نومولودی میں ہونے والی ویکسینیشن
مختصرجائزہ
ویکسین انجیکشن ہوتے ہیں جومختلف امراض سے بچاؤ کیلئے لگائے جاتے ہیںجیسے کالی کھانسی،خسرہ ،ممپس،چیچک اورتپ دق وغیرہ۔بچوں میں ویکسین کاعمل پیدائش کے چند گھنٹوں بعد ہی شروع ہوجاتاہے اورجب بچہ پندرہ ماہ کی عمرکوپہنچتاہے تب تک جاری رہتاہے۔پرانے وقتوںمیں زندگی کے لئے خطرناک ثابت ہونے والی بیماریاں اب ویکسین کے آنے کے بعدسے کافی تیزی سے ختم ہوگئی ہیں۔
ای پی آئی ویکسینیشن شیڈول
مندرجہ ذیل ویکسین (حفاظتی ٹیکے)بچہ کی عمرکے مطابق باقاعدگی سے لگوانی چاہئیں:
٭بی سی جی ویکسین (ٹی بی کیلئے)پیدائش کے فوراً بعد
٭پولیوکی خوراک 0 پیدائش کے فوراً بعد
٭پولیو،ڈائیریا،ٹیٹنس،کالی کھانسی اورہیپاٹائیٹس بی ویکسین چھ ہفتوں،دس ہفتوں اورچودہ ہفتوں کی عمرمیں
٭خسرہ ،ممپس اورروبیلا ویکسین نوماہ اورپندرہ ماہ کی عمرمیں
وجوہات
ویکسین نقصان دہ عناصرسے پاک ہوتی ہے یہ متبادل طورپراستعمال کی جاتی ہے اورا س لئے لگوائی جاتی ہے تاکہ بیماری کی وجہ سے ہونے والے نقصان کوروکاجاسکے۔حفاظتی ٹیکے بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت پیداکرتے ہیں اوران امراض کوروکتے ہیں۔ایک دفعہ اینٹی باڈیز خون میں داخل ہوجائیں توجسم کے لئے بیماریوں کے خلاف لڑنابہت آسان ہوجاتاہے۔اس طرح بیماری کی روک تھام آسانی سے کی جاسکتی ہے۔جب بچہ کوویکسین کے ذریعے تحفظ فراہم کیاجاتاہے تویہ پیداہونے والی ہلکی علامات مدافعتی ردعمل کاسبب ہوتاہے ۔
علامات
اگربچہ کوویکسین لگوائی جائے توچند دن تک مندرجہ ذیل علامات ظاہرہوتی ہیں:
٭انجیکشن کی جگہ درد،سوجن اورسرخی
٭ہلکابخار
٭تھکاوٹ
٭جوڑوں اورپٹھوں میں درد
٭لرزہ طاری ہونا٭سردرد
یہ علامات ہلکی ہوتی ہیں اورمختصرمدت میں خود ہی ختم ہوجاتی ہیں۔
تشخیص وعلاج
ان علامات کی تشخیص اورعلاج کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ اس کی علامات چند دن کے اندرخود ہی دورہوجاتی ہیں