وہ غذائیں جو قبض کی بیماری پیدا کرسکتی ہیں
قبض کی بیماری کا سامنا اکثر افراد کو ہوتا ہے اور انہیں اپنی زندگی اس بیماری کی وجہ سے بہت مشکل اور تکلیف دہ محسوس ہونے لگتی ہے۔قبض ذیابیطس جیسے مرض کی بھی ایک بڑی علامت ہوسکتا ہے۔تحقیق کے مطابق ذیابیطس کے علاوہ کچھ دوسرے اقسام کے کینسر لاحق ہونے کی صورت میں بھی قبض کی شکایت رہتی ہے۔طبی ماہرین کے مطابق اگر آپ کو اکثر قبض کی شکایت رہتی ہے تو اسے عام مسئلہ سمجھ کر نظر انداز ہرگزمت کریں اوریہ مسئلہ پیدا کرنے والی غذاؤں کے بارے میں جان لیں تاکہ قبض کی بیماری سے بچا جاسکیں۔
وہ چند غذائیں یہ ہیں :
سفید چاول
سفید چاول پالش شدہ ہوتے ہیں اور ان کی بھوسی نکال دی جاتی ہے، یعنی ان میں فائبر کی مقدارکافی کم ہوجاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہیں بہت زیادہ کھانا اکثر قبض کا شکار بنانے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے۔
فاسٹ فوڈ
اگر تو آپ فاسٹ فوڈ کو بہت زیادہ پسند کرتے ہیں اور یہ تقریبا آپ روزانہ ہی کھاتے ہیں تو یہ غذا بھی قبض کی شکایت اکثر لاحق ہونے کا باعث بنتی ہے، جس کی وجہ ان میں فائبر کی کمی ہے جو غذا کوہضم کرنے میں مدد دینے والا جز ہے۔
تلی ہوئی غذائیں
تلے ہوئے کھانے مزیدار تو ہوتے ہیں مگر یہ قبض کا باعث بھی بن سکتے ہیں، جس کی وجہ ان میں چربی زیادہ ہونا اور ہضم ہونے میں مشکل ہوتی ہے۔ جب غذا آنتوں سے سست روی سے گزرتی ہے تو بہت زیادہ پانی خارج ہوتا ہے جس سے قبض کی شکایت بڑھ جاتی ہے۔
دودھ سے بنی مصنوعات
اگر آپ اکثر قبض کا شکار رہتے ہین تو اپنی غذا پر غور کریں کہ کہیں بہت زیادہ دودھ اور پنیر کا استعمال تو نہیں کررہے؟ یقیناً دودھ کو مکمل طور پر نہیں چھوڑنا چاہئے بس اس کی مقدار کو کم کرلیں یا دہی کے استعمال کو ترجیح دیں کیونکہ اس میں موجود بیکٹریا نظام ہاضمہ کے لیے اچھا ہوتا ہے۔
کپ کیک
یہ میٹھی سوغات بھی قبض کا باعث بن سکتی ہے، جس کی وجہ ان کیک، پیسٹریوں، بسکٹ یا دیگر میں ریفائن چینی کی موجودگی ہے جن میں فائبر کم اور چربی زیادہ ہوتی ہے جو نظام ہاضمہ کی رفتار کو سست کردیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :نیند اگر 6 گھنٹےسے کم ہو تو
کیفین
بہت زیادہ چائے یا کافی کا استعمال بھی قبض کا باعث بن سکتا ہے، چائے، کافی اور سافٹ ڈرنکس میں موجود کیفین جسم میں پانی کی کمی کا باعث بنتی ہے جو کہ قبض کا باعث بنتا ہے، اگر قبض کی شکایت اکثر رہتی ہے تو ان مشروبات کا کم استعمال ہی فائدہ مند ہے۔
انڈے
یہ پروٹین سے بھرپور تو ہوتے ہیں مگر فائبر بہت کم ہوتا ہے، ویسے تو یہ صحت مند انتخاب ہے تاہم اکثر قبض کی شکایت کی صورت میں اس کا استعمال کم کرنا چاہئے یا فائبر والی غذاؤں کے ساتھ کھائیں۔
سرخ گوشت
یہ بھی پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے مگر فائبر کی مقدار کم ہوتی ہے جبکہ چربی زیادہ ہوتی ہے، گوشت کھانے کے لیے اس کے ساتھ فائبر سے بھرپور کسی سبزی کا استعمال بھی کریں۔
چاکلیٹ
چاکلیٹ ہوتی تو مزیدار ہے مگر یہ نظام ہاضمہ کو سست کرنے کا باعث بنتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اکثر معدے کے امراض کا شکار رہنے والے افراد کے لیے اسے زیادہ موزوں نہیں سمجھا جاتا۔
سفید ڈبل روٹی
اس کا زیادہ استعمال آپ کو قبض کا مریض بنانے کے لیے کافی ہے جس کی وجہ اس میں فائبر کی مقدار کم ہونا ہے، اس کے مقابلے میں براؤن ڈبل روٹی نظام ہاضمہ کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے۔