صحت مند جنسی زندگی گزارنے کے بنیادی اصول
جسم کے تمام حصوں کی صفائی اورحفظان صحت کے اصولوں پرعمل ہرفرد کی مجموعی صحت میں اہم کرداراداکرتے ہیں۔بالکل اسی طرح جنسی صحت وصفائی کے اصولوں پرعمل مباشرت سے پہلے اوربعد میں بہت ضروری ہے تاکہ ممکنہ طورپر انفیکشن اورپیچیدگیوں سے بچاجاسکے۔
ماہواری میں اصولِ صحت
خواتین میں جنسی صفائی حیض کے ساتھ شروع ہوجاتی ہے۔عورتوں کومشورہ دیاجاتاہے کہ وہ حیض کے دوران صفائی کاخاص خیال رکھیںاس میں باقاعدگی سے پیڈز /ٹیمپنس کی تبدیلی بھی شامل ہے۔گندے پیڈز /ٹیمپنس شدید انفیکشن کاباعث بن سکتے ہیں۔جس میں ٹاکسک شاک سنڈروم شامل ہے ۔یہ خواتین میں جان لیواصورتحال ہوتی ہے جوخون میں بھیگے ہوئے ٹیمپنس کی وجہ سے ہوتی ہے۔
خواتین کوایک کارآمد مشورہ یہ بھی دیاجاتاہے کہ غیراستعمال شدہ پیڈز /ٹیمپنس کوپلاسٹک بیگ میں ریپ کرکے رکھیں ۔جب تک آپ انھیں دوبارہ استعمال نہ کریں۔ورنہ یہ اشیاء اطراف کے ماحول سے آلودہ ہوجاتی ہیں اورنتیجتاًپیشاب یااندام نہانی کے انفیکشن کاسبب بنتی ہیں۔
مزید جانئے :دوران حمل پیدا ہونے والے 6 مسائل جو خطرہ کی علامت ہیں
جنسی تعلقات کے بعد اصول ِصحت
جنسی تعلقات میں دونوں(شریک حیات) شامل ہوتے ہیں۔اسی لئے جنسی حفظان صحت کے اصولوں پرعمل مرد وعورت دونوں کی ذمہ داری ہے۔سب سے اہم اورآسان تجویز ہاتھ دھوناہے۔فارپلے میں چھونے اورپیارکرنے کے عمل کی وجہ ہاتھوں اورمنہ کے ذریعے جرثوموں کے منتقل ہونے کابڑاخطرہ ہوتاہے۔
٭جنسی تعلقات کے بعد بہت سے جوڑ ے سستی محسوس کرتے ہیں اورصفائی میں تاخیربرتتے ہیں ڈاکٹرزاس بات کی تردید کرتے ہیں کیونکہ ان کی تحقیق کے مطابق جنسی تعلقات استوارکرنے کے فوری بعد شاورلینے سے تمام جراثیم کاخاتمہ ہوجاتاہے اوربیکٹیریل اورایسٹ انفیکشن کاخطرہ بھی کم ہوجاتاہے۔
٭جنسی تعلقات کے بعد پیشاب کرنے کاعمل بھی ایک صحت بخش عادت میں شمارہوتاہے۔کیونکہ پیشاب کے ساتھ ساتھ انفیکشن پھیلانے والے ایجنٹ بھی خارج ہوجاتے ہیں جومباشرت کے دوران پیشاب کی نالی میں منتقل ہوتے ہیں۔
٭جنسی تعلقات کے دوران استعمال ہونے والی اشیاء کی صفائی بھی ضروری ہے کیونکہ ان پرخون،اندام نہانی سے خارج ہونے والی رطوبت یافضلہ کاداغ لگ سکتاہے جوجنسی طورپرمنتقل ہونے والے انفیکشن کاایک اورذریعہ ثابت ہوسکتاہے۔
٭جنسی تعلقات کے بعد پیشاب کرنے کاعمل بھی ایک صحت بخش عادت میں شمارہوتاہے۔کیونکہ پیشاب کے ساتھ ساتھ انفیکشن پھیلانے والے ایجنٹ بھی خارج ہوجاتے ہیں جومباشرت کے دوران پیشاب کی نالی میں منتقل ہوتے ہیں۔
٭جنسی تعلقات کے دوران استعمال ہونے والی اشیاء کی صفائی بھی ضروری ہے کیونکہ ان پرخون،اندام نہانی سے خارج ہونے والی رطوبت یافضلہ کاداغ لگ سکتاہے جوجنسی طورپرمنتقل ہونے والے انفیکشن کاایک اورذریعہ ثابت ہوسکتاہے۔
تولیدی اعضاء کی صفائی
تناسلی اعضاء کوصابن اورپانی سے دھونے کی سفارش کی جاتی ہے لیکن اسکے لئے خوشبودارصابن کااستعمال نہیں کرناچاہئے۔اندام نہانی کی صفائی کے وقت پیشاب کی نالی اورمقعد کی جگہ پر احتیاط سے کام لیناچاہئے۔یہ عمل فضلہ کے جرثوموں کومقعد سے اندام نہانی تک منتقل ہونے سے بچاتاہے۔
اندام نہانی کی صفائی کے لئے اسپرے ایک ایساعمل ہے جس میںایک خوشبودارلکوڈ ٹیوب کے ذریعے اندام نہانی میں اسپرے کیاجاتاہے۔یہ عمل گائناکالوجسٹ کی طرف سے سختی سے ممنوع ہے۔ کیونکہ اس سے بہت سے انفیکشن کے خطرات میں اضافہ اورطویل عرصے تک سنگین پیچیدگیوں کاسامنارہتاہے جیسے بانجھ پن اور کینسر۔
حفظان صحت کوبرقراررکھنے میں لباس بھی اہم کردارادارکرتاہے۔ٹائٹ انڈرویئرسے بہت زیاد ہ پسینہ آتاہے جوبیکٹیریاکی افزائش کے لئے بہترین ماحول فراہم کرتاہے۔انڈرویئرکے لئے کاٹن اورڈھیلی فٹنگ والے مٹیریل کوترجیح دینی چاہئے۔تاکہ پسینہ جلدی اورموثرطریقے سے خشک ہوسکے۔
قصہ مختصربس یہی ہے کہ جسم کے تمام حصوں کی طرح جنسی اعضاء کوبھی روزمرہ کی بنیادپردھونااورصاف کرناضروری ہے۔جس نقطہ کوہائی لائٹ کیاگیاہے وہ بس یہی ہے کہ تولیدی اعضاء کی صفائی فوری طورپرکرنی چاہئے تاکہ بیکٹیریاکوپنپنے کاموقع نہ ملے جوانفیکشن اورطویل مدتی سنگین نتائج کاباعث بنتے ہیں۔
یہ آرٹیکل انگریزی میں پڑھنے کے لئے کلک کریں
تحریر : ڈاکتر ثناء انصاری