مرض کروہن
مختصرجائزہ
مرض کروہن باؤل(مقعد) میں ہونے والی سوزش کی صورتحال کانام ہے۔جودرد،کمزوری اوربے چینی کاسبب بنتی ہے۔بعض اوقات کشیدگی بڑھ جانے کی صورت میں یہ بیماری جان لیوابھی ثابت ہوسکتی ہے۔مقعد کے علاوہ یہ نظام ہضم کے دیگرحصوں کوبھی متاثرکرسکتی ہے۔
وجوہات
مرض کروہن کی بنیادی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔اس کے کچھ خطرناک عوامل مندرجہ ذیل ہیں:
٭بیکٹیریا/وائرس کی وجہ سے مدافعتی نظام کی فعالیت
٭موروثی عوامل
٭بڑھاپا
٭قومیت یانسلیت
٭فیملی ہسٹری
٭سگریٹ نوشی
علامات
عام طورپرکروہن کی جگہ خالی آنت یعنی چھوٹی آنت کاآخری حصہ ہے۔اس کی علامات مرض کی شدت اورمدت کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہیں۔جومندرجہ ذیل ہیں:
٭ڈائیریا
٭بخار
٭تھکاوٹ
٭پیٹ درداورتکلیف
٭فضلہ میں خون آنا
٭منہ کاالسر
٭صفائی میں درد
اس کی اضافی علامات یہ ہیں:
٭جلد،آنکھوں اورجوڑوں میں سوزش
٭جگراوربائل ڈکٹ میں سوزش
٭بچوں میں جسمانی اورجنسی نشوونمامیں تاخیر
٭مقعد کاالسر،ناسور،غذائیت کی کمی اورقولون کینسراس کی سنگین پیچیدگیوں میں شامل ہیں۔
تشخیص وعلاج
اس کی تشخیص دیگرممکنہ وجوہات کوختم کرنے کے بعد کی جاتی ہے۔خون ٹیسٹ اورفضلہ کے تجزیہ کے ذریعے اس کی تشخیص میں مددمل سکتی ہے۔ضرورت کے مطابق اینڈواسکوپک ایگزامینیشن اوردیگرامیجنگ اسٹڈیز جیسے سی ٹی،ایم آرآئی اورکیپسول اینڈواسکوپی کااستعمال کیاجاسکتاہے۔
کروہن کی بیماری کاکوئی علاج نہیں ہے۔منظم طریقے سے سوزش کوکم کرنے کے لئے مندرجہ ذیل طریقہ کاراستعمال کئے جاسکتے ہیں جیسے:
٭کارٹیکواسٹیرائڈز
٭اورل -5 امینوسیلیسائیلائٹس
٭امیونوسپریزنٹس
٭اینٹی بائیوٹکس
٭اینٹی ڈائیریل
٭پین کلر
ضرورت کے مطابق علاج کے دواورطریقے جیسے نیوٹریشن تھراپی اورسرجری کا استعمال بھی کیاجاسکتاہے۔