لمبی چھٹیوں کے بعد بچے کو دوبارہ اسکول جانے پر کیسے راضی کریں
اسکول صرف تعلیم حاصل کرنے کی ہی جگہ نہیں بلکہ یہاں صلاحیتوںاور معاشرتی تعلقات کو بڑھانے کا بھی موقع ملتا ہے۔بہت سے ایسے بچے جو اپنے گھر میں اکیلے ہوتے ہیں انھیں اسکول جاکر نئے دوست بنانے کا موقع ملتا ہے ۔ایسے بچے گھر میں لمبی چھٹیاں گزارنے کے بعددوبارہ اسکول جانے پر بہت خوش ہوتے ہیں۔جبکہ بعض بچے اسکول جانے کا تصور کرکے پریشان ہوتے ہیں اورلمبی چھٹیوں کے بعد اسکول جانے سے گھبراتے ہیں ۔لمبے عرصے گھر پر رہنے کے بعد بچے اسکول جاتے ہوئے خوف زدہ ہوتے ہیں اوران کا ذہن اس تبدیلی کو فوری طور پرقبول نہیں کرتا۔
اگر آپ کابچہ بھی اسکول جاتے ہوئے گھبرا رہا ہے تو ان طریقوں کے ذریعے آپ اپنے بچے کواسکول جانے پر آمادہ کرسکتے ہیں اس طرح وہ بھی دوسرے بچوں کی طرح خوشی خوشی اسکول جائے گا ۔
اپنے بچے سے اسکول جانے کے بارے میں بات کریں:
اپنے سے اسکول جانے کے بارے میں خوشگوار باتیں کریں ۔اسے بتائیں کہ اسکول جا نے پر وہ اپنے دوستوں اور اساتذہ سے ملے گا۔سب ایک دوسرے کو اپنی چھٹیوں کے بارے میں بتائیں گے کہ انھوں نے یہ چھٹیاں کیسے گزاریں ۔اپنے بچے سے اس کی پریشانی کی وجہ جاننے کی کوشش کیجئے کہ وہ اسکول جانے سے کیوں گھبرا رہا ہے اس طرح جب وہ آپ کو اپنی پریشانی بتائے گا تو آپ اس کا بہتر حل نکالنے کی کوشش بھی کریں گے۔
اسکول کھلنے سے چند دن پہلے سے نیند کا روٹین صحیح کریں :
چھٹیوں میں بچے رات کو دیر سے سوتے اور دیر سے ہی اٹھتے ہیں ۔اس لئے اسکول کھلنے کے بعد پرانے روٹین پر آنا خاصہ مشکل ہو جاتا ہے ۔اس لئے اسکول کھلنے سے چند دن پہلے سے بچے کو جلدی سونے اور جلدی اٹھنے کے روٹین پر لائیں تاکہ اسکول کھلنے تک وہ اپنے پرانے روٹین پر آجائے۔
بچوں کی جنسی نشوونما سے متعلق ضروری معلومات
اس بارے میں جانئے
پڑھائی کا ماحول بنائیں :
لمبے عرصے تک کتابوں اور پڑھائی سے دور رہنے کے بعد بچوں کو دوبارہ پڑھائی شروع کرنا بہت مشکل لگتا ہے ۔اس مسئلے پر قابو پانے کے لئے اسکول کھلنے سے چند دن پہلے سے اپنے بچے کو کتابوں کا مطالعہ کرنے پر آمادہ کریں ۔اس کے لئے ایسی کتابوں کا انتخاب کریں جنھیں وہ پڑھنا پسند کرتا ہے۔اس کے علاوہ جو اسباق وہ چھٹیوں سے پہلے اسکول میں پڑھ چکا ہے یا آگے پڑھے گا ان کو بھی پڑھوائیں تاکہ اسکول جاکر انھیں پڑھنے اور سمجھنے کا شوق پیدا ہو ۔اس طرح ناصرف اس میں خود اعتمادی آئے گی بلکہ اسکول جاکر نئی چیزیں سیکھنے کا شوق بھی پیدا ہوگا۔
اسکول لے جانے والی چیزوں کی خریداری کریں:
بچوں کا جسم تیزی سے بڑھتا ہے اس لئے ان کے کپڑے اور جوتے جلدی چھوٹے ہو جاتے ہیں اور ہر سال نئے لینا پرتے ہیں ۔اسی طرح بیگ اورپانی کی بوتل بھی نئی لینا پڑتی ہے۔یہ چیزیں نہ تو چھٹیاں شروع ہوتے ہی لیں اور نہ ہی اسکول کھلنے سے ایک دن پہلے ،اسکول کھلنے سے ایک ہفتہ پہلے جاکر یہ تمام چیزیں خریدیں اور اپنے ساتھ اپنے بچے کو ضرور لے جائیں تاکہ وہ اپنی پسند کی چیزیں خرید سکے۔اس طرح بچے کو اپنی پسند کی چیزیں استعمال کرنے کے لئے بھی اسکول جانے کی جلدی ہوگی۔
پہلے دن بچے کے ساتھ آپ بھی اسکول جائیں :
پہلے دن بچے کو اسکول چھوڑنے آپ خود جائیں اگر ممکن ہو تو اس کی کلاس میں جاکر اسے اس کی نئی ٹیچر سے ملوائیں تاکہ وہ ٹیچر سے بے تکلف ہو سکے۔اگر آپ کا بچہ پہلی بار اسکول جارہا ہے تو اس کی دوستی دوسرے بچوں سے کرائیں اس طرح وہ کلاس میں خوش رہے گا ۔اگر اسکول چھوڑتے وقت بچہ رونے لگے تو اسے سمجھائیں کہ وہ یہاں اچھی طرح رہے گا اور اسکول کے بعد آپ اسے لینے آجائیں گے۔
جب بچہ اسکول جانا پسند نہیں کرتا تو اس کو اسکول اور تعلیم کی اہمیت سے آگاہ کریں اسے بتائیں کہ کس طرح اسکول جاکر اس کی زندگی سنور سکتی ہے۔اسے بتائیں کہ وہ جو کچھ اسکول میں سیکھے گا وہ اس کے کس طرح کام آئے گا ۔اسے یہ بھی بتائیں کہ اس کی طرح دوسرے بچوں کو بھی اسکول جانا اچھا نہیں لگتا لیکن پھر آہستہ آہستہ وہ اس کے عادی ہو جاتے ہیں اور ان کی یہ پریشانی ختم ہو جاتی ہے۔