خشک جلد سے بچنے کے طریقے
سردیوں میں خشک جلد کا مسئلہ بے حد عام ہے ۔ جلد میں خشکی کی وجہ سے جلن بھی ہونے لگتی ہے جس سے انفیکشن وغیرہ بھی ہو سکتا ہے ۔ سردیوں میں جلد کے مسائل دور کرنے کے لئے ان نسخوں پر عمل کریں :
نہانے کا طریقہ
خشک جلد کو نمی فراہم کرنے اور تسکین پہنچانے کے لیے نیم گرم پانی میں ویجیٹیبل آئل شامل کریں۔ اس کے علاوہ دو چمچ زیتون کا تیل ایک گلاس دودھ میں شامل کریں۔ نہانے کے پانی میں ملالیں۔ جئی کا آٹا بھی جلد کو سکون پہنچاتا ہے۔ سادے جوء کو بلینڈر میں پیس لیں اور نہانے کے پانی پر چھڑک لیں۔ اسے ۳ کپ ایپسم سالٹ بھی پانی میں شامل کرکے نہانے سے جلد کی خارش اور خشکی دور ہتی ہے۔
ہلدی
یہ مصالحہ کئی طرح کی جلد کی سوزش کے لیے مفید ہے۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ جلد میں فری ریڈیکلز کو جمع نہیں ہونے دیتے اور زخم کو تیزی سے بھرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے روزانہ ایک چائے کا چمچ ہلدی کو اپنی غذا میں شامل کریں۔ ہلدی چاول، سبزی، پاستا اور دوسرے کھانوں میں شامل کی جاسکتی ہے۔
زیتون کا تیل
زیتون کا تیل اومیگا تھری فیٹی ایسڈ موجود ہیں جو جلد کی سوزش کو کم کرتے ہیں۔ خشک جلد کو نرم بنانے کے لیے نیم گرم ذیتون کا تیل متاثرہ جگہ پر ملیں۔ سر کی جلد کی خشکی بھی دور کرنے کے لیے نہانے سے پہلے زیتون کا تیل سر پر لگائیں۔ اس کے علاوہ کھانے میں بھی زیتون کا تیل استعمال کریں۔
السی کے بیج:
السی کے بیجوں میں بھی اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ہوتے ہیں جو جلد کی سوزش پیدا کرنے والے کیمیکلز کو ختم کرتے ہیں۔ چند کھانے کے چمچ السی کے بیج پیس کر سلاد یا دلیہ وغیرہ میں شامل کرکے کھائیں۔
ٹی ٹری آئل:
چند قطرے ٹی ٹری آئل تھوڑے سے ذیتون کے تیل میں ملا کر متاثرہ جگہ پر لگائیں۔ جلد کو نرم اور خارش کو ختم کرنے کے لیے نہایت مفید ہے۔
ایلوویرا:
ایلوویرا جیل میں اینٹی انفلیمیٹری کمپائونڈ موجود ہیں جو جلد کو ٹھنڈک اور سکون فراہم کرتے ہیں۔ اگر آپ کی جلد خشک رہتی ہے تو ایلو ویرا کا پودا گھر میں رکھیں اور اس کا جیل جلد پر لگائیں۔
کھانے کا سوڈا:
ڈیڑھ کپ کھانے کا سوڈا ۳ گیلن پانی میں شامل کریں صاف کپڑا پانی میں بھگو کر متاثرہ جگہ پر لگانے سے فوری آرام آتا ہے۔
مچھلی کا تیل:
مچھلی کے تیل میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ایکزیما کی بیماری کو جلد ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کے لیے روزانہ ۳ سے ۱۰ گرام فیٹی ایسڈ کی ضرورت ہوتی ہے۔ مچھلی کے تیل سے بنی گولیوں کے استعمال کے لیے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔