چیزیں جو دانتوں کے لئے خطرناک ہیں

2,683

دانتوں کا انسانی صحت میں اہم کردار ہوتا ہے کہ کیوں کہ صحت مند دانتوں سے ہی انسان ایسی غذائیں کھاسکتا ہے، جو اسے بیماریوں سے دور رکھیں۔تاہم دیکھا گیا ہے کہ کئی لوگ دانتوں کی فکر کیے بغیر ایسی خوراک یا اشیاء کثرت سے کھاتے ہیں، جو دانتوں کے لیے نقصان کار ہوتی ہیں، کھانوں کے علاوہ بھی کچھ ایسی چیزیں ہیں، جو کسی طرح بھی دانتوں کی حفاظت کے لیے درست نہیں۔

دانتوں کی حفاظت کا عام طریقہ تو یہی ہے کہ کثرت اور پابندی سے برش کیا جائے، ایسے کیمیکل اور تیز کھانے اور مشروب پینے سے پرہیز کیاجائے، جو دانتوں کے لیے نقصان دہ ہوں۔تاہم اگر سال میں کم سے کم 2 بار ڈاکٹر سے رابطہ کیا جائے تو یہ عمل سب سے زیادہ فائدہ مند ہے۔

میٹھی دوائیں اور مشروب استعمال نہ کریں
کھانسی سے بچاؤ کے سیرپ میں شگر کی مقدار بہت ہی زیادہ ہوتی ہے، جو کھانسی کے لیے تو مفید ہوتی ہے، مگر دانتوں کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے۔ایسے مشروب جن میں چینی یا دوسری مٹھاس کا زیادہ استعمال کیا گیا ہو، ان کا کم سے کم استعمال کیا جائے۔سوڈا اور تیزابیت سے بھرپور مشروبات یا کولڈ ڈرنک پینے سے بھی گریز کیا کیا جائے۔زیادہ چینی اور مٹھاس سے تیار شدہ کینڈیزٹافیز اور ببل گم کا بھی استعمال کم سے کم کریں۔

دانتوں کو دبانا یا رگڑتے رہنا

یہ ایک قسم کی بیماری ہے، جسے لوگ عادت کا نام دے دیتے ہیں، دنیا کے کئی ممالک میں ایسے لاکھوں لوگ پائے جاتے ہیں، جو اپنے دانتوں کو دباتے یا رگڑتے رہتے ہیں۔ایسے لوگ دراصل دباؤ یا پریشانی میں ہوتے ہیں، جو اپنے دانتوں کو ایک دوسرے سے رگڑتے رہتے ہیں، یوں آہستہ آہستہ ان کے دانت کمزور ہوکر بھربھرے ہوجاتے ہیں۔

منہ میں تار یا لوہے کے آلات نہ ڈالیں

زیادہ تر لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ وہ کام کے دوران یا فارغ اوقات میں کوئی نہ کوئی چیز منہ میں ڈال دیتے ہیں، جو کبھی کبھار دانتوں کے لیے خطرہ بن جاتی ہے۔ماہرین کہتے ہیں کہ تیز، لوہے، پیتل اور تامبے وغیرہ سے بنی تاریں یا چیزیں منہ میں ڈال کر دانتوں سے نہیں دبانی چاہئیے، یہ آہستہ آہستہ دانتوں کو کھوکھلا کردیتی ہیں۔

پیکنگ دانتوں سے نہ کھولیں

اکثر لوگ سیل پیک چیزیں اپنے دانتوں کے ذریعے کھولتے ہیں، ان میں پلاسٹک، ایلومینیم اور ہلکے ٹن والی اشیاء قابل ذکر ہیں، مگر ایسی چیزوں کی پیکنگ دانتوں سے کھولنا نقصان کار ہے۔دانتوں سے بوتل کا ڈھکن، چپس یا کیچ اپ وغیرہ کی تھیلیوں کی پیکنگ بھی نہیں کھولنی چاہئیے، اس سے دانتوں کی صحت پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔


اس بارے میں جانئے : گردوں کو نقصان پہنچانے والی 8 غذائیں

 

سگریٹ اور دیگر منشیات سے دور رہیں

سگریٹ اور دیگر منشیات نہ صرف دانتوں بلکہ دیگر کئی بڑی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔سگریٹ، پان، گٹگا، چھالیہ، شراب، آفیم، چرس اور دیگرمنشیات دانتوں سمیت دیگر بڑی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔بچوں کو ہر وقت فیڈر کے ذریعے دودھ نہ دیںجہاں بچوں کا پورا جسم حساس اور نازک ہوتا ہے، وہیں بچوں کے دانت بھی انتہائی حساس ہوتے ہیں، اکثر دیکھا گیا ہے کہ والدین اپنے بچوں کے دانتوں کے حوالے سے زیادہ احتیاط نہیں کرتے۔یہ سچ ہے کہ بچوں کو فیڈر کے علاوہ آسانی سے دودھ نہیں دیا جاسکتا، لیکن اگر ہر وقت اور خصوصی طور پر رات کو سوتے ہوئے بچوں کو فیڈر کے ذریعے دودھ دیا جائے اور ان کے منہ میں فیڈر رہ جائے تو یہ ان کے دانتوں کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ماہرین کے مطابق فیڈر کی بوتل اور دودھ میں موجود اجزاء بچوں کے نازک دانتوں میں بوسیدگی پیدا کرکے انہیں کمزور بنادیتے ہیں۔

تلی ہوئی اشیاء اور میٹھے مشروب نہ پئیں

ایکسرسائیز اور کھیلوں کے دوران زیادہ تر لوگ انرجی ڈرنکس یا قدرتی فروٹ سے تیار شدہ ایسے مشروب استعمال کرتے ہیں جو زیادہ میٹھے اور تیز ہوتے ہیں، جو دانتوں کے لیے نقصان کار ہوتے ہیں۔تلی ہوئی تمام اشیاء کا کم سے کم استعمال کیا جائے، چائے اور کافی اس وقت پی جائے، جب پانی یا دیگر مشروب یا کھانا کھائے ہوئے اچھا وقت گزر جائے۔


مزید جانئے :وہ 7غلطیاں جو مستقبل میں مرووں کے لئے خطرناک ہوسکتی ہیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...