حیض کی بندش کی علامات کم کرنے کے قدرتی طریقے
45سے55سال کی عمر کی خواتین میں حیض کی بندش کی علامات شروع ہو جاتی ہیں اور چند سالوں تک رہتی ہیں ۔ان علامات میں گرمی لگنا ،رات کو پسینہ آنا ،موڈ سوئنگ ،بے چینی اور تھکن شامل ہیں ۔
اس عرصے میں خواتین کو بہت سی بیماریوں جیسے ہڈیوں کا بھر بھرا ہوجانا،مٹاپا ،دل کی بیماریاں اور شوگر ہونے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔
مندرجہ ذیل قدرتی طریقوں سے ان علامات کو کم کیا جاسکتا ہے:
کیلشیئم اور وٹامن Dسے بھرپور غذائیں کھائیں :
حیض کی بندش کے عرصے میں ہارمونز میں تبدیلی ہو تی ہے جس کی وجہ سے ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں اور ان کے بھربھراہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔کیلشیئم اور وٹامن ڈی ہڈیوںکی صحت کے لئے بہت ضروری ہیں۔لہٰذا ان اجزاء کو اپنی غذا میں شامل کرنا بہت ضروری ہے۔حیض کے بند ہونے کے بعد وٹامن ڈی کا استعمال ہڈیوںکو کمزور ہوکر ٹوٹنے سے محفوظ رکھتا ہے۔
بہت سی ڈیری پروڈکٹس جیسے دہی ،دودھ اور پنیر میں کیلشیئم وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔اس کے علاوہ ہرے پتوں والی سبزیوں میں بھی کیلشیئم ہوتا ہے۔دھوپ وٹامن ڈی حاصل کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ ہے اگر آپ دھوپ میں نہیں بیٹھ سکتیں تو وٹامن ڈی کا سپلیمنٹ لے لیں ۔اس کے علاوہ چکنائی والی مچھلی ،انڈے اور مچھلی کے تیل میں بھی وٹامن ڈی پایا جاتا ہے۔
صحت مند وزن رکھیں:
حیض کی بندش کے وقت وزن میں اضافہ عام بات ہے۔اس کی وجہ ہارمونز کی تبدیلی ،بڑھتی عمر ،طرز زندگی اور موروثیئت بھی ہو سکتی ہے۔جسم میں فیٹس کا اضافہ ،خاص طور پر کمرکے گرد جمع ہونے والے فیٹس دل اور شوگر کی بیماری کی وجہ بن سکتے ہیں ۔اس کے علاوہ آپ کا وزن حیض کی بندش کی علامات پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔
زیادہ سے زیادہ پھل اور سبزیاں کھائیں :
غذا میں سبزیوں اور پھلوں کا زیادہ استعمال آپ کو مینو پاز کی بہت ساری علامات سے بچا سکتا ہے۔پھل اور سبزیوں میں کیلوریز کم ہوتی ہیں اور ان سے پیٹ دیر تک بھرا رہتاہے اس طرح یہ وزن کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ا س کے علاوہ یہ بہت سی بیماریوں سے بھی بچاتے ہیں اورہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں ۔
تولیدی نظام سے متعلق ان باتوں کا جاننا نہایت ضروری
علامات کو بڑھانے والی غذائوں سے گریز کریں:
کچھ غذائیں جسم میں گرمی پیدا کرنے ،رات کو پسینے آنے اور موڈ سوئنگ کی وجہ بھی بنتی ہیں ۔رات کے وقت کھانے سے یہ اور زیادہ نقصان دہ ہوجاتی ہیں ۔ان غذائوں میں کیفین ،الکوحل،میٹھی اور مصالحے دار غذائیں شامل ہیں ۔
ورزش کریں:
ورزش توانائی کو بڑھاتی ہے اور میٹا بولزم کو تیز کرتی ہے۔ہڈیوں اور جوڑوں کو صحت مند بناتی ہے،ذہنی دبائو کو کم کرکے اچھی نیند لاتی ہیں ۔تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ایک سال تک ہفتے میں تین گھنٹے ورزش ادھیڑ عمر کی خواتین کی ذہنی ، جسمانی صحت اور معیارزندگی کو بہتر بناتی ہے۔پابندی کے ساتھ روزانہ ورزش کینسر،اسٹروک،ہائی بلڈ پریشر،شوگر اور دل کی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔
زیادہ پانی پیئیں :
حیض کی بندش کے و قت اکثر خواتین خشکی کا شکار ہو جاتی ہیں ۔اس کی وجہ ایسٹروجن لیول کی کمی ہوتی ہے۔ان علامات سے بچنے کے لئے 10سے12 گلاس پانی پینا چاہئے۔زیادہ پانی پینے سے پیٹ دیر تک بھرا رہتا ہے اور وزن میں کمی ہوتی ہے۔
کاربوہائیڈریٹ والی غذائوں سے پرہیز کریں:
زیادہ کاربوہائیڈریٹ اور شکر والے کھانے خون میں شکر کا لیول بڑھا دیتے ہیں ۔جس کی وجہ سے طبیعت گری ہوئی اور تھکن محسوس ہوتی ہے۔تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کاربوہائیڈریٹ والی غذائیں ادھیڑ عمر کی خواتین میں ڈپریشن کو بڑھا دیتی ہیں۔اس کے علاوہ ایسی غذائوں کا زیادہ استعمال ہڈیوں پر بھی برا اثر ڈالتا ہے ۔
پروٹین والی غذائیں لیں :
دن بھر میں پروٹین والی غذا کا استعمال بڑھتی عمر کی وجہ سے مسلز کو کم ہونے سے بچاتا ہے۔پروٹین والی غذا کا استعمال وزن کو کم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔کیونکہ ان سے پیٹ بھرا رہتا ہے اورجسم زیادہ مقدار میں کیلوریز کو جلاتا ہے۔پروٹین والی غذائوں میں گوشت،انڈے،مچھلی،میوے اور ڈیری پروڈکٹس شامل ہیں ۔