آتشک
مختصرجائزہ
آتشک بیکٹیریاسے ہونے والاانفیکشن ہے جواعضائے تناسلی کے ذریعے ہوتاہے۔ابتدائی انفیکشن کے بعدبیکٹیریاجسم میںبے حس وحرکت ہوجاتے ہیں اوربعد میں دوبارہ فعال ہوکرشدید انفیکشن کاسبب بنتے ہیں۔اسی وجہ سے آتشک کے انفیکشن کے مختلف مراحل ہوتے ہیں۔
وجوہات
آتشک کاسبب بیکٹیریاسے ہونے والاانفیکشن ٹری پونیماپیلیڈم ہے۔یہ متاثرہ شخص کے ساتھ جنسی تعلقات کے نتیجے میں منتقل ہوتاہے۔
علامات
اس کی علامات انفیکشن کے مرحلے پرمنحصرہوتی ہیں۔تاہم یہ مراحل لازمی طورپر مخصوص ترتیب میں نہیں ہوتیںبعض اوقات یہ متجاوز(آگے پیچھے ) ہوسکتی ہیں۔
پرائمری آتشک– پرائمری آتشک کی علامات جس جگہ بیکٹیریاجسم میں داخل ہوجائیں وہاں زخم کی صورت ظاہرہوتی ہیں۔یہ زخم چانکرکہلاتاہے اوراس میں دردنہیں ہوتاہے۔بیکٹیریاکے جسم میں داخل ہونے کے تین ہفتے بعد یہ ظاہرہوتاہے اورطبعی طورپرتین سے چھ ہفتوں میں ٹھیک ہوجاتاہے۔
سیکنڈری آتشک – چانکر ٹھیک ہونے کے چند ہفتوں بعدجسم پرریشز ہوسکتے ہیں۔یہ آہستہ آہستہ شروع ہوتے ہیں اورآگے جاکرشدت اختیارکرجاتے ہیں۔ان ریشز سے متعلق چندعلامات یہ ہیں:
٭اعضائے تناسلی پردانہ جیسے زخم
٭بال گرنا
٭بخار
٭پٹھوں میں درد
٭گلے کی سوزش
٭لمف نوڈس کی سوجن
یہ علامات چند ہفتوں میں خود ہی ختم ہوجاتی ہیں لیکن ایک سال کے دوران دوبارہ شروع ہوسکتی ہیں۔
پوشیدہ آتشک – اگرعلاج نہ کیاجائے تویہ مرحلہ سیکنڈری مرحلے کے بعد آتاہے۔اس کی کوئی علامات اورنشانیاں نہیں ہوتیں کیونکہ بیکٹیریاجسم میںمخفی ہوتے ہیں۔اس مرحلے سے انفیکشن تیسرے درجے میں داخل ہوجاتاہے۔
تیسرے درجے کی آتشک –اس مرحلے میںیہ مرض دماغ،اعصاب،آنکھیں،دل،شریانیں،جگر،ہڈیاں اورجوڑوںپراثراندازہوتا ہے۔
تشخیص وعلاج
اس کی تشخیص ہسٹری اورخون میں بیکٹیریا کے خلاف اینٹی باڈیز ٹیسٹ کی بنیاد پرکی جاتی ہے۔اس کاعلاج اینٹی بائیوٹکس(پینیسلین) ہے۔