آسٹیو پراسس کے عالمی دن کے موقع پر اہم معلوماتی انٹرویو

1,528

آسٹیو پراسس در اصل ہڈیوں کے بھر بھرا پن کی بیماری ہے ۔آسٹیو مطلب ہڈیاں اور پراسس مطلب کمزور ہونا یا خستہ ہونا ہے . اس بیماری میں ہڈیاں کمزور اور خستہ ہوجاتی ہے اور ہڈیوں پر پڑنے والا معمولی دباؤ مثلاًمڑنے یا چوٹ لگنے کی صورت میں کولہے، ریڑھ کی ہڈی یا بازو کی ہڈی میں فریکچر کرسکتا ہے ۔ آسٹیو پراسس کی بیماری دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے لیکن لوگ اب تک اس سے بے خبر ہے ۔

پاکستان سمیت دنیا بھر میں 20 اکتوبر کو آسٹیو پراسس سے آگاہی کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس کا مقصد اس بیماری سے آگاہی حاصل کرنا ہے تاکہ اس بیماری کی روک تھام کے لئے حفاطتی تدابیر اپنائی جاسکے۔ اس دن کی مناسبت سے ایچ ٹی وی نے ڈاکٹر ادریس شاہ سے تفصیلی انٹرویو کیا۔ ڈاکٹر ادریس شاہ ایک ماہر آرتھو پیڈک سرجن اور شولڈر اسپیشلسٹ ہیں اور ضیاءالدین ہسپتال میں اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داری بخوبی انجام دے رہے ہیں ۔

osteoporosis subhead
Shutterstock

آسٹیوپراسس کی بیماری دراصل کیا ہوتی ہے ؟

 ڈاکٹر ادریس آسٹیوپراسس کی بیماری کے بارے میں بتاتے ہیں کہ یہ بیماری دراصل ہڈیوں کے بھر بھر ے پن کو کہتے ہیں جس کی وجہ سے ہڈیاں کمزوریاں ہوجاتی ہیں ۔آسٹیو پراسس کی بیماری میں جسم کی ہڈیاں باآسانی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتی ہے ۔اکثر اوقات مریض کو اس بیماری کا اس وقت پتا چلتا ہے جب معمولی سی چوٹ لگنے پر ہڈی فریکچر ہوجاتی ہے ۔

 

اس بیماری کی کیا وجوہات ہے ؟

ڈاکٹر ادریس اس بیماری کی وجوہات بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس بیماری کی بہت سےوجوہات ہیں جیسے کہ
۔ بڑھتی عمر یا 45 سال سے زائد عمر کے افراد
۔ معیاری وزن میں کمی(لو بی ایم آئی )
۔حیض کا بند ہوجانا (مینو پاس)
۔ سگریٹ نوشی /شراب نوشی
۔ مخصوص دواؤں(اسٹیورائیڈ) کا استعمال

 

کس عمر کے لوگ اس بیماری کا شکار ہوسکتے ہیں ؟

 اس سوال کے جواب میں ڈاکٹر ادریس کا کہنا تھا کہ ہڈیوں کی کمزوری کا شکار تو اب ہر عمر کے لوگ ہورہے ہیں لیکن اس بیماری کا شکار50سال سے زائد عمر کے افراد اور خاص طور پر خواتین ہیں لیکن اب مردوں میں بھی یہ بیماری پائی جاتی ہے البتہ خواتین کی شرح مردوں سے زیادہ ہے ۔ انسان اپنی زندگی کے ابتدائی 30 برسوں میں کیلشئیم جمع کرتا ہے اور اس دوران کیلشیم خارج ہونے کی رفتار کم ہوتی ہے اسی طرح 30سے 45برس کے دوران کیلشیئم جمع ہونے اور خارج ہونے کی مقدار برابر ہوجاتی ہے اور اسی طرح 45 برس کے بعد کیلشیئم تیزی سے خارج ہوتے ہیں اور جمع ہونے کی رفتار نہایت کم ہوجاتی ہے۔

اس بیماری سے کس طرح محفوظ رہا جاسکتا ہے ؟

 ڈاکٹر ادریس کا کہنا تھا کہ اس بیماری سے محفوظ رہنے کے لئے آپ کو نوجوانی ہی سے کچھ تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے تاکہ آگے آنے والی زندگی میں اس بیماری سے محفوظ رہا جاسکے ۔ جیسے کہ
۔ورزش کو روزانہ کا معمول بنائیں
۔ طرز زندگی کو متحرک کریں
۔کیلشیئم اور وٹامن ڈی والی غذاؤں کا زیادہ استعمال کریں
۔ڈیری مصنوعات ( دودھ، دہی ) کا استعمال بڑھائیں

اس بیماری سے نجات کے لئے کیا تدابیر اپنائیں ؟

 ڈاکٹر ادریس کا اس سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ اس بیماری سے نبرد آزما ہونے کے لئے مریض کو کیلشیئم اور وٹامن ڈی کی ٹیبلٹ دی جاتی ہے کیونکہ دوران بیماری ہڈیوں سے کیلشیئم نکلتا ہے جس کی وجہ سے ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہے اور اسی کی روک تھام کے لئے ایک دو ا بسفوس فونیٹس ـ(bisphosphonates) دی جاتی ہے اس دوا کا کام یہ ہی ہوتا ہے کہ یہ کیلشیئم کو ہڈیوں سے نکلنے سے روکتی ہے ۔

اس بیماری کی تشخیص کیسے ممکن ہے ؟

اس بیماری کی تشخیص ایک سادہ سے ٹیسٹ (Dexascan) کے ذریعہ کی جاسکتی ہے۔

اس بیماری میں کونسی غذاؤں کا استعمال مفید ہے اور کونسی مضر ؟

ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ مفید غذاؤ ں میں بہت ساری غذائیں شامل ہیں جیسے خالص ڈیری مصنوعات، کیلشیئم اور وٹامن ڈی سے بھرپور غذائیں اور تازہ سبزیاں اور پھل وغیرہ شامل ہیں۔ اسی طرح مضر غذاؤں میں الکوحل ، تمباکو نوشی ، اور جنسی ہارمون (steroids) والی ادویات کا زیادہ استعمال شامل ہیں تو کوشش کیجئے کہ یہ غذائیں نوجوانی سے ہی ترک کردیجئے تاکہ بڑھاپے میں اس بیماری سے محفوظ رہا جاسکے۔

آسٹیو پراسس کے مریضوں کوکیا مشورہ دینا چاہیں گے ؟

میرا تو بس یہ ہی مشورہ ہے کہ ـ”احتیاط علاج سے بہتر ہے ” ۔ کوشش کیجئے کہ اپنی طرز زندگی کو بہتر بنائیں روزانہ ورزش کو اپنا معمول بنائیں ۔ کیلشیئم اور وٹامن ڈی سے بھرپور غذاؤں کا استعمال کیجئے ۔ سوڈا مشروبات ، الکوحل اور سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں ۔

 

مزید جانئے : اپنی ہڈیوں کو صحت مند اور مضبوط رکھیں


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...