مردوں میں کینسر کی ابتدائی علامات بچاؤ کے طریقے

47,728

کینسر کا مطلب ہے جسم میں کسی بلا شکل وساخت کی گانٹھ کابڑھنا جس کے بڑھنے کو روکا ناجا سکے ۔جسم میں کہیں بھی کوئی گانٹھ ہو کر تیزی سے بڑھتی رہے اورایک جگہ سے کاٹ دینے پر دوسری جگہ بننا شروع ہو جائے تو وہ اکثر کینسر ہی ہوتا ہے ۔ شروع میں جب گانٹھ بنتی ہے تو اس کا اندازہ نہیں ہوتا نہ ہی کوئی تکلیف ہوتی ہے ۔مردوں میں اموات کی سب سے عام وجہ کینسر کا ہونا ہے ۔ اچھی غذا سے کینسر کے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے ۔ اس میں انسان کے جینز کا بھی بڑا کردار ہوتا ہے ۔

اکثر کینسر کی تشخیص تب ہوتی ہے جب اس کا علاج مشکل ہوجاتا ہے ۔اس لئے کینسر کے علاج کی اولین شرط یہ ہے کہ اس کی بروقت تشخیص ہو جائے۔

مردوں میں کینسر کی ابتدائی علاما ت

مردوں میں کینسر کی ابتدائی بنیادی علامات مندرجہ ذیل ہیں:
۱۔اگر کو ئی بھی زخم جو جلد نہ بھرے۔ مثال کے طور پر ( تمباکو،چھالیہ اور سگریٹ نوشی کے باعث )اکثر مردوں کے منہ میں زخم ہوجاتا ہے اگر ز خم دیر تک رہے اور جلدنہ بھرے تو یہ کینسر کی ابتدائی علامت ہو سکتی ہے ۔
۲۔کھانا نگلنے میں مشکل ہونا ۔
۳۔بنا کسی ظاہری وجہ کے وزن میں کمی ہونا توجہ طلب مسئلہ ہے ،فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہئے تاکہ ضروری ٹیسٹ کروا کے مرض کی تشخیص ممکن ہوسکے ۔
۴۔ بھوک کم لگنا یا جی متلانا بھی کینسر کی علامت ہو سکتی ہے۔
۵۔قبض یا دست ایک عام مسئلہ سمجھا جاتا ہے لیکن بار بار پیٹ خراب ہونا ،پیٹ میں مستقل درد رہنا اندرونی خرابی کی نشاندہی کرتے ہیں ۔
۶۔ عام طور پر مرد باہر کے کھانے اور تلے ہوئے کھانے پسند کرتے ہیں جس سے زہریلے مادے پیٹ میں جاتے رہتے ہیں جو جگرکو متاثر کرتے ہیں ۔ عام طور پر کینسر کی ابتدائی علامات میں پیٹ کے اوپری حصے میں دردہونا شامل ہے ۔
۷۔عام تصور پایا جاتا ہے کہ صرف خواتین کو ہی چھاتی کا سرطان ہو سکتا ہے ۔یہ تصور قطعی درست نہیں ۔ ۶۰ سال کے مردوں میں چھاتی کا سرطان ہونے کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے ۔ لہذا اگر مرد وں کوچھاتی میں گانٹھ محسوس ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے ۔
۸۔ پیشاب میں خون کا آنا یا اس میں کوئی دشواری یا تکلیف ہونا کینسر کی علامت ہو سکتا ہے ۔
۹۔ تکان کینسر کی عام علامت ہے ۔قوت مدافعت کا کم ہونا ،محنت ومشقت کرنے میں چکر آنا،سانس پھلولنایا غشی آجانا کینسرکی ابتدائی علامات میں سے ایک ہے ۔
۱۰۔ موسمی وائرل انفیکشن کے باعث سینے میں بلغم پیدا ہواتا ہے جس کے نتیجے میں چھینکیں آتی ہیں ،ناک بہتی ہے یا بخار ہوتا ہے لیکن اگر مسلسل بلغم بنتا رہے اور بخار ،چھینک اور ناک بہنے کا مسئلہ نہ ہو اور ساتھ بلغم کا رنگ سرخ ہو تو یہ کینسر کی علامت ہو سکتی ہے ۔
۱۱۔اگرچہ کینسر کی تشخیص عام طور پر جب ہی ہو پاتی ہے جب وہ جسم کے دیگر حصوں کو متاثر کرتا ہے لیکن کینسر میں ریڑھ کی ہڈی اور کولھے کی ہڈی متاثر ہوتی ہے جس سے کینسرکی تشخیص کی جا سکتی ہے ۔

احتیاط اور علاج

کینسر کا علاج کرنے سے پہلے اس سے خوفزدہ ہونا چھوڑنا ہوگا۔اس بیماری کو دوا کے ساتھ روزمرہ کے معاملات میں تبدیلی کر کے دور کیا جا سکتا ہے ۔ چند چیزوں کے استعمال اور پرہیز سے اس بیماری سے جیتا جا سکتا ہے۔
غذا میں پایا جانے والا کیمیکل بیٹا کروٹین کینسر کاخاتمہ کرتا ہے ۔بیٹا کیروٹین دال ،گاجر ، گوبھی اور وٹامن سی والے پھلوں میں پایا جاتا ہے ۔
کینسر کے علاج میں گاجر کا رس لگاتار پینے سے جسم کے خراب اور زہریلے عناصر باہر نکل جاتے ہیں ،نہار منہ گاجر کا رس پینے سے کینسر کے جراثیم کمزور ہو جاتے ہیں ۔
لہسن کے استعمال سے پیٹ کا کینسر نہیں ہوتا ۔ لہسن کو پانی میں حل کر کے کچھ ہفتے پینے سے کینسر ٹھیک ہوجاتا ہے ۔ کھانا کھانے کے بعد لہسن لینے سے پیٹ صاف رہتا ہے ۔
دہی کئی قسم کے کینسر کے امکانات کو کم کرتا ہے ۔دہی کا استعمال صحت کے لئے بہت مفید ہے ۔ اگرچہ دہی دودھ سے بنتا ہے لیکن دودھ دہی کی صورت میں تبدیل ہوکر اپنی خوبیوں میں اضافہ کر لیتا ہے ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...