خناق

1,272

مختصرجائزہ

یہ ایک مہلک بیکٹیریل انفیکشن ہے۔جوناک کی نالی اورحلق کی لعابی جھلی پراثرانداز ہوتاہے۔ترقی یافتہ ممالک میں وسیع پیمانے پرموثرویکسینیشن کے ذریعے یہ مرض اب نایاب ہوچکاہے۔اس میں حلق پرگرے رنگ کی موٹی جھلی آجاتی ہے۔ جس سے اس مرض کی تصدیق ہوتی ہے۔جس کی وجہ سے ہواکابہاؤ اورسانس لینے کے عمل میں رکاوٹ آتی ہے۔

وجوہات

خناق بیکٹیریاکے ذریعے منتقل ہوتاہے جوکارین بیکٹیریم کہلاتاہے۔یہ ہواکے ذریعے اورذاتی یاگھریلواشیاء کے آلودہ ہونے کے سبب پھیلتاہے۔اس کے مندرجہ ذیل خطرناک عوامل ہیں:
٭بچوں کوحفاظتی ٹیکے نہ لگوانا
٭گندی اوربھیڑوالی جگہ میں رہائش
٭مقامی ایریاجہاں خناق کامرض ہووہاں رہنایاسفرکرنا

علامات

خناق کی علامات انفیکشن کے دوسے پانچ دن میںظاہرہونے لگتی ہیں۔بعض اوقات متاثرہ شخص میں بیماری کی علامات ظاہرنہیں ہوتی۔اس کی کچھ علامات مندرجہ ذیل ہیں:
٭گلے کی سوزش /گلے یاآواز کابیٹھنا
٭حلق میں موٹی جھلی اورٹانسلز
٭سانس لینے میں دشواری
٭ناک بہنا
٭لمف نوڈز کی سوجن
٭بخار،بے چینی اورٹھنڈ کی شکایت
٭سانس لینے میں دشواری ،دماغی اوراعصابی نقصان جیسی سنگین پیچیدگیاں ہیں جومہلک ثابت ہوسکتی ہیں۔

تشخیص وعلاج

طبی معائنہ کے بعد اگرحلق کے گرد جھلی ہوتواس مرض کی تشخیص کی جاسکتی ہے۔مثبت نتائج سے یہ مرض آسانی سے تشخیص کیاجاسکتاہے۔
انفیکشن کوکنٹرول کرنے کے لئے اینٹی ٹاکسن اوراینٹی بائیوٹکس کااستعمال کیاجاتاہے۔امیونائزیشن شروع میں ہی ضروری ہے اسے نظرانداز نہیں کیاجاسکتاہے۔


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...