٹ میںدل اور دماغ کی صحت اور نشونماء کے لئے اومیگا تھری فیٹی ایسڈ،قوت مدافعت کو بڑھانے کے وٹامن سی اس کے علاوہ آئرن،کیلشیئم،زنک،وٹامن بی،وٹامن ڈی اور وٹامن ای شامل کئے جاتے ہیں۔ جن کی عام طور پر بچوں میں کمی ہو جاتی ہے۔
مزید یہ کہ نوجوان لڑکے لڑکیوں کے لئے تیار کئے گئے فارمولے میںان کی تمام غذائی ضروریات کا خیال رکھا جاتا ہے۔لڑکیوں کے لئے بنائے گئے فارمولے میںآئرن کی اضافی مقدار شامل کی جاتی ہےجو ماہواری کے دوران آئرن کی کمی اور انیمیاء سے بچانے میں مدد دیتے ہیں ۔
دوسری طرف لڑکوں کے لئے تیار کردہ فارمولے میں مسلز کی کارکردگی اور نشونماء کو بڑھانے والے غذائی اجزاء شامل کئے جاتے ہیں ۔

خلاصہ:

ایم وی ایم سپلیمنٹ کو بچوں کی پہنچ سے دور رکھنا چاہئے تاکہ انھیں اضافی خوراک سے بچایا جاسکے۔ ایسا کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ انھیں اس سے مٹھائی کا دھوکہ بھی ہوسکتا ہے ۔والدین کو بچوں کو اتنی ہی خوراک دینی چاہئے جو ان کے لئے مناسب ہے۔
انھیں تجویز کردہ خوراک سے زیادہ نہیں دینا چاہئے۔اضافی خوراک خاص طورپر فیٹس کے ساتھ ملے ہوئے وٹامنزجسم میں زہریلے مادے بنانے کا باعث بنتے ہیں۔کیونکہ بچوںکو بہت سی بیماریوں جیسے،ایستھیما،شوگر،الرجیزاور چلبلا پن وغیرہ کے علاج کے لئے مزیددوائیں بھی دی جاتی ہیں۔
اس لئے ماہرین کو سپلیمنٹ تجویز کرنے سے پہلے ان دوائوں کے ایک دوسرے پر اثرات کا جائزہ ضرورلینا چاہئے۔
والدین سے ملاقات کے دوران ڈاکٹر کو انھیں یہ سمجھانا چاہئے کہ یہ سپلیمنٹ عارضی طور پرغذائیت میں اضافے کے لئے ہوتا ہے اور یہ متوازن غذا کا نعم البدل نہیں ہے۔
انھیں یہ بات بھی ذہن نشین کرانی چاہئے کہ یہ سپلیمنٹ جسم میں غذائیت کی کمی نہ ہونے اورجمع رہنے کی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں ۔اور یہ بھی کہ یہ سپلیمنٹ وٹامنز کی کمی کا علاج نہیں کرتے۔
غذائیت کی کمی کے آثار نمایاں ہونے پر صحیح علاج کے لئے مریض کو پہلے بنیادی ذرائع استعمال کرنے کا مشورہ دینا چاہئے۔جہاں تک ممکن ہو اس کے لئے مفید طریقہ علاج کا انتخاب کیا جائے تاکہ جسم میں زہریلے مادے پیدا کرنے والے آئرن اور وٹامنز (جس میں فیٹس ملے ہوتے ہیں)سے بچایا جاسکے۔
فارماسسٹ سپلیمنٹ کے انتخاب اور دوائوں کے اثرات پہچاننے کے لئے والدین کی صحیح رہنمائی کرسکتے ہیں۔
اگر آپ کومعمولی سا بھی شبہ ہے کہ آپ کے بچے کو سپلیمنٹ کی ضرورت ہے تو والدین کوچاہئے کہ وہ ایم وی ایم سپلیمنٹ کے لئے بچوں کے ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
یہاں مریض کو یہ بات خاص طور پر یاد دلانا ضروری ہے کہ بچے کی مکمل صحت کے لئے صحت بخش ،متوازن غذا کا کوئی نعم البدل نہیں۔


 اس بارے میں جانئے : کافی بنانے کے منفردانداز


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...