طب نبوی ﷺ میں کدو کی افادیت اور بیماریوں کا علاج

4,107

کدو ایک عام سی سبزی ہے جو دنیا بھر میں کاشت اور شوق سے کھائی جاتی ہے، کیونکہ اس کے پھل کا وزن زیادہ ہوتا ہے اس لئے یہ ایک بیل کے ساتھ لگتی ہے جو زمین پر رینگتی ہے۔ کدو موسم گرما کا خاص تحفہ ہے لیکن اس کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے ۔ طب نبوی ﷺ کے حوالے سے غور کیا جائے تو کدو رسول ﷺ کی کی پسندیدہ ترکاری تھی۔
آپ ﷺ نے ایک مرتبہ حضرت عائشہ ؓ سے فرمایا کہ ہانڈی پکاتے ہوئے اس میں کدو زیادہ ڈال دیا کرو کیونکہ کدو دل کو تقویت دیتا ہے۔
حدیث مبارکہ میں کدو کی افادیت کے حوالے سے آتا ہے کہ حضرت انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کدو سے محبت کرتے تھے۔

کدو ایک ہلکی غذا ہے ، جو خود جلد ہضم ہوتا ہے اور دوسری غذاؤں کو بھی جلد ہضم کرتا ہے۔بخار کے مریضوں کے لئے بے حد مفید ہے ۔ پیاس کو کم کرتا ہے ۔ گرمی کے سر درد کو دور کرتا اور پیٹ کا نرم کرتا ہے۔
ایک اور حدیث مبارکہ میں آتا ہے کہ رسول ﷺ نے فرمایا :
تمھارے لئے کدو موجود ہے یہ دماغ کی صلاحیت بڑھاتا ہے

کدو کا پانی جوڑوں پر ملنے سے جوڑوں کے درد میں آرام آتا ہے۔ کدو کے ساتھ سرکہ ملا کر کھانے سے جسم کے غلیظ مادے نکل جاتے ہیں ۔ اگر اسے بہی (سفر جل ) کے ساتھ ملاکر کھایا جائے تو جسم کو عمدہ غذائیت ملتی ہے۔ کدو کو کھانڈ کے ساتھ ملا کر پکا کر دینے سے جنون اور خفقان میں فائدہ ہوتا ہے۔

اس بارے میں جانئے : مہندی لگانے کے فوائد طبِ نبوی کی روشنی میں

حضرت انس مالک ؒ بیان کرتے ہیں کہ ایک درزی نے رسول ﷺ کی دعوت کی اور اس نے جو کی روٹی کے ساتھ کدو گوشت پکایا۔ حضور ﷺ بڑ بڑی محبت کے ساتھ سالن سے کدو کے ٹکڑے تلاش کرکے تناول فرماتے رہے۔(بخاری و مسلم )
گوشت کی فطرت گرم ہے اور کدو کی سرد ، کدو کی سرد طبیعت گوشت کی گرم فطرت کو کم کردیتی ہے اور کھانے میں اعتدال آجاتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ آپ ﷺ کدو اور گوشت کا سالن پسند فرماتے تھے ۔
کدو کا شربت پینے سے نہ صرف پیشاب میں جلن ختم ہوتی ہےبلکہ یہ آنتوں اور معدے سے تیزابیت اور انفیکشن بھی ختم کرتا ہے۔ کدو کا شربت تِلوں کے تیل میں ملا کر روزانہ رات کو سر پر مالش کرکے لگایا جائے تو گہری نیند آتی ہے ۔ کدو کا جوس دانتوں کے امراض سے نجات کا ایک موثر ذریعہ ہے ۔ کدو کا پانی پنسیوں پرلگانے سے پھنسیاں ختم ہوجاتی ہیں۔

 اس بارے میں جانئے : طبِ نبوی ﷺ میں زیتون کے تیل سے جلدی امراض کا علاج


تبصرے
Loading...