برین ٹیومر کی اقسام، وجوہات اور علامات
دماغ میں ابنارمل سیلز کی نشونما جب حد سے زیادہ بڑھ جائے تو یہ سیلز ایک جگہ جمع ہوکر ٹیومر کی شکل اختیار کرلیتے ہیں
برین ٹیومر کی اقسام:
برین ٹیومر کو اس کی نشونما کے حساب سے گریڈز دیے جاتے ہیں جس میں دیکھا جاتا ہے کہ یہ کتنی تیزی سے نشونما کرتے ہیں اور علاج کے بعد کسی حد تک ٹھیک ہوسکتے ہیں ۔
گریڈ ون اور ٹو نچلے درجے کے ہوتے ہیں جبکہ گریڈ تھری اور فور زیادہ بڑھے ہوئے مرض کے لیے استعمال ہوتے ہیں ۔
برین ٹیومر کی دو اقسام ہیں:
بینائن (نون کینسرس) برین ٹیومر:
لو گریڈ (گریڈ ون اور گریڈ ٹو ) میں ان کا شمار ہوتا ہے ۔ جس کا مطلب ہے کہ ان کی نشونما سست روی سے ہوتی ہے اور علاج کے بعد دوبارہ شاز و نادر ہی ہوتے ہیں۔
میلگننٹ(کینسرس) برین ٹیومر:
یہ ہائی گریڈ ( گریڈ تھری اور فور ) ٹیومر ہوتے ہیں جو یا تو دماغ میں ہی پیدا ہوتے ہیں یا کسی اور جگہ سے پھیل کر دماغ میں آتے ہیں ۔ یہ ٹیومرز علاج کے بعد دوبارہ بڑھ جاتے ہیں۔
برین ٹیومر کی علامات :
برین ٹیومر کی علامات کا انحصار دماغ میں موجود ٹیومر کی جگہ پر ہوتا ہے یعنی ٹیومر دماغ کے کسی حصے کو متاثر کر رہا ہے۔ اس کی عام علامات یہ ہیں۔
۔ سر میں مسلسل شدید درد ہونا
۔ دورہ پڑنا یا جھٹکے لگنا
۔ مسلسل متلی ، الٹی یا غنودگی کی کیفیت
۔ ذہنی کیفیت میں تبدیلی جیسے یادداشت میں کمی یا شخصیت میں تبدیلی
۔جسم کا ایک حصہ کمزور یا مفلوج ہوجانا
۔ دیکھنے یا بولنے میں مسئلہ ہونا
بعض اوقات اس کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتی اور یہ آہستہ آہستہ نشونما پاتا رہتا ہے۔
ڈاکٹر سے رجوع کریں:
اگر اوپر درج علامات نظر آئیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ خاص طور پر شدید سر درد کی صورت میں ڈکٹر سے رابطہ ضروری ہے۔ ضروری نہیں کہ سر درد کی وجہ برین ٹیومر ہی ہو لیکن پھر بھی ڈاکٹر کو دکھانا ضروری ہے۔
اگر آپ کا فزیشن اس کی وجہ نہ سمجھ سکے گا تو وہ آپ کو نیورولوجسٹ کے پاس جانے کا مشورہ دے گاتاکہ ضروری ٹیسٹ ہوسکیں۔
کون لوگ متاثر ہوتے ہیں:
برین ٹیومر عمر کے کسی بھی حصے میں ہوسکتا ہے ان میں بچے بھی شامل ہیں لیکن عام طور پر یہ بوڑھے لوگوں میں ہوتا ہے۔
ہزاروں مریض ایسے ہوتے ہیں جنھیں برین ٹیومر ہوتا ہے ان میں سے آدھے لوگوں کا ٹیومرکینسرس ہوتا ہے جبکہ بقیہ لوگوں کو دوسری طرح کا برین ٹیومر ہوتا ہے۔
وجوہات اور خطرات :
دماغ میں ٹیومر کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوتی لیکن ایسی بہت سی باتیں ہیں جو دماغ کے ٹیومر کی وجہ بن سکتی ہیں
عمر:
عمر کے بڑھنے کے ساتھ برین ٹیومر کا خطرہ بڑھتا جاتا ہے جبکہ کچھ برین ٹیومر بچوں میں بھی ہوتے ہیں۔
پہلے سے کینسر ہونا:
وہ بچے یا بڑے جنھیں پہلے سے کینسر ہو آگے جاکرانھیں برین ٹیومر بھی ہوسکتا ہے۔
ریڈی ایشن:
ریڈی ایشن بھی برین ٹیومر کا باعث بن سکتی ہے ایسے لوگ جن کے سر کی ریڈیو تھراپی ، سی ٹی اسکین یا ایکس رے ہوا ہو ان کو برین ٹیومر کا خطرہ ہوتا ہے۔
ایچ آئی وی یا ایڈز:
عام لوگوں کے مقابلے میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں میں برین ٹیومر ہونے کا خطرہ ڈبل ہوجاتا ہے۔
علاج:
برین ٹیومر کا علاج عمر اور مرض کی کیفیت کے حساب سے کیا جاتا ہے جس میںسرجری ، ریڈیو تھیراپی اور کیمو تھیراپی شامل ہے۔