کا نٹیکٹ لینز لگانے والوں کے لیے پانچ اہم معلومات
بصارت کو بہتر کرنے کے سلسلے میں عینک کے ساتھ ساتھ اب لینس کا استعمال بھی کیا جانے لگا ہے ۔ ماہرین چشم کا کہناہے کہ کنٹیکٹ لینز کے استعمال سے انسانی بصارت کے کئی مسائل حل ہوگئے ہیں۔ یہ درست ہے کہ کنٹیکٹ لینزکمزور بینائی کو بہتر کرنے کا نظر نہ آنے والا ایک عمدہ طریقہ ہے ، لیکن اگر آپ لینز استعمال کرتی ہیں تو پھر آپ کے لیے ضروری ہے کہ آپ کے پاس ان کے بارے میں اچھی اور درست معمولات ہوں ۔ کیونکہ بعض اوقات ذرا سی بے احتیاطی اور لاپروائی کی وجہ سے کچھ مسائل بھی پیدا ہوجاتے ہیں ۔ یہاں ہم آپ کوکانٹیکٹ لینز کے بارے میں چند ایسی باتیں بتانے والے ہیں جو شاید آپ اس سے پہلے نہیں جانتی ہوں گی ۔
1۔دن بھر استعمال کے بعد رات کو لینز خشک کیوں ہوجاتے ہیں؟
لینز استعما ل کرنے والے اکثر افراد کو یہ شکایت رہتی ہے کہ دن بھر استعمال کے بعدرات کے وقت ان کے لینزخشک ہوجاتے ہیں ۔ اس کی وجہ ہے نیند ۔ماہرین کہتے ہیں کہ کنٹیکٹ لینز دن بھر آنکھوں کے قدرتی نمکین پانی میں بھیگے رہتے ہیں ۔ رفتہ رفتہ یہ پانی ہمارے آنکھوں سے بخارات کی شکل میں اڑ جاتاہے ۔ بچ جانے والا نمک ہمارے لینز پر رہ جاتا ہے ۔ یہ نمک آنکھوں کے لیے تو اچھا ہوتا ہے مگر ا س نمک کی زیادتی سے ہمارے لینز متاثرہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ رات کے وقت وہ ہمیں خشک محسوس ہونے لگتے ہیں ۔
2۔لینز لگا کر رونے سے آنکھیں کیوں دُکھتی ہیں؟
یہ بات شاید آپ کے علم میں نہ ہو کہ رونے کے باعث خارج ہونے والے پانی میں جتنا نمک ہوتا ہے ،اس سے زیادہ نمک ہماری آنکھوں میں موجود پانی میں ہوتا ہے ۔لیکن پھر بھی رونے سے آنکھوں میں نمک کی ضروری مقدار کم ہوجاتی ہے ۔اور یوں جب ہم روتے ہیں تو ہماری آنکھوں میں موجود نمک کا توازن بگڑنے لگتا ہے ۔ ایسی صورت میں ہمارے لینز پر رات کے وقت نمک کی مقدار اتنی نہیں ہوتی ،جتنی عام حالات میں باقی رہ جاتی ہے ،ایسے میں آپ نے اگرلینز پہن رکھے ہیں تو اس سے صورت حال اور خراب ہوجاتی ہے ، اور لینز تکلیف کا باعث بھی بن سکتے ہیں ۔
3۔ہائی ٹیک لینز دیر تک استعمال کے لیے موضوع ہیں
کنٹیکٹ لینز استعمال کرنے والوں کی جانب سے مختلف شکایات کے پیش نظر اس شعبے میں کی جانے والی مسلسل دس سال کی تحقیقات کے بعد ماہرین نے لینز کی ایک نئی قسم متعارف کرائی ہے ۔ یہ لینز صرف ایک تہہ کے بجائے تین تہوں (layers ) پر مشتمل ہیں ۔ یہ اپنی نوعیت کے پہلے اور منفردترین لینز ہیں ۔ ان کی پہلی دو تہہ تو عام لینز کی طرح ہوتی ہے مگرتیسری اور درمیانی تہہ silicone hydrogel کی بنی ہوتی ہے ۔ silicone hydrogel میں پانی جذب کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے ۔ عام روایتی لینز کے مقابلے میں ان میں زیادہ دیر تک نمی باقی رہتی ہے اور یہ آسانی سے خشک نہیں ہوتے ۔
4۔روزانہ بدلے جانے والے لینز بہترین ہیں
مارکیٹ میں مختلف اقسام کے کنٹیکٹ لینز دستیاب ہیں ۔ ان میں روزانہ ، ہفتہ وار اور ماہانہ بنیادوں پر تبدیل کئے جانے والے لینز شامل ہیں ۔ ماہرین کے نزدیک روزانہ تبدیل کئے جانے والے لینز مناسب ہیں ۔ انہیں دن بھر استعمال کرکے رات کے وقت پھینک دیا جاتا ہے ، چونکہ انہیں کسی کیس میں رکھ کر اگلے دن کے لیے محفوظ کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی، اس لیے ان میں بیکٹیریا کا خطرہ بھی نہیں رہتا ہے ۔ یہ بیکٹیریا آنکھوں کو نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتے ہیں ۔ روزانہ بنیادں پر لینز تبدیل کرنے والوں کی آنکھوں میں انفیکشن کا خطرہ بھی نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے ۔
5۔کنٹیکٹ لینز کا معیاری ہونا ضروری ہے
کئی نوجوان لڑکے اور لڑکیاں خوبصورت نظر آنے کے لئے رنگین کنٹیکٹ لینز کا استعمال کرتے ہیں جس کی قیمت السر، بصارت کی کمی یا بینائی سے مکمل محرومی کی صورت میں ادا کرنا پڑسکتی ہے ۔ڈاکٹر عائشہ خالد نے کہا کہ معیاری کنٹیکٹ لینز استعمال کرنے والے بھی احتیاط نہ کرنے کی وجہ سے مختلف سنگین مسائل سے دوچار ہو سکتے ہیں۔آنکھ میں ایسی چبھن محسوس ہو کہ جیسے کوئی چیز آنکھ کے اندر چلی گئی ہے یا کنٹیکٹ لینز آنکھوں میں لگانے سے قوت برداشت ختم ہو جائے تو سمجھ لیں آپ کی آنکھوں نے کنٹیکٹ لینز کو قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ فوراً لینز اتاردیں۔ اگر علامات جاری رہیں تو آئی سرجن سے رابطہ ضروری ہے۔
مزید جانئے :جگر کی سختی کے اسبا ب اور علامات