خسرہ

422

مختصرجائزہ

یہ بچوں میں ہونے والاایک عام وائرل انفیکشن ہے جوپیرامیگزووائرس کی وجہ سے ہوتاہے۔یہ پانچ سال سے کم عمربچوں میں زیادہ دیکھنے میں آتاہے۔یہ وائرل انفیکشن بڑے پیمانے پرنہیں پھیلتا کیونکہ اس سے بچاؤ کی ویکسین ایم ایم آرکااستعما ل وسیع پیمانے پرکیاجاتاہے۔اس وائرس  Measlesسے جوبچے متاثرہوتے ہیں ان میں سے چندکیسز ہی سنگین نوعیت اختیارکرتے ہیں۔

وجوہات

یہ وائرس براہ راست تعلق یاہواکے ذریعے جیسے بات کرنے ،کھانسنے یاچھینکنے سے ہوامیں جوذرات شامل ہوتے ہیں ان کے ذریعے پھیل سکتاہے۔وہ افراد جنھیں بیماری سے بچاؤ کاٹیکہ نہ لگاہو،مسافرحضرات اوروہ لوگ جن میں وٹامن اے کی کمی ہوانھیں اس مرض کے لاحق ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔

علامات

خسرہ کی علامات انفیکشن کے دس سے چودہ دن کے بعد ظاہر ہوتی ہیں۔جویہ ہیں:

٭بخار

٭خشک کھانسی

٭گلے کی سوزش

٭ناک کابہنا

٭آشوب چشم

٭منہ کے اندرسرخ پس منظرمیںچھوٹے چھوٹے سفیددھبے

٭جلد پرریشز

فلوکی علامات میں ناک کابہنا،گلے کی سوزش اوربخار کے ساتھ چہرے پرخسرہ نکلنا شروع ہوتی ہے اورپھرتیز بخارکے ساتھ پورے جسم پرپھیل جاتی ہے۔جیسے جیسے انفیکشن میں کمی آتی ہے توبخاراورریشز بھی آہستہ آہستہ کم ہوجاتے ہیں۔چاردن پہلے سے ہونے والے ریشز چاردن بعد تک بھی رہتے ہیںاس وقت انفیکشن متعدی صورتحال اختیارکرجاتاہے اورایک فرد سے دوسرے تک تیزی سے پھیل سکتاہے۔خسرہ سے ہونے والی پیچیدگیاں یہ ہیں:

٭کان کاانفیکشن

٭پھیپھڑوں کاورم

٭نمونیا

٭دماغ کی سوزش

٭حمل کے مسائل

٭لوپلیٹلیٹ کاؤنٹ

تشخیص وعلاج

خسرہ کی تشخیص بغیرکسی اضافی ٹیسٹ کے ہسپتال میں آرام سے کی جاسکتی ہے۔ضرورت کے مطابق خسرہ کی تصدیق کے لئے خون ٹیسٹ کروایاجاسکتاہے۔

خسرہ کے علاج کے لئے وائرس سے بچاؤ کی خاطرجن لوگوں کے متاثرہونے کاخطرہ ہوتاہے انکی حفاظت کویقینی بنایاجاتاہے۔ان اقدامات میں ویکسین اورمدافعتی سیرم گلوبلین شامل ہیں۔ایک باراگرخسرہ ہوجائے تو اس انفیکشن سے بچاؤ کاکوئی علاج نہیں ہے۔اس کی علامات وقت کے ساتھ خود ہی دورہوجاتی ہیں۔خسرہ کے انفیکشن سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ مریض اوراس سے متعلقہ اشیاء کوعلیحدٰہ رکھاجائے۔


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...