5ہڈیوں اور جوڑوں کے لئے نقصان دہ غذائیں
جسمانی ڈھانچہ ہڈیوں Bones پر مشتمل ہوتاہے۔ ان ہڈیوں اور جوڑوں کو طویل عرصے تک تحفظ دینے کے لئے کیلشیئم ،وٹامن ڈی،پوٹاشیم اور ہڈیوں کے لئے دیگر مفید طاقتور غذائیں کھانے کے علاوہ بھی کچھ ایسے طرز عمل کی ضرورت ہوتی ہے جوآپکی ہڈیوں کو صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔مثلاًآپکو کچھ ایسی غذاؤں سے بچنا پڑے گا جو ہڈیوں اور جوڑوں کو نقصان پہنچانے کا سبب بنتی ہیں۔کچھ غذائیں حدت یاسوزش پیدا کرتی ہیں یا یوں کہئے کہ ہڈیوں سے کیلشئیم نکالتی ہیں اور کیلشئیم کا انجذاب روکتی ہیں۔
ذیل میں ان غذاؤں کی تفصیل درج ذیل ہے جن سے آگاہ ہونے کے بعد یقیناًآپ انھیں فوری طور پر نہیں تو آہستہ آہستہ اپنی خوراک سے نکالنے میں کامیاب ہوسکیں گے۔
۱۔پراسیسڈ فوڈ
پروسیس فوڈ میں صحت کو نقصان پہنچانے والے مختلف قسم کے مادے ہوتے ہیں۔جنمیں ٹرانس فیٹس،ریفائنڈ کاربز ،سوڈیم اور چینی وغیرہ اہم ہیں ۔ عام طور پر لوگوں کو انکے نقصانات کا علم نہیں ہوتااور اسکا سبب ان غذاؤں کی لذت اور ذائقہ (Taste) ہے اور اسی وجہ سے لوگ اسے رغبت سے کھاتے ہیں۔یوں توپروسیس غذائیں عمر کے کسی بھی حصے میں اچھی ثابت نہیں ہوتی لیکن بڑی عمر کے افراد کو ان سے لازمی طور پر پرہیز کرناچاہئے۔ کیونکہ انکے نقصان دہ اثرات ہڈیوں اور جوڑوں پر پڑتے ہیں۔
ٹرانس فیٹس یعنی ہائیڈروجن میں سے گزری ہوئی چکنائیاں مثلاً بناسپتی گھی،پراسیس کئے گئے کاربوہائیڈریٹس اور چینی یہ سبھی آپکے جسم میں حدت کااضافہ کرتی ہیں۔پچیس سے چونتیس کی عمر کے درمیان جوڑوں میں اکڑن ااور درد پیدا ہونے لگتے ہیں اور نقل وحرکت مشکل ہوکر محدود ہوجاتی ہے ۔آگے جاکر یہ حدت جوڑوں میں کرکری ہڈیوں کو تباہ کردیتی ہے۔ حدت سے ورم پیدا ہوتاہے اور ورم ہڈیوں کی شکست و ریخت کو تیز کرنے اور بڑی عمر میں ہڈیوں کے طبعی نقصان کو شدید تر کرنے کا سبب بنتاہے۔
۲۔چینی
عام طور پر گھروں میں استعمال ہونے والی چینی خاص طور پر ہڈیوں کی خستگی کا خطرہ بڑھاتی ہے۔یہ معدنی اجزاء مثلاً کیلشیم اور فاسفورس کے توازن پر منفی اثر ڈالتی ہے ۔جبکہ یہ دونوں معدنی اجزاء ہڈیوں کو صحت مند رکھنے کیلئے ضروری ہوتے ہیں۔چینی کو جزو بدن بننے کیلئے کیلشیئم کی ضرورت ہوتی ہے ۔جب جسم کو آپ کی غذاؤں سے اضافی کیلشیئم نہیں ملتی تو وہ چینی کے انجذاب کے لیے درکار کیلشئیم ہڈیوں سے کھینچ لیتاہے۔اسی سبب ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں اورہمیں پتہ بھی نہیں چلتا ۔پھلوں اور ڈیری مصنوعات میں پائی جانے والی قدرتی شکر مفید اور صحت بخش ہوتی ہیں۔
۳۔نمک
اضافی سوڈیم(نمک) بھی زیادہ سے زیادہ کیلشیئم کے اخراج کا سبب بنتاہے۔جسکے نتیجے میں ہڈیوں کے لئے کیلشیئم کی دستیابی خطرناک حد تک کم ہوجاتی ہے۔سوڈیم جسم میں پانی کو روک سکتاہے۔اور ورم پیداکرکے جوڑوں پر دباؤ بڑھاسکتاہے۔مینوفیکچررز غذاؤں کو محفوظ اور انکا ذائقہ (Taste) بہتر بنانے کیلئے سوڈیم کی بہت زیادہ مقدار رکھنے والے مادے استعمال کرتے ہیں۔پراسیس فوڈ اور تیار شدہ غذائیں مثلاً ڈبہ بند سبزیاں،سوپس،گوشت اور منجمد غذاؤں میں سوڈیم کی مقدار تقریباً ۷۷ فیصد تک ہوتی ہے۔جبکہ انسانی جسم کیلئے صرف ایک چائے کاچمچ ٹیبل سالٹ کافی ہے ۔
۴۔کیفین
مطالعے کے مطابق کیفین ہڈیوں کے نقصان کا سبب بنتی ہے۔ہڈیوں میں سے کیلشیئم نکالنے کا ذریعہ بننے کے علاوہ کیلشیئم کے انجذاب میں رکاوٹ بنتی ہے۔بڑی عمر کے افراد کیلئے یہ بات کافی اہم ہے ۔کیوں کہ انہیں حاصل ہونے والی تمام کیلشیئم ہڈیوں کیلئے درکار ہوتی ہے۔کیفین ہڈیوں میں سے کیلشیئم کھینچ لیتی ہے ۔جو لوگ چائے یا کافی کی صورت میں بہت زیادہ کیفین لینے کے عادی ہیں انکی ریڑھ کی ہڈی کا ستون کمزور ہوجاتاہے۔
۵۔میٹھے مشروبات
میٹھے مشروبات ہڈیوں اور جوڑوں کے لئے نقصان دہ ہوتے ہیں۔یہ ہڈیوں کو کمزور اور انکا حجم کم کرکے حدت میں اضافہ کرتے ہیں۔
جرنل آف کریٹکل کیئر کے مطالعہ کے مطابق سوڈا مشروبات پینے والے لوگ خاص طور پرخون میں کیلشیئم کی کمی میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔اسکاسبب کیلشیئم کا اخراج زیادہ ہوناہے ۔اور نتیجتاً ہڈیاں بھربھری اور خستہ ہوجاتی ہیں۔چینی سے لبریز سوڈا واٹر میں کیفین بھی ہوتی ہے ۔جو مسئلہ کو اور زیادہ سنگین بنا دیتی ہے۔سوڈا مشروبات میں فاسفورس ایسڈ بھی پایا جاتاہے جو کیلشیئم کے انجذاب میں مداخلت کرتاہے، اور عدم توازن پیدا کرتاہے جسکے باعث کیلشیئم کا مزید نقصان ہوتاہے۔
مزید جانئے :چھینک: تازہ دم اور مستعد ہونے کا احساس جگائے