دوبارہ وزن بڑھنےسے بچنے کے چھ طریقے
وزن کم کرنا آسان نہیں ہوتا لیکن اس سے بھی زیادہ مشکل ہوتا ہے وزن کو دوبارہ بڑھنے سے روکنا۔ ایک بار وزن کم کرنے کے بعد دوبارہ موٹا ہونے سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ ایسی عادتیں اپنائی جائیں جو وزن کو بڑھنے سے روکنے میں معاون ہوں۔
ذیل میں موجود کچھ طریقےدوبارہ وزن بڑھنےسے بچنے میں مددگارثابت ہوسکتے ہیں:
1۔روزانہ ناشتہ کیجیے:
کچھ لوگوں کے خیال میں ناشتہ نہ کرنے سے ان کی کیلوریز کم ہو جائیں گی جبکہ معاملہ اس کے الٹ ہے تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ ناشتہ کرنے سے آپ کو دن بھر کی ضرورت کی کیلوریز حاصل ہوتی ہیں۔ ایک سروے کے مطابق ایسے مرد جو ناشتہ کرتے ہیں ان کا وزن ناشتہ نہ کرنے والے مردوں سے ۶ پاونڈ کم ہوتا ہے۔
اسی طرح ناشتہ کرنے والی لڑکیوں کا ناشتہ نہ کرنے والی لڑکیوں کے مقابلے میں باڈی ماس انڈیکس کم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ لوگ جو ناشتے میں سیریلز لیتے ہیں ان کا بی ایم آئی ان لوگوں سے کم ہوتا ہے جو یا تو ناشتہ کرتے ہی نہیں یا پھر ناشتے میں گوشت اور انڈے کھاتے ہیں۔
2۔زیادہ فائبر والی غذا کھائیں:
اگر آپ دوپہر کے کھانے میں ایک پیالہ برائون رائس کے ساتھ سفید چنے اور کم تیل میں پکی سبزیاں کھائیں تو رات کے کھانے تک آپ کا درمیان میں کچھ بھی کھانے کا دل نہیں چاہے گا۔ زیادہ فائبر والی ان غذائوں میں کم کیلوریز، معمولی فیٹس اور زیادہ غذائیت ہوتی ہے۔ جس سے پیٹ دیر تک بھرا محسوس ہوتا ہے۔
یہ آہستہ آہستہ ہضم ہوتے ہیں۔ اس طرح بلڈ، شوگر لیول مناسب رہتا ہے اور تیزی سے بڑھتا اور گھٹتا نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کو دیر تک بھوک محسوس نہیں ہوتی۔ چھلکوں سمیت استعمال ہونے والے اناج میں میگنیشیئم اور وٹامن بی موجود ہونا ہے جو وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
3۔کچی، ہرے پتوں والی سبزیاں کھائیں:
ہری اور کچی سبزیاں جیسے گاجر، بروکولی، توری وغیرہ میں کم کیلوریز لیکن زیادہ پانی اور دیر میں ہضم ہونے والا فائبر موجود ہوتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق ایسے لوگ جو سلاد کھاتے ہیںان میں وٹامن سی، ای، فولیٹ اور کیروٹنائڈ زیادہ ہوتا ہے جو انسانی صحت کے لیے نہایت ضروری ہوتے ہیں ۔ تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ سلاد اور سبزیاں کھانے والے لوگوں کا وزن گوشت کھانے والے لوگوں کے مقابلے میں ۳ سے ۲۰ فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
4۔پروٹین کے لیے مچھلی، مرغی اور پھلیاں کھائیں:
اپنے کھانے میں پروٹین کو شامل کریں۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جو لوگ زیادہ پروٹین اور کاربوہاڈریٹ والی غذا لیتے ہیں جیسے پھل، سبزیاں، پھلیاں اور پاستہ وغیرہ۔ انہیں بھوک کم لگتی ہے اور وہ زیادہ وزن کم کر تے ہیں بہ نسبت ان لوگوں کے جو کم پروٹین اور زیادہ کاربوہائڈریٹ والی غذا لیتے ہیں ۔
لیکن یاد رکھیے کہ پروٹین کا بہت زیادہ استعمال نقصان دہ ثابت ہوتا ہے کیونکہ شوگر کے مریض جنہیں موٹاپے کا سامنا ہوتا ہے انہیں گردوں کی بیماری کا خطرہ ہوتا ہے اور پروٹین کا زیادہ استعمال اس مسئلے کو بڑھا سکتا ہے۔
5۔میوے کھائیں:
میووں میں فیٹس ہوتے ہیں لیکن پھر بھی یہ وزن کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق میووں میں موجود فیٹس کی وجہ سے پیٹ بھرا محسوس ہوتا ہے اور اس سے حاصل ہونے والی پروٹین ہاضمہ کرنے میں کیلوریز استعمال کرلیتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق میووں کا روزانہ استعمال کرنے والے لوگوں کا باڈی ماس انڈیکس میوے نہ کھانے والوں کی نسبت کم ہوتا ہے۔ پاپ کارن اور بیک شدہ آلو میں ایک مقدار میں پروٹین اور کیلوریز ہوتی ہیں جبکہ بادام میں ان کے دگنے سے بھی زیادہ فیٹس ہوتے ہیں۔
6۔زیادہ مقدار میں کلشیئم لیں:
کلشئیم کا کام فیٹس کو توڑ کر جمع کرنا ہے۔ فیٹس کے سیل میں جتنا زیادہ کلشئیم ہوگا اتنا فیٹس کو جلائے گا۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ لوفیٹس ڈیری پروڈکٹس اس سلسلے میں بہت کارآمد ہوتے ہیں اس کے علاوہ بروکولی او ر کینو کا رس بھی مفید ہیں۔ دن میں تین مرتبہ لو فیٹس ڈیری پروڈکٹس ضرور استعمال کریں۔
مزید جانئے :تیزی سے وزن کم کرنے والی ورزشیں